Deobandi Books

قومی اسمبلی میں قادیانی مسئلہ پر بحث کی سرکاری رپورٹ جلد 4 ۔ غیر موافق للمطبوع

51 - 444
	جناب یحییٰ بختیار:  پھر فرماتے ہیں:
	’’خدا کی مہر نے یہ کام کیا کہ آنحضرتa کی پیروی کرنے والا اس درجہ کو پہنچا کہ ایک پہلو سے وہ امتی ہے اور ایک پہلو سے نبی۔‘‘    (حقیقت الوحی ص۹۷، خزائن ج۲۲ص۹۹ حاشیہ)
	یہ بھی اسی مطلب میں کہ…
	جناب عبدالمنان عمر:  جی ہاں، وہی محدث۔
	جناب یحییٰ بختیار:  پھر آگے فرماتے ہیں کہ:
	’’جس قدرمجھ سے پہلے اولیاء ابدال اقطاب اس امت میں گزر چکے ہیں۔ ان کو حصہ کثیر اس نعمت کا نہیںدیاگیا۔ پس اس وجہ سے نبی کا نام پانے کے لئے میں ہی مخصوص کیا گیا ہوں اور دوسرے تمام لوگ اس نام کے مستحق نہیں۔‘‘	       (حقیقت الوحی ص۳۹۱، خزائن ج۲۲ص۴۰۶)
	جب مجازی ہو تو پھر تو سوال ہی نہیں پیدا ہوتا کہ باقی مستحق نہ ہوں۔ یہ آپ  Explain  (واضح) کر دیں۔
	جناب عبدالمنان عمر:  جی ہاں، میں عرض کرتاہوں، گزارش یہ ہے جی کہ مرزا صاحب اوپر بیان کر چکے ہیں کہ میرے نزدیک لفظ ’’نبی‘‘ جو میں یہاں استعمال کر رہا ہوں۔ یہ تین لفظ، تین مفہوم اس میں شامل ہیں۔ خدا تعالیٰ کی وحی اس پر نازل ہو۔ بکثرت نازل ہو، اور خدا اس کا نام نبی رکھے۔ یہ تین شرطیں انہوں نے فرمائی ہیں۔ یہ تینوں شرطیں غیر حقیقی نبی میں ہوتی ہیں۔ لغوی لفظ، لفظ کے لغوی استعمال کی رو سے ہوتی ہیں۔ اس کا 1753یہ  Figurative  (تمثیلی) استعمال ہوتا ہے، مجازی استعمال ہوتا ہے۔ اس کے بعد اب دیکھئے کہ علماء امت جو ہیں یا ربانی علماء ہیں یا مجددین ہیں، یامحدثین ہیں۔ نبی کریمa نے ان کی پیش گوئی فرمائی ہے۔ نبی کریم فرماتے ہیں: (عربی)
	’’خداتعالیٰ ہر صدی کے شروع میں ایک ایسے شخص کو مبعوث کرے گا۔ جو امت محمدیہ میں تجدید دین کا کام سرانجام دے گا۔ اب یہ نبی کریم…خدا کی طرف سے مامور ہے وہ شخص۔ لیکن ان باتوں کے باوجود کہ ہر صدی کے سر پر آنے والے کی آپa نے پیش گوئی فرمائی ہے۔ لیکن تمام احادیث کا ذخیرہ آپ کھنگال ڈالئے۔ ہر قسم کی حدیثیں پڑھ ڈالئے۔ صرف اور صرف مسیح موعود کے لئے نبی کریمa نے لفظ ’’نبی‘‘ استعمال کیا ہے۔  Figurative  (تمثیلی) معنوں میں بیشک، مگر دوسروں کے لئے یہ لفظ تمثیلی معنوں میں بھی استعمال نہیں کیاگیا۔ یہ اس کے معنی ہیں کہ ’’نبی کا نام پانے کے لئے میںہی مخصوص کیاگیاہوں۔‘‘ یہ ایک حدیث کا ترجمہ آپ نے کیاہے۔ اپنے پاس سے بات نہیں کہی ہے۔ یہ اس حوالے کا مطلب ہے۔
	جناب یحییٰ بختیار:  اب وہ آگے فرماتے ہیں:	
	’’جس جس جگہ میں نے نبوت یا رسالت سے انکار کیا ہے…‘‘	
	یہ’’ایک غلطی کا ازالہ‘‘اسے میں پھر پڑھ رہا ہوں:
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter