Deobandi Books

قومی اسمبلی میں قادیانی مسئلہ پر بحث کی سرکاری رپورٹ جلد 4 ۔ غیر موافق للمطبوع

41 - 444
	جناب عبدالمنان عمر:  تومیں گزارش یہ کر رہا تھا کہ لفظ ’’نبی‘‘ اور لفظ ’’محدث‘‘ امت کے اندر، مرزا صاحب کے نہیں صرف۔ امت کے اندر دو بالکل متضاد معنوں میں، استعمال ہوئے ہیں یہ لفظ۔ جس طرح میں نے ابھی ’’شیر‘‘ کی مثال دی ہے۔ اسی طرح ’’نبی‘‘ کا لفظ جو ہے۔ امت میں دو معنوں میں استعمال ہوتا رہا ہے۔ ایک اس کے معنی وہی ہیں جو حقیقی ہیں اور دوسرے ہیں’’جس پر اظہار غیب ہو یعنی خدا تعالیٰ اس پر نزول کلام کرے۔‘‘
	جناب یحییٰ بختیار:  یہ آپ نے درست فرمایا۔ توپھر آپ کیوں اس بات سے احتجاج کرتے ہیں۔  Hesitate  (ٹال مٹول) کرتے ہیں کہ وہ نبی نہیں تھے۔ وہ دوسرے معنی میں، جیسے ربوہ والے کہتے ہیں۔ آپ بھی کہہ دیا کریں۔ آپ کیوں اس پر  Insist  (اصرار) کرتے ہیں کہ ’’ہم اس کو کسی رنگ میں بھی نبی نہیں کہتے ہیں؟‘‘
	جناب عبدالمنان عمر:  اگر آپ مجھے جواب ختم کرنے دیں۔ پھر آپ جو ارشاد فرمائیں، ٹھیک ہے۔
	جناب یحییٰ بختیار:  ٹھیک ہے۔
	جناب عبدالمنان عمر:  تو میرا…کیونکہ بیچ میں گفتگو ہوتی ہے، یکے بعد دیگر حوالے پیش ہوتے ہیں…ان کا اعتراض بڑاموزوں تھا کہ جناب!اس کی تشریح ہو جانی چاہئے۔ اس بات کی، وہ ابھی تشریح ختم نہیں ہوتی کہ ایک اگلی بات آتی ہے۔
(آپ کا لیکچر؟)
	1739جناب یحییٰ بختیار:  آپ اس کی تشریح تو کسی بات کی نہیں کرتے۔ آپ تو لیکچر دیتے ہیں۔ جو مصیبت بن جاتی ہے۔
	جناب عبدالمنان عمر:  جی نہیں، میں لیکچر نہیں دیتا ہوں۔ بات یہ ہے کہ…
	جناب یحییٰ بختیار:  آپ اس کی تشریح کردیں۔
	جناب عبدالمنان عمر:  بات یہ ہے کہ تنگ وقت میں زیادہ سے زیادہ باتیں کرنی ہوتی ہیں۔ تو میری گزارش یہ تھی کہ آپ نے جو الجھن ہمارے سامنے رکھی ہے۔ وہ یہ الجھن ہے کہ کہیں مرزا صاحب کی تحریروں میں نبوت کا اقرار ہے اور کہیں مرزا صاحب کی تحریروں میں نبوت کا انکار ہے۔ اس الجھن کا کیا جواب ہے ؟ یہ میں سمجھا ہوں جناب کی گفتگو سے۔ میں نے اس کا جواب یہ عرض کیا ہے کہ یہ لفظ حقیقتاً جماعت کے، امت کے، مسلمانوں کے لٹریچر میں، دو مختلف ، متضاد معنوں میں استعمال ہوتا رہا ہے۔ ایک اس کا لغوی استعمال ہے۔ ایک اس کا حقیقی استعمال ہے اور اسی طرح ’’محدث‘‘ کا لفظ جو ہے۔ وہ بھی دو معنوں میں استعمال ہوتا رہا ہے۔ ایک اس کا لغوی استعمال ہے۔ ایک اس کا اصطلاحی استعمال ہے۔ مرزا صاحب نے جس جگہ کہا ہے کہ ’میں نبی ہوں‘‘ وہ ان معنوں میں کہا جو محدثیت کے معنی ہیں اور جہاں انہوں نے کہا کہ ’’میں نبی نہیں ہوں‘‘ وہ ’’نبی‘‘ کے اصطلاحی اورحقیقی معنوں کی رو سے انکار کیا ہے۔
	اور جب کیفیت بدل جاتی ہے، وجہ بدل جاتی ہے، پہلو بدل جاتا ہے، تو دوسرا لفظ استعمال کرنا ممنوع نہیں ہوتا۔ اسی طرح میں نے اس کے لئے بتایا تھا کہ یہ وہ چیز ہے جو مرزا صاحب اکیلے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter