جناب عبدالمنان عمر: جی نہیں، میں نے عرض کیا، ’’امتی نبی‘‘مرزا صاحب نے کبھی استعمال نہیں کیا۔ ’’امتی اورنبی‘‘ کا لفظ استعمال ضرور کیا ہے انہوں نے۔
Mr. Chairman: I think question is answered, because what the witness has stated, every Musalman must keep a copy of in his pocket. This is what he says Lughat.
کہ ایک لغت کی کاپی ضرور اس کی جیب میں ہونی چاہئے۔
(جناب چیئرمین: میراخیال ہے کہ سوال کا جواب دے دیاگیا ہے۔ گواہ کا مطلب یہ ہے کہ ہر مسلمان کو جیب میں لغت رکھنی چاہئے)
جناب یحییٰ بختیار: انہوں نے کہا کہ ’’ایک پہلو سے میں نبی ہوں، ایک پہلو سے امتی‘‘ کہا۔
جناب عبدالمنان عمر: اس کی تشریح خود انہی کے الفاظ میں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، بس یہ مطلب، یہ کہ آپ اس معنی میں ان کو نبی مانتے ہیں کہ ایک پہلو سے نبی ہو اور ایک پہلو سے امتی ہو۔
جناب عبدالمنان عمر: اور اس کی تشریح کیا ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: تشریح کو چھوڑ دیجئے۔
جناب عبدالمنان عمر: جی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: پہلے اس بات کا جواب دیجئے ناں۔
(مرزاقادیانی ایک پہلو سے نبی ایک پہلو سے امتی)
1728جناب عبدالمنان عمر: میں نے عرض کیا ایک پہلو سے نبی اور ایک پہلو سے امتی ہو، وہ تسلیم کرتے ہیں۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ بات آپ مانتے ہیں۔ آپ بھی تسلیم کرتے ہیں؟
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، ہم بھی تسلیم کرتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: پھر اس کے بعدآپ کہیے کہ کیا اس کو ہوا۔ دیکھئے ناں، پہلے سوال کا جواب آ جائے۔ پھراس کے بعد بیشک آپ تشریح کریں کہ کیا تشریح ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: تو اس کی تشریح کیاہے؟ مرزا صاحب فرماتے ہیں:
۱؎ مرزا قادیانی ایک پہلو سے نبی اور ایک پہلو سے امتی تھے۔ آج تسلیم کر لیا ۔ پہلے اس کے خلاف کہتے تھے اور اس کو تسلیم ہی نہیں کرتے تھے۔