Deobandi Books

قادیانی شبہات کے جوابات جلد 3 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

41 - 271
کے نام سے تین جلدوں میں شائع کیا۔ مجموعہ اشتہارات کی پہلی جلد میں پہلا اشتہار جو انہوں نے شائع کیا یہ آریوں کے خلاف ہے۔ اس پر ۲؍مارچ ۱۸۷۸ء کی تاریخ درج ہے۔ اس میں پانچ سو روپیہ کی شرط لگائی ہے۔ غرض مناظرہ بازی بحث ومباحثہ سے ماحول کو گدلا کرنے کے بعد جب مرزاقادیانی نے اشتہار بازی کی طرف عنان توجہ کا رخ موڑا۔ پھر مسلمانوں سے مضامین مانگ تانگ کر براہین احمدیہ لکھنا شروع کی۔ مرزاقادیانی کا بیٹا لکھتا ہے کہ: ’’یہ پہلا حصہ (براہین کا) ۱۸۸۰ء میں شائع ہوا۔ پھر اسی کتاب کا دوسرا حصہ ۱۸۸۱ء میں اور تیسرا حصہ ۱۸۸۲ء اور چوتھا ۱۸۸۴ء میں شائع ہوا۔‘‘ 			   (سیرۃ مسیح موعود ص۲۷)
مرزاقادیانی کا پہلا تصنیفی کارنامہ
	مرزاقادیانی کا اشتہار بازی، مقدمہ بازی، مناظرہ بازی کے بعد پہلا تصنیفی کام ’’براہین احمدیہ‘‘ کی تصنیف ہے۔ پہلا حصہ ۱۸۸۰ء میں شائع ہوا۔ اس کے اوّل میں خریداری کتاب کا اشتہار پھر ’’التماس از مؤلف‘‘ جس میں چندہ دہندگان کے اسماء بھی ہیں۔ ص۱۳ پر دیباچہ شروع ہوا۔ جو ص۲۴ پر ختم ہوگیا۔ اس کے بعد موٹے حروف کا اشتہار ہے۔ ایک صفحہ کی سات سطریں ہیں۔ یہ ص۵۲ پر ختم ہوگیا۔ لو پہلا حصہ مکمل ہوگیا۔ گویا براہین کی پہلی جلد کے ۵۲صفحات ہیں۔
	اب دوسرا حصہ ۱۸۸۱ء میں شائع ہوا۔ اس میں پہلے بیس صفحات اشتہارات کے ہیں۔ جلد اوّل، دوم جو یکجا شائع ہوئے تو اس کے صفحات مسلسل ہیں۔ مسلسل صفحات میں سے ص۷۰ پر جاکر کتاب کا مقدمہ دوسری جلد میں شروع ہوا۔ ص۵۵ سے یہ حصہ شروع ہوکر ص۱۳۱ پر ختم ہو جاتا ہے۔ گویا دوسری جلد کے کل ۷۶صفحات ہیں۔ سال بھر میں دعویٰ مجددیت، مامور من اﷲ، ملہم کا دعویٰ لوگوں سے مضامین مانگے اور سال بھر میں ۷۶صفحات پر مشتمل جلد تیار کر پائے۔ اسے کہتے ہیں ’’سلطان القلم‘‘
	تیسری جلد میں حسب سابق ابتداء میں دس صفحات کے اشتہارات پھر جاکر پہلی فصل شروع ہوئی۔ اس میں تمہید در تمہید مسلسل صفحات کے ص۱۴۳ سے یہ شروع ہوکر ص۳۱۰ پر پہنچے تو یہ جلد ختم کر دی۔ آخر پھر عذرو اطلاع کا دو صفحاتی اشتہار لگا دیا۔ لیکن اس میں ایک کمال کیا جو مرزاقادیانی کے سارے کمالات پر بھاری ہے! حسن وہ جس کا سوکن کو بھی اعتراف ہو۔
تصنیف کی دنیا میں ایک لازوال کمال
	حصہ سوم کا ص۳۱۰ پر اختتام کیا۔ اس کا آخری جملہ ناتمام چھوڑ دیا۔ لفظ میں ’’خدا کے خواص کا ضروری ہونا‘‘ ان الفاظ پر یہ جلد ختم ہوگئی۔ اب مسلسل صفحات کے ص۳۱۳ سے جلد چہارم شروع ہوئی۔ ص۳۲۲ تک حسب عادت اشتہارات ص۳۲۲ پر ص۳۱۰ کے ناتمام جملہ کو مکمل کیا۔ ص۳۱۰ پر تھا کہ ’’خدا کے خواص کاضروری ہونا‘‘ ص۳۲۲ پر اس جملہ کا باقی حصہ ہے۔ ’’یعنی اس کی ذات اور صفات اور افعال کا شرکت غیر سے پاک ہونا اور‘‘ اس کے آگے بھی یہ شیطان کی آنت پھیلتی جارہی ہے۔ میرا قادیانیوں سے سوال ہے کہ آج تک دنیائے تصنیف میں کہیں ایسے ہوا کہ جملہ کا ایک حصہ ایک جلد میں ہو اور جملہ کا دوسرا حصہ دوسری جلد میں ہو اور مسلسل صفحات میں بارہ صفحات کا فرق ہو۔ ایک ناتمام جملہ ص۳۱۰ پر لکھا ایک جلد ختم۔ اگلی جلد کے بارہ صفحات بعد جاکر اس جملہ کو مکمل کیا۔ یہ ہے مرزاقادیانی، مجدد، مامور، ملہم اور سلطان القلم کی قابلیت وانفرادیت کی وہ زندۂ جاوید حماقت کا ریکارڈ جسے آج تک احمق سے احمق انسان نہیں توڑ سکا۔ نہ شاید اس احمقانہ کمال ریکارڈ کو کوئی توڑ سکے گا۔ سب احمقوں پر قادیانی پیغمبر سبقت لے گیا۔ مرداں چنیں کند، کاش ترا مادرنہ زادے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter