۱۸۸۰ء سے لے کر ۱۸۸۴ء تک چار جلدیں مرزاقادیانی نے براہین کی شائع کیں۔ ان چاروں جلدوں کے کل صفحات ۶۷۴ ہیں۔ گویا فی جلد کے ۱۶۸ صفحات ہوئے۔ غرض چار سالوں میں آپ کی یہ کاوش سامنے آئی۔ اس میں حیات مسیحm کے مسئلہ کو قرآن کے حوالہ سے لکھا کہ سیدنا مسیحm دوبارہ زمین پر تشریف لائیں گے۔ ختم نبوت کے مسئلہ کی بھی مخالفت نہیں کی۔ البتہ اپنے الہامات درج کئے جسے پڑھ کر علماء لدھیانہw اور مولانا غلام دستگیر قصوریK جیسے حضرات نے مرزاقادیانی کے کفر کا فتویٰ جاری کیا۔
پچاس جلدوں کا وعدہ
مرزاقادیانی نے وعدہ کیا تھا۔ اشتہار دیا تھا کہ اس کتاب ’’براہین احمدیہ‘‘ کی پچاس جلدیں ہوں گی۔ پچاس جلدوں کے پیسے لئے۔ چار جلدیں بھیجنے کے بعد ’’براہین احمدیہ‘‘ کی تصنیف کو بند کر دیا اور بہانہ بنایا کہ اﷲتعالیٰ نے یہ کام اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔ گویا اﷲتعالیٰ نے مرزاقادیانی کو وعدہ کی خلاف ورزی کا حکم کیا ہے۔
اب مرزاقادیانی نے ۱۹۰۵ء میں براہین کا پانچواں حصہ لکھنا شروع کیا۔ (۱۸۸۴ء کے بعد ۱۹۰۵ئ) یہ کتاب مرزاقادیانی کے مرنے کے بعد شائع ہوئی۔ اب مرزاقادیانی کی اس مایۂ ناز کتاب کا تجزیہ کریں تو یہ ہے کہ پہلے حصص میں حیات مسیحm کا بیان ہے۔ آخری حصہ میں وفات مسیحm کا بیان ہے۔ پہلے حصص میں نبوت کے ختم ہونے کا بیان، آخری حصہ میں نبوت کے جاری ہونے کا بیان۔ گویا ان کی تصنیف لطیف کا اوّل وآخر حصہ آپ میں ایک دوسرے کی ضد اور نقیض ہیں اور یہی تضاد ہی مرزاقادیانی کی زندگی کا خلاصہ قرار دیا جاسکتا ہے۔ ’’ولو کان من عند غیر اﷲ لوجدوا فیہ اختلافاً کثیرا (نسائ:۸۲)‘‘ اسی کو کہتے ہیں۔
مرزاقادیانی کے دجل کی انتہاء
مرزاقادیانی نے کمال ڈھٹائی اور کفر انتہائی کے ساتھ کئی جگہوں پر براہین احمدیہ کو خدائی تصنیف قرار دیا۔ ذیل کے دو حوالہ جات ملاحظہ ہوں۔ ’’آج سے چھبیس برس پہلے خداتعالیٰ نے ’’براہین احمدیہ‘‘ میں اس عقیدہ کو کھول دیا ہے۔ کیونکہ ایک طرف تو مجھ کو مسیح موعود قرار دیا ہے اور میرا نام عیسیٰ رکھا ہے۔ جیسا کہ ’’براہین احمدیہ‘‘ میں فرمایا یا عیسیٰ انی متوفیک ورافعک الیّ ومطہرک من الذین کفروا‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۶۷، خزائن ج۲۲ ص۵۰۱)
’’اور خداتعالیٰ نے آج سے چھبیس برس پہلے میرا نام ’’براہین احمدیہ‘‘ میں محمد اور احمد رکھا ہے اور آنحضرتa کا بروز مجھے قرار دیا ہے۔ اسی وجہ سے ’’براہین احمدیہ‘‘ میں لوگوں کو مخاطب کر کے فرمادیا ہے۔ قل ان کنتم تحبون اﷲ فاتبعونی یحببکم اﷲ اور نیز فرمایا ہے۔ کل برکۃ من محمدa فتبارک من علم وتعلم‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۶۸، خزائن ج۲۲ ص۵۰۲)
الف… ’’خداتعالیٰ نے ’’براہین احمدیہ‘‘ میں اس عقیدہ کو کھول دیا۔‘‘
ب… ’’براہین احمدیہ‘‘ میں فرمایا۔ ’’یا عیسیٰ انی متوفیک‘‘