Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 28 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

6 - 506
	فقیر حقیر پروردگار عالم کی مغفرت کا امیدوار۔ بخشے پروردگار اس کو اور اس کے اباؤاجداد ومشائخ وتلامذہ احباب وکل مؤمنین مومنات کو۔ قاضی غلام گیلانی حنفی المذہب نقشبندی المشرب پنجاب ضلع کامل پور (اٹک) علاقہ چھچھ موضع شمس آباد کا رہنے والا۔ بخدمت اہل اسلام گذارش رسان ہے کہ ملک پنجاب ضلع گورداسپور موضع قادیان میں مرزا غلام احمد قادیانی ایک شخص قوم کا کاشتکارپیدا ہوا تھا۔ کچھ فارسی، اردو سیکھ کر دنیا کمینی کے شوق میں آکر ابتدا میں بزرگ بنا، مداریوں اور جوگیوں کے شعبدے اور ہاتھ کی صفائیاں دکھا کر بعض بدنصیبوں کو کرامت کا دھوکا دے کر حرام کا روپیہ وصول کرنا شروع کیا۔ علمائے کرام وقتاً فوقتاً اس کی اصلاح فرماتے رہے۔ رفتہ رفتہ مرزا نے دعویٰ کیا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام فوت ہوگئے اور آسمان پر جانا انکا اور پھر زمین پر قریب قیامت کے آنا یہ کذب اور لغو ہے اور مہدی بھی اور کوئی نہیں میں ہی مہدی اور عیسیٰ علیہ السلام کے بدلے میں پیدا ہوا، اور ان دونوں کے اوصاف میرے اندر موجود ہیں۔ مجھ کو جو نہ مانے گا وہ گمراہ اور کافر ہے اور دجال کوئی خاص شخص نہیں اور نہ خردجال کوئی خاص جانور ہے۔ بلکہ دجال سے مراد یہ پادری لوگ ہیں اور گدھا دجال کا یہ ریل ہے اور یہ جو لکھا ہوا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام دجال کو لد کے دروازے پر قتل کریںگے سولد مخفف ہے۔ لدھیانہ کا میں نے پادری کو بحث میں لدھیانہ میں زیر کردیا۔ یہی مراد قتل دجال سے ہے۔ غرضیکہ اس قسم کی بیہودہ بکواس بہت بکی۔ پھر عجب اس پر کہ دعویٰ تو یہ کہ مثیل عیسیٰ ہوں اور جس کی مثل بنا اسی کو فحش گالیاں، پروردگار پر بہتان، قرآن شریف پر اعتراض۔ باقی انبیاء کو بھی اشارے کنائے میں جودل میں آیا بک دیا۔ امام حسنؓ اور امام حسینؓ اور صحابہ کرامؓ اور موجودہ زمانہ کے علمائے عظام کو سخت گالیاں بکیں جو اس کی پلید کتابوں میں سے قدرے مسلمانوں کو اس کا حال ظاہر کرنے کے لئے مع نشان صفحات کے بقید تحریر لاتا ہوں۔ ناظرین خود جان لیںگے کہ مرزا مسلمان تھا یا کون اور اس پر اعتقاد اور اس کی متابعت کرنے والا بھی مسلمان ہے یا تابع شیطان اور مغضوب رحمن ہیں۔ کتاب میں لفظ اقوال کے بعد مقولہ اس فقیر کا ہوگا۔
مرزا کی طرف سے پیغمبری کا دعویٰ
	۱…	الہام: ’’قل ان کنتم تحبون اﷲ فاتبعونی یحببکم اﷲ‘‘ اگر تم لوگ اﷲتعالیٰ سے محبت کرتے ہو تو تم میری تابعداری کرو۔ 
(براہین احمدیہ ص۲۳۹، خزائن ج۱ ص۲۶۶)
	اقول! علم کی یہ لیاقت ہے کہ قرآن شریف کی آیت جو رسول اﷲﷺ کے حق میں نازل ہوئی تھی اس کو اپنے اوپر جڑ کر الہام ظاہر کردیا۔ عربی بنالینا، فکر میں نہ آیا ورنہ ضرور ایک آیت عربی کی بنالیتا۔
	۲…	اس  ۱؎  میں کوئی شک نہیں کہ یہ عاجز خدا کی طرف سے اس امت کے لئے محدث ہوکر آیا ہے اور محدث بھی ایک معنی سے نبی ہی ہوتا ہے۔ کیونکہ خدائے تعالیٰ سے ہم کلام ہونے کا ایک شرف رکھتا ہے اور امور غیبیہ اس پر ظاہر کئے جاتے ہیں اور رسول اور نبیوں کی وحی کی طرح اس کی وحی کو بھی دخل شیطان سے منزہ کیا جاتا ہے اور بعینہ انبیاء کی طرح مامور ہوکر آتا ہے اور اس سے انکار کرنے والا مستوجب سزا ٹھہرتا ہے۔ 	 (توضیح المرام ص۱۸، خزائن ج۳ ص۶۰)

Flag Counter