Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 28 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

4 - 506
چلتی پھرتی تصویر تھے۔ ان کے ردقادیانیت پر پانچ رسائل اس جلد میں شائع کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔
	۳/۱…	’’مسلمان، قادیانی کو کیوں کافر سمجھتے ہیں‘‘
	۴/۲…	’’اہل وطن کے لئے دعوت غوروفکر‘‘ آزاد کشمیر اسمبلی نے ۱۹۷۳ء قادیانی کفر پر قرارداد پاس کی تو قادیانیت پنجے جھاڑ کر میدان میں مصروف پروپیگنڈا ہوگی۔ تب حضرت قاضی زاہد الحسینی مرحوم نے قادیانیت کو لگام دینے اور کھونٹا پر باندھنے کے لئے یہ رسالہ ترتیب دیا۔ ۳۰؍جون۱۹۷۳ء کو شائع ہوا۔
	۵/۳…	’’مرزاغلام احمد قادیانی کا قرآن عزیز میں ردوبدل کا نمونہ‘‘ آزاد کشمیر اسمبلی نے قادیانی کفر پر قرارداد پاس کی۔ تو مولانا محمد شفیع جوش ممبر آزاد کشمیر کا ایک مضمون نوائے وقت ۲؍دسمبر۱۹۷۳ء میں شائع ہوا۔ حضرت قاضی صاحب نے اپنے مختصر مقدمہ کے ساتھ اسے شائع کردیا۔
	۶/۴…	’’براء ۃ امام از افترائے پیغام‘‘ مرزاقادیانی ملعون کی قبر کی سکھوں نے خوب تذلیل کی۔ اس کی خبر شائع ہوئی تو لاہوری پٹھے یا …کے پٹھے لاہوری مرزائیوں کے اخبار پیغام صلح نے جواب میں اپنی خفت مٹانے کے لئے کہا کہ حضرت امام ابوحنیفہؒ کی قبر کی بھی توہین ہوئی۔ لاہوری … کے پٹھوں جواب میں حضرت قاضیؒ نے یہ رسالہ تحریر فرمایا۔ اس کے علاوہ آپ کا ایک رسالہ ’’درہ زاہد یہ‘‘ بھی ردقادیانیت پر ہے۔ اسے ہم شامل نہیں کررہے۔ اس لئے کہ وہ فتاویٰ ختم نبوت ج۲ ص۴۲۱ سے ۴۳۲ پر شائع ہوچکا ہے۔ فلحمد لللّٰہ!
	۷/۵…	’’ایک خطرناک انقلاب‘‘ یہ رسالہ قیام پاکستان سے ایک سال قبل یعنی اگست۱۹۴۷ء میں تحریر فرمایا تھا۔ آپ کے صاحبزادہ حاجی محمد ابراہیم صاحب (حال امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت اٹک) نے اس کا فوٹو ارسال کیا۔ وہ بھی اس جلد میں شامل ہے۔
	مولانا آقائے مرتضیٰ احمد خان میکشؒ درانی (وفات…) لاہور کے باسی تھے۔ نامور قانون دان تھے۔ آپ کے ردقادیانیت پر پانچ رسائل ہمیں دستیاب ہوئے۔ جو اس جلد میں پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔
	۸/۱…	’’محاسبہ یعنی عدالت تحقیقات فسادات پنجاب (۱۹۵۳ئ) کی رپورٹ پر جامع وبلیغ تبصرہ‘‘ مشہور عالم ’’تحریک ختم نبوت ۱۹۵۳ئ‘‘ کے اسباب وعلل اور اس کی ذمہ داری کسی ہے، پر عدالتی تحقیقات کے لئے مسٹر جسٹس منیر اور مسٹر جسٹس ایم۔آر۔ کیانی پر مشتمل دورکنی عدالتی بنچ قائم کیاگیا۔ آل پارٹیز مجلس عمل تحفظ ختم نبوت کی وکالت جناب مولانا مرتضیٰ احمد خان میکشؒ درانی نے کی۔ عدالتی رپورٹ چھپ کر سامنے آئی تو وہ تضاد کا مجموعہ تھی۔ اس پر مختلف حضرات نے تبصرہ کیا۔ مولانا میکش نے بھی تبصرہ کیا جو روزنامہ نوائے پاکستان لاہور میں شائع ہوتا رہا۔ بعد میں کتابی شکل میں اسے شائع کیاگیا۔ یہ اوّلاً ۱۹۵۴ء میں شائع ہوا۔ پچپن سال بعد ۲۰۰۹ء میں اس جلد میں اﷲتعالیٰ کی عنایت وتوفیق سے شائع کر رہے ہیں۔
	۹/۲…	’’قادیانی سیاست‘‘ مکمل نام ہے۔ ’’قادیانی سیاست، پاکستان سے بیزاری بھارت سے وفادری‘‘ مولانا مرتضیٰ احمد خان میکشؒ درانی جو روزنامہ مغربی پاکستان کے ایڈیٹر بھی رہے۔ آپ 
Flag Counter