Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 28 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

20 - 506
	۴۸…	’’عیسیٰ کوئی کامل شریعت نہ لایا تھا۔‘‘  (دافع البلاء ص۴، خزائن ج۱۸ ص۲۲۰)
	اقول، اب تو پروردگار کی شریعت بھی ناتمام اور ناقص ہوگئی۔ اس سے خبیث تر اور کفر کیا ہے۔
	۴۹…	’’مسیح کی راست بازی اپنے زمانے میں دوسرے راست بازوں سے بڑھ کر ثابت نہیں ہوتی۔ بلکہ یحییٰ کو اس پر ایک فضیلت ہے۔ کیونکہ وہ (یعنی یحییٰ) شراب نہ پیتا تھا اور کبھی نہ سنا کہ کسی فاحشہ عورت نے اپنی کمائی کے مال سے اس کے سر پر عطر ملا تھا یا ہاتھوں اور اپنے سر کے بالوں سے اس کے بدن کو چھوا تھا یا کوئی بے تعلق جوان عورت اس کی خدمت کرتی تھی۔ اسی وجہ سے خدا نے قرآن میں یحییٰ کا نام حصور رکھا۔ مگر مسیح کا نہ رکھا۔ کیونکہ ایسے قصے اس نام کے رکھنے سے مانع تھے۔‘‘			  (دافع البلاء ص۴، خزائن ج۱۸ ص۲۲۰)
	اسی ملعون قصے کو اپنے رسالہ میں اس طرح لکھا۔ ’’آپ کا کنجریوں سے میلان اور صحبت بھی شاید اسی وجہ سے ہو کہ جدی مناسبت درمیان ہے۔ (یعنی عیسیٰ بھی ایسوں ہی کی اولاد تھے) ورنہ کوئی پرہیزگار انسان ایک جوان کنجری کو یہ موقع نہیں دے سکتا کہ وہ اس کے سر پر اپنے ناپاک ہاتھ لگادے اور زناکاری کی کمائی کا پلید عطر اس کے سر پر ملے اور اپنے بالوں کو اس کے پیروں پر ملے۔ سمجھنے والے سمجھ لیں کہ ایسا انسان کس چلن کا آدمی ہوسکتا ہے۔‘‘ 
(ضمیمہ انجام آتھم ص۷، خزائن ج۱۱ ص۲۹۱)
	اس رسالہ میں تو ص۴سے۸ تک مناظرہ کی آڑ لے کر خوب جلے دل کے پھپولے پھوڑے ہیں۔ اﷲ عزوجل کے سچے مسیح عیسیٰ بن مریم کو نادان اسرائیلی، شریر، مکار، بدعقل، زنانے خیال والا، فحش گو، بدزبان، کٹیل، جھوٹا، چور، علمی عملی قوت میں بہت کچا، خلل دماغ والا، گندی گالیاں دینے والا، بدقسمت، نرا فریبی، پیروشیطان، وغیرہ وغیرہ خطاب اس قادیانی دجال نے دئیے۔ اقول، اے مسلمانو! ذرا خیال کرو کہ یہ بکواس مرزاقادیانی کا کیسا برا ہے۔ معلوم ہوا کہ یہ شخص اﷲتعالیٰ اور رسول اﷲﷺ اور جمیع مسلمانوں سے کچھ شرم وحیاء نہیں کرتا۔ بلکہ اس کو حیا بالکل نہیں ہے۔ اسی کتاب کفر نصاب کے ص۶ پر لکھا۔ ’’حق بات یہ ہے کہ آپ سے کوئی معجزہ نہ ہوا۔‘‘ ص۷ میں لکھا ’’اس زمانے میں ایک تالاب سے بڑے بڑے نشان ظاہر ہوتے تھے۔ آپ سے کوئی معجزہ ہوا بھی تو وہ آپ کا نہیں اس تالاب کا ہے۔ آپ کے ہاتھ میں سوائے مکروفریب کے کچھ نہ تھا۔ آپ کا خاندان بھی نہایت پاک ومطہر ہے۔ تین دادیاں اور نانیاں آپ کی زناکار اور کسبی عورتیں تھیں۔ جن کے خون سے آپ کا وجودہوا۔  (ضمیمہ انجام آتھم ص۷، خزائن ج۱۱ ص۲۹۱)
	’’اناﷲ وانا الیہ راجعون‘‘ خدائے قہار کا کیسا حلم ہے کہ رسول اﷲ کو باحیلہ اوربے حیلہ یہ ناپاک گالیاں دی جاتی ہیں اور آسمان نہیں پھٹتا۔ کیسا ظلم ہے۔ مسلمانو!کیا پروردگار ایسے ظالم کو اس کی جزانہ دے گا۔ ’’الا لعنۃ اﷲ علیٰ الظلمین‘‘ وہ پاک کنواری مریم صدیقہ کا بیٹا کلمۃ اﷲ جسے اﷲ نے بے باپ پیدا کیا نشانی سارے جہان کے لئے، قادیانی شیطان نے اس کے لئے دادیاں بھی گزاردیں اور ایک جگہ اس کا دادا بھی لکھا ہے اور اس کے حقیقی بھائی سگی بہنیں بھی لکھی ہیں۔ ظاہر ہے کہ دادا، دادی حقیقی بہنیں سگے بھائی اسی کے ہوسکتے ہیں جس کے لئے باپ ہو۔ جس کے نطفے وہ بنا ہو۔ پھر بے باپ کے پیدا ہونا کہاں رہا۔ یہ قرآن عظیم کی تکذیب اور مریم طیبہ طاہرہ کو سخت گالی ہے۔ ’’الا لعنۃ اﷲ علی الکافرین‘‘ وہ مرزا اپنی کتاب کشتی ساختہ بکتا ہے۔ ’’مسیح تو مسیح ہیں، اس کے چاروں بھائیوں کی بھی عزت کرتا ہوں۔ مسیح کی دونوں ہمشیروں کو بھی مقدسہ سمجھتا ہوں اور خود 
Flag Counter