ہیں اور شہزادہ نبی بھی اور یوز آسف بھی۔ (تحفہ گولڑویہ ص۱۴۰، خزائن ج۱۷ ص۱۰۰)
۲۲… اکمال الدین میں یوز آسف مخفف ومرکب ہے یسوع بن یوسف کا۔
(ریویو ص۳۲۰، اگست۱۹۲۵ئ)
۲۳… یوز اصل میں یسو تھا۔ جو اصل میں عیسیٰ کو کہتے ہیں اور آج کل یسو کہتے ہیں۔ شاید آپ کا اصل نام یوسع ہو۔ کیونکہ ایسے نام عبرانی میں مروج تھے پھر یوزبن گیا۔ پھر یوزآ سے یوسا بنا اور یوسف کا مخفف ہے۔ صف، سف، آسف۔ پس سارا نام یوزآسف یسوع یوسف کا مختصر ہے۔ یوسف حضرت مریم کے شوہر تھے اور مسیح ان کے ربیب یا پروردہ۔ اس لئے حضرت عیسیٰ کو یوسف کا بیٹا کہتے تھے۔ (ریویو دسمبر۱۹۲۵ئ)
۲۴… یہ لفظ عبرانی زبان سے مشابہ ہے۔ مگر عمیق نظر سے کھل جائے گا کہ دراصل یہ لفظ یسوع آسف ہے۔ یعنی یسوع غمگین۔ چونکہ مسیح اپنے وطن سے غمگین ہوکر نکلے تھے۔ اس لئے یہ لفظ ساتھ شامل ہوگیا۔ بعض کا بیان ہے کہ اصل میں یہ لفظ یسوع صاحب ہے۔ کثرت استعمال سے یوز آسف بن گیا۔ مگر میرے نزدیک یوز آسف اسم بامسمیّٰ ہے جو آپ کے غم پر دلالت کرتا ہے۔ یوسف علیہ السلام کی وجہ تسمیہ بھی یہی ہے کہ ان پر آسف اور غم وارد ہوئے تھے۔
(ست بچن ص و، خزائن ج۱۰ ص۳۰۶)
۲۵… چونکہ اس قصہ کے واقعات گوتم بدھ کے واقعات سے مشابہ ہیں۔ اس لئے کچھ عیسائی کہتے ہیں کہ یوز آسف بھی گوتم بدھ کا دوسرا نام ہے۔ (ریویو ص۲۳۸، جون ۱۹۱۰ئ)
۲۶… واقعات کی مشابہت سے یہ لازم نہیں آتا کہ یہ دونوں اسم ایک شخص کے ہی ہوں۔ (ریویو ج۲ ص۴۷۴)
۲۷… اگر سری نگر میں گوتم بدھ کی قبر ہوتی تو دنیا کے کل بدھ مذہب کے پیروؤں کا مرجع ہونا۔ چاہئے تھی (ریویو ص۲۳۹، جون ۱۹۱۰ئ)
۲۸… تبلیغ رسالت کے رو سے آپ کا پنجاب میں آنا ضروری تھا۔ کیونکہ بنی اسرائیل کے دس فرقے کہ جن کو انجیل میں اسرائیل کی گم شدہ بھیڑیں لکھا ہے۔ ان ملکوں میں آگئے تھے۔ جب تک ایسا نہ کرتے رسالت نامکمل تھی۔
(مسیح ہندوستان میں ص۹۳، خزائن ج۱۵ ص ایضاً)
۲۹… (تاریخ طبری ص۷۳۹) میں ہے کہ مدینہ شریف کے پاس کوہ رأس جماء پر ایک قبر پائی گئی ہے۔ جس پر یہ کتبہ لکھا ہوا تھا کہ: ’’ہذا قبر عیسیٰ ابن مریم‘‘ اس روایت سے کم از کم وفات مسیح کا پتہ ضرور لگتا ہے۔ خواہ کہیں مرا ہو۔ یہ قصہ ابن جریر نے بھی اپنی کتاب میں لکھا ہے جو نہایت معتبر اور آئمہ حدیث میں سے ہے۔ (چشمہ معرفت ص۲۵۱، خزائن ج۲۳ ص۲۶۱)