Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 23 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

54 - 463
ہرکہ گوید دروغ ہست لعین
	جو کچھ میں خدا کی وحی سے سنتا ہوں خدا کی قسم اسے خطا سے پاک سمجھتا ہوں۔ میرا ایمان ہے کہ میری وحی قرآن کی طرح تمام غلطیوں سے مبرا ہے۔ وہ یقین جو عیسیٰ کو انجیل پر ہے اور وہ یقین جو موسیٰ کو تورات پر ہے اور وہ یقین جو سید المرسلین کو قرآن پر ہے وہی یقین مجھے اپنی وحی پر ہے اور اس یقین میں کسی نبی سے کم نہیں ہوں جو جھوٹ کہتا ہے وہ لعین ہے۔
	(تجلیات الہٰیہ ص۲۰، خزائن ج۲۰ ص۴۱۲) پر اس کی توضیح یوں فرماتے ہیں کہ:
	’’یہ مکالمہ الہٰیہ جو مجھ سے ہوتا ہے یقینی ہے۔ اگر میں ایک دم کے لئے بھی اس میں شک کروں تو کافر ہو جاؤں اور میری آخرت تباہ ہو جائے۔ وہ کلام جومیرے پر نازل ہوا یقینی اور قطعی ہے اور جیسا کہ آفتاب اور اس کی روشنی کو دیکھ کر کوئی شک نہیں کر سکتا کہ یہ آفتاب اور یہ اس کی روشنی ہے۔ ایسا ہی میں اس کلام میں شک نہیں کر سکتا۔ جو اﷲ تعالیٰ کی طرف سے میرے پر نازل ہوتا ہے اور میں اس پر ایسا ہی ایمان لاتا ہوں۔ جیسا کہ خدا کی کتاب پر۔‘‘
	(ازالہ اوہام ص۱۳، خزائن ج۳ ص۱۰۹) پر لکھتے ہیں کہ:
	’’اگر ہر ایک سخت اور آزردہ تقریر کو محض بوجہ اس کی مرارت اور تلخی اور ایذاء رسانی کے دشنام کے مفہوم میں داخل کر سکتے ہیں تو پھر اقرار کرنا پڑے گا کہ سارا قرآن شریف گالیوں سے پر ہے۔‘‘
	(ازالہ اوہام ص۱۷، خزائن ج۳ ص۱۱۰،۱۱۱) پر لکھتے ہیں کہ:
	’’ابوطالب نے آنحضرتﷺ کو بلاکر کہا کہ اے میرے بھتیجے اب تیری دشنام دہی سے قوم سخت مشتعل ہوگئی ہے اور قریب ہے کہ تجھ کو ہلاک کریں اور ساتھ ہی مجھ کو بھی تونے ان عقلمندوں کو سفیہ قراردیا اور ان کے بزرگوں کو شرالبریہ کہا اور ان کے قابل تعظیم معبودوں کا نام ہیزم جہنم اور وقود النار رکھا اور عام طور پر ان سب کو رجس اور ذریت شیطان اور پلید ٹھہرایا۔ میں تجھے خیرخواہی سے کہتا ہوں کہ اپنی زبان کو تھام اور دشنام دہی سے باز آجا۔ ورنہ میں قوم کے مقابلے کی طاقت نہیں رکھتا۔ آنحضرت نے جواب دیا کہ اے چچا یہ دشنام دہی نہیں ہے بلکہ اظہار واقعہ ہے اور نفس الامر کا عین محل پر بیان ہے اور یہی تو کام ہے جس کے لئے میں بھیجا گیا ہوں۔‘‘
	(ازالہ اوہام ص۱۸حاشیہ، خزائن ج۳ ص۱۱۱) پر کہتے ہیں کہ: 
	’’یہ سب مضمون ابوطالب کے قصہ کا اگرچہ کتابوں میں درج ہے۔ مگر یہ تمام عبارت الہامی ہے جو خدائے اس عاجز کے دل پر نازل کی۔‘‘
	پھر وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ:
	(ضرورت امام ص۲۶، خزائن ج۱۳ ص۴۹۷) میں ہے کہ: 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بسم اﷲ الرحمن الرحیم! 1 1
Flag Counter