Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 23 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

52 - 463
دیکھا اور اس الہامی فقرہ کو ان کی زبان سے قرآن شریف میں پڑھتے سنا تو اس میں یہ بھید مخفی ہے۔ جس کو اﷲتعالیٰ نے میرے پر کھول دیا کہ ان کے نام سے اس کشف کی تعبیر کو بہت کچھ تعلق ہے۔ یعنی ان کے نام میں جو قادر کا لفظ آتا ہے اس لفظ کو کشفی طور پر پیش کر کے یہ اشارہ کیاگیا ہے کہ یہ قادر مطلق کا کام ہے۔‘‘
	ناظرین! آپ نے مرزاآنجہانی قادیانی کی ابلہ فریبیاں اور بال کی کھال اترتے دیکھ لی۔ دمشق اور قادیان میں فرق بعد المشرقین کس طرح سے دجل کی الہامی مشین میں سیقل ہوا، میں نے نہایت اختصار سے مرزاقادیانی کے مفہوم کو ان کے اپنے الفاظ میں قلمبند کیا اور اگر من وعن بیان کرتا تو ازالہ اوہام کے سیاہ اوراق اپنے بھیانک پن سے قارئین کرام کو یوں چکر میں ڈال کر اکتا دیتے اور ماحصل کچھ بھی نہ نکلتا۔ بلکہ مطلب ہی فوت ہو جاتا۔ کیونکہ مرزاقادیانی سلطان القلم کا دم چھلا بھی ساتھ رکھتے ہیں۔ پھر کس طرح اس یونی چکر کے مریض کو شفا ہوسکتی ہے۔ جب کہ آپ کا کلام کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی کے مصداق ہوا کرتا ہے اور سچ تو یہ ہے کہ خود مرزاقادیانی کے پلے سوائے اوہام باطلہ کے کچھ نہیں پڑتا اور یہی وجہ ہے کہ آپ کو اپنے سیاق وسباق کی خبر نہیں رہتی اور آپ کے کلام میں تناقص کی نہریں موجزن رہتی ہیں اور ایسی حالت میں تیراک بھلا خاک کنارہ پاسکتا ہے تیرتے تیرتے بازو شل ہو جائیں۔ مگر ساحل مراد اور حصول مطلب کسی جانور کا نام ہے۔ ہر ایک واضح امر کو کشاں کشاں استعارات کے سمندر میں ڈبونا تو کچھ خوبی وحکمت نہیں۔ کسی اندھے نے اپنے بینا رفیق سے پوچھا کہ فیرنی کا کیا رنگ ہے۔ اس نے جواب دیا سفید مکرر استفسار ہوا۔ سفید کیسا رنگ ہوتا ہے تو جواب میں اس کے رفیق نے کہا جیسے دودھ نابینا بولا دودھ کا رنگ کس طرح ہوتا ہے تو جواب دیاگیا جیسے بگلا (یہ ایک سفید جانور لمبی چونچ والا دریا کے کنارے مچھلیاں کھایا کرتا ہے) اندھا بولا بھلا بگلا کس طرح ہوتا ہے تو اس کے رفیق نے اس کے ہاتھ کو پکڑ کر ٹیڑھا اونچا نیچا کر کے اس کا خاکہ سمجھایا تو نابینا چلاّ اٹھا کی فیرنی کی شکل ایسی ہے تو میں کھانے سے باز آیا کہیں یہ میرے حلق میں نہ پھنس جائے اور غریب کی جان فیرنی کی بھینٹ نہ چڑھ جائے۔

	بعینہ یہ مثال مرزاقادیانی کے کلام پر صادق آتی ہے کہ جب چاہتے ہیں انسان کو گدھا اور شیر کو چوہا بنا کر دکھادیتے ہیں اور نبوت کی باسی کڑاہی کے ابال بھی دیکھئے اور اس عقل وفہم کا ماتم کیجئے۔
	بھائی کے نام غلام قادر کے غلام کو حذف کر کے قادر بنادیا اور اپنے نام غلام احمد کے غلام کو حذف کر کے احمد بنادیا۔
	اس نرالی منطق سے مرزاقادیانی کا احمد ہونا اور غلام قادر کا خدا ہونا امت مرزائیہ کو مبارک ہو۔ اگر یہی قاعدہ کلیہ ہے تو اس بیچارے چچازاد بھائی کو جس کانام امام دین ہے اور جو خاکروبوں کا پیر ہے امام حذف کرتے ہوئے دین کیوں نہیں بناتے اور اس پر آنکھ بند کئے عمل کیوں نہیں کرتے۔ اس غریب کو خواہ مخواہ بدنام کرتے ہو کہ وہ ڈاکو تھا، چور تھا، قید ہوا۔ مگر ہماری وجہ سے سزا سے بچ گیا۔ بہتر ہے کہ کلیہ کے مطابق امام دین سے دین حذف کر کے اس کو امام بنالیں   ؎
تیری میری جوڑی بنی مزیدار
	کیا کہنے ہیں اس الہام بازی کے اور کیا شان ہے پنجابی نبوت کی   ؎

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بسم اﷲ الرحمن الرحیم! 1 1
Flag Counter