Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 23 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

43 - 463
قادیانی دجال کی ہرزہ سرائی دیکھ لی
	آپ کا ایک الہام بھی ہے کہ ہم مکہ میں مریںگے یا مدینہ میں اور ایک اور جگہ آپ نے یہ بھی فرمایا کہ میری قبر روضۂ اطہر کے پاس ہوگی اور میں اس میں دفن کیا جاؤں گا۔
	یہ ہیں آپ کی زندگی کے صحیح صحیح واقعات جو مختصراً عرض ہوئے۔ مگر افسوس انجام کیا ہوا کہ حج کی سعادت نصیب نہ ہوئی اور آپ کو بے نیل ومرام ملک عدم کو کوچ کرنا پڑا۔
دین کو دنیا پر مقدم رکھنا
	اس ضمن میں بھی آپ ماشاء اﷲ فیل ہی رہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ مرسل من اﷲ کا پہلا فرض یہ ہے کہ وہ تبلیغ حقہ کے لئے تمام قوموں کو دعوت حق پہنچا دے خود تبلیغ کرے اور اعداء کے جو رو رنج سہے۔ مگر مرزاقادیانی کو یہ سعادت بھی نصیب نہ ہوئی ۔ آپ نے گورنمنٹ برطانیہ کی مدح وستائش میں بہت سا وقت کھویا آپ کا اپنا بیان ہے۔
	کہ ’’میری عمر کا بیشتر حصہ گورنمنٹ برطانیہ کی مدح وستائش میں گزرا اور میں نے ان کی خدمت کے لئے اپنی محبوب امت کو ابدی غلامی کی تعلیم دی اور میں نے یہاں تک کیا کہ غیر ممالک میں لاکھوں ٹریکٹ اور اشتہار وقتاً فوقتاً بھیجے اور اگر ان کی مجموعی حیثیت کا اندازہ کیا جائے تو پچاس الماریاں بھی ان کے لئے ناکافی ہی رہیںگی۔ 	   (مفہوم تریاق القلوب ص۱۵، خزائن ج۱۵ ص۱۵۵)
	امیر حبیب اﷲ والئی افغانستان کو آپ نے نبوت کی دعوت دی۔ شاہی دماغ سے دو لفظوں میں اشتیاق ملاقات کا جواب موصول ہوا۔ والئی افغانستان نے لکھا ’’اینجابیا‘‘ مگر مرزاقادیانی سرحدی کالے کالے پہاڑوں سے یوں بھاگے جیسے گدھے کے سر سے سینگ اور پھر نام ہی نہ لیا۔
	ڈپٹی کمشنرگورداسپور کی ایک ہی ڈانٹ پر ایسی بودی تحریری شرطیں آپ نے منظور کیں کہ آئندہ میں کسی کی مرگ اور غم ومصیبت کی پیش گوئیاں نہ کیا کروں گا اور نہ ہی کوئی خدا سے ایسی اپیل کروںگا۔ جس سے کسی شخص کی ذلت یا موردعتاب الٰہی ہونے کا احتمال ہو۔ بلکہ اگر الہام بھی کوئی ایسا ہو جس کا یہ مطلب ہو کہ فلاں شخص موردعتاب الٰہی ہوگا تو میں اس کو افشأنہ کروںگا اور میں کسی کو مباہلہ کے لئے بھی دعوت نہ دوںگا اور نہ ہی کسی کو برے لفظوں سے یاد کروںگا۔ غرضیکہ نبوت کا کاروبار چھوڑ کر بڑی مشکل سے یہ تبلیغی مرحلہ طے کر کے آرام سے گھر کی چاردیواری میں بیٹھ گئے۔
	قرآن کریم شاہد ہے کہ تمام انبیاء علیہم السلام اپنی اپنی قوموں کو ’’ولا اسئل کم علیہ من مالا ان اجری الا علی اﷲ (ھودّ۲۹)‘‘ یعنی اے لوگو میں اس تبلیغ رسالت پر تم سے اس کا کچھ بدلہ نہیں چاہتا۔ بلکہ اس کا اجر وہ ذات کردگار عنایت کرے گا۔ 
	مگر مرزاقادیانی لنگر خانہ کے نام پر، ممبر زدگی کی آن پر، کتابوں کی شان پر، چندہ خاص، چندہ عام، تبلیغی فنڈ، صدقہ جاریہ، خیرات، صدقات، حسنات، صدقہ فطر، صدقہ کھال، چندہ بہشتی مقبرہ، چندہ مسجد سالانہ، چندہ یتیمیٰ، چندہ بیوگان، چندہ تبلیغ اشاعت، چندہ مینارۃ المسیح، چندہ تفسیر القرآن ۔ غرض چندہ ہی چندہ کے عنوان سے غریب امت کو لوٹتے رہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بسم اﷲ الرحمن الرحیم! 1 1
Flag Counter