Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 23 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

40 - 463
میں نے سید المعصومین آفتاب مدینہﷺ کی مبارک سیرت سے صرف تین باتیں نمونتاً پیش کی ہیں۔ جہاد فی سبیل اﷲ، فریضہ حج، دین کو دنیا پر مقدم رکھنا۔ اب ان ہی تین باتوں پرمدعی ظل کو پرکھنا ہے اور اگر وہ اس معیار پر پورے اتریں تو ہمیں ان کی خود ساختہ اصطلاح اور ضمیمہ نبوت کے ماننے میں عذر نہ ہوگا۔
مرزاقادیانی کا جہاد کو حرام قرار دینا
	’’اور یار رکھو کہ (موجودہ) اسلام میں جو جہاد کا مسئلہ ہے میری نگاہ میں اس سے بدتر اسلام کو بدنام کرنے والا اور کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‘‘ 
(اشتہار ۷؍مئی ۱۹۰۷ئ، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۸۴)
	اس کی تصدیق میں (ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۲۶، خزائن ج۱۷ ص۷۷) پر چٹخارے لے لے کر فرماتے ہیں کہ:
اب چھوڑ دو جہاد کا اے دوستو خیال
دیں کے لے حرام ہے اب جنگ اور جدال
اب آسماں سے نور خدا کا نزول ہے
اب جنگ اور جہاد کا فتویٰ فضول ہے
دشمن ہے وہ خدا کا جو کرتا ہے اب جہاد
منکر نبی کا ہے جو یہ رکھتا ہے اعتقاد
	مسیح قادیانی کی چاہتی بھیڑو۔ تمہارے ہاں جو فرقان حمید تاقچوں میں برکت کے لئے پڑے رہتے ہیں۔ ان میں جہاد کی آیات بحکم ضمیمہ نبوت منسوخ قرار دی جا چکی ہیں یا نہیں اور سورۂ توبہ وآل عمران کو تم نے ابھی تک حذف کیاہے یا نہیں۔ کیونکہ کذاب قادیان نے جہاد فی سبیل اﷲ کو حقارت کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے اس کے حق میں بازاری الفاظ استعمال کئے ہیں اور جہاد کو اپنے زاویہ نگاہ میں کلنگ کا ٹیکا شمار کیا ہے۔ اگر یہ فعل قبیح آپ نے اب تک انجام نہیں دیا تو فوراً ہی خط تنسیخ پھیر دو ورنہ مرزاقادیانی کا حکم برسر بازار رسوا ہوگا اور اطاعت حکم کے بجانہ لانے میں تم کافر ہو جاؤ گے۔ ہے کوئی مسیح کا لال جو مرزاقادیانی کی مری مٹی پر احسان کرتا ہوا اس کار خیر میں سبقت کرے اور اپنے لئے دار جہنم خریدلے۔
نمبر:۱ جہاد فی سبیل اﷲ
	افسوس مرزاقادیانی کی ساری زندگی اس مقدس فرض سے ناآشنا بلکہ کوری ہی رہی۔ تلوار تو کیا سات انچ کا چاقو رکھنا بھی نصیب نہ ہوا۔ تیر تو کیا تکلا کی صورت دیکھنا بھی گوارہ نہ کی اور اگر یہ دونوں آلات مل بھی جاتے تو مشکل یہ ہے کہ وہ چلا بھی نہ سکتے تھے۔ کیونکہ قدرت نے کچھ قواہی ایسے دئیے تھے اور وہ بھی مضمحل، دن میں سوسو بار تو صرف پیشاب ہی آتا تھا۔ آزار بند ہمیشہ ڈھیلی ہی رہتی تھی اور سردرد کی وجہ سے اور مراق کی شدت سے سرچکراتا ہی رہتا تھا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بسم اﷲ الرحمن الرحیم! 1 1
Flag Counter