Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 23 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

38 - 463
فارسی النسل ہونے کا اعلان کیا تو علمائے کرام نے اس کا ثبوت طلب کیا۔ کیونکہ دعویٰ بلا دلیل ہمیشہ باطل ہوا کرتا ہے تو آپ نے فرمایا نبوت میرے الہام ہیں اور کچھ نہیں۔ اس کے بعد آپ نے چینی النسل ہونے کا دعویٰ بھی کردیا اور اس کے بعد فاطمی النسل ہونے کی بڑ بھی ہانکی۔ ایک اور بھی مضحکہ خیز مسئلہ ہے جسے شاید حل تو کیا چھونا بھی کارے دارد۔ آپ فرماتے ہیں   ؎
میں کبھی آدم کبھی موسیٰ کبھی یعقوب ہوں
نیز ابراہیم ہوں نسلیں ہیں میری بے شمار
(درثمین ص۷۴، براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۰۳، خزائن ج۲۱ ص۱۳۳)
	اس شعر میں تو کمال ہی کردیا یہ شعر نیز ابراہیم ہوں، تک رہتا تو کچھ ٹھیک تھا۔ مگر یہ بہت سی نسلیں کیا بلا ہیں کیا یہ صحیح النسب ہونے کا ثبوت دیا جارہا ہے۔ کیا بہت سی نسلیں بھی قابل فخر وعزت ہوا کرتی ہیں۔ ہماری سمجھ میں تو یہ شعر خاک بھی نہ آیا۔ بہت سر پٹکا آخر اس نتیجہ پر پہنچا کہ قافیہ بندی کے لئے جو کچھ بھی ملا لگا لیاگیا۔ اگر یہ شعر اس طرح ہوجاتا تو زیادہ موزوں تھا اور حضرت صاحب کے حسب خیال بھی ہوسکتا تھا   ؎
میں کبھی آدم کبھی موسیٰ کبھی یعقوب ہوں
نیز ابراہیم ہوں ہیں روپ میرے بے شمار
	یا اس طرح سے بھی ہوسکتا تھا کیونکہ تناسخ اسلام میں مردود ہے اور آپ نے ہندو ازم کے رشی ہونے کا بھی دم مارا ہے اور یہ لوگ بھی تو تناسخ کے پورے پورے قائل ہیں۔ اس لئے یہ شعر یوں موزوں معلوم ہوتا ہے   ؎
میں کبھی آرین کا راجہ ہوں کبھی رودرگوپال
نیز امین الملک ہوں شعبدے ہیں میرے بے شمار
	غرضیکہ مراق کی وجہ سے آپ مجبور تھے معذور تھے اس لئے سلامت روی اور صحت الفاظ کے لئے اور وعدہ ایفائی اور عہد شکنی کے لئے اس بیماری کے بیمار کا قصور تھوڑا ہی ہوتا ہے۔ کیونکہ مراق مانع تفہیم ہے   ؎
ہم نشیں پوچھ نہ اس بزم کا افسانۂ
دیکھ کر آیا ہوں بندے کا خدا ہو جانا
	ذیل میں ہم چند ایک اور ایسے حوالے پیش کرتے ہیں جن سے یہ معلوم ہوگا کہ دیگر انبیاء علیہم السلام کے حق میں مرزاقادیانی نے کیاکیا گوہر افشانی کی، واقعات شاہد ہیں کہ خدا کا کوئی محبوب شاید ہی ایسا باقی رہا ہو۔ جس کی پگڑی مرزاقادیانی کے ہاتھوں نہ اچھالی گئی ہو۔ یہاں تک کہ اس پاکوں کے پاک اور خاصوں کے خاص آفتاب نبوت وامامت کی ذات بابرکات تک بھی نہ بچ سکی اور پھر اس برتے پر ظل اور بروز کے لئے ٹرانا حماقت نہیں تو اور کیا ہے اور یہ ظل اور بروز کی رٹ جو آئے دن سمع خراش ہورہی ہے کی بھی کوئی حقیقت ہے۔ اصطلاح عامہ میں ظل سائے کو کہتے ہیں اور سایۂ اصل کو چاہتا ہے اور جب اصل ہی خدا کی امانت ہوچکا اور رحمت کرد گار نے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بسم اﷲ الرحمن الرحیم! 1 1
Flag Counter