Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 23 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

37 - 463
	’’انا انزلناہ قریباً من القادیان وبالحق انزلناہ وبالحق نزل وکان وعداﷲ مفعولا‘‘ یعنی ہم نے اے مرزا تجھے قادیان کے قریب اتارا اور حق کے ساتھ اتارا اور ایک دن وعدہ اﷲ کا پورا ہونا تھا۔ 		  (ملخص ازالہ اوہام حاشیہ ص۷۳، خزائن ج۳ ص۱۳۸)
	اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ وہی سندھی بیگ صاحب ہی ہیں جو بعد میں منشی غلام احمد کے نام سے مشہور ہوئے اور مرزاغلام مرتضیٰ کے ہاں پیدا ہوئے۔ یا یہ کوئی اور صاحب ہیں جن کو قادیان کے قریب اتار گیا۔ چونکہ مرزاقادیانی نہ تو قادیان کے قریب اترے بلکہ خاص قادیان میںپیدا ہوئے۔ اب معاملہ قابل غور اور مشکل حل طلب یہ ہے کہ وہ کون تھا جو قادیان کے قریب اتارا گیا۔ اگر اس کا جواب یہ ہے کہ مرزاقادیانی ہی ہیں تو یہ اور مشکل بنی کہ مرزا کا خدا جس کا نام قادیانی اصطلاح میں یلاش ہے تو یہ کہے کہ ہم نے قادیان کے قریب اتارا اور حق کے ساتھ اتار اور یہ حق کے ساتھ اتارنا ہمارے وعدوں میں سے ایک وعدہ تھا۔ اگر مرزاقادیانی خاص قادیان میں پیدا ہوں اور پھر وہی اس کے مصداق ہوں تو کہنا پڑے گا کہ دونوں میں سے ایک ضرور جھوٹا ہے اورایک اور مشکل ایسی ہے جو مرزاقادیانی کے ان تمام اشعار پر خط تنسخ پھیرتی ہوئی انہیں ردی کی ٹوکری میں گرادیتی ہے اور جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ ملہم صاحب کا توازن دماغ صحیح نہ تھا۔ وہ یہ ہے کہ حضرت صاحب یہ بھی تو فرماتے ہیں   ؎
ہست اوخیر الرسل خیر الانام
ہر نبوت رابروشد اختتام
(درثمین ص۱۱۴، سراج منیر ص۹۳، خزائن ج۱۲ ص۹۵)
	یعنی رسول اکرمﷺ فداہ امی وابی پر تمام نبوتیں ختم ہو چکیں اور آپ کی بعثت پر باب نبوت مسدود ہوگیا۔
	اب سوال یہ ہے کہ اگر اس شعر کو صحیح الدماغ انسان سے منسوب کریں۔ کیونکہ یہ ایک راسخ عقیدہ کا اظہار ہے تو وہ تمام اشعار جن میں آپ تمام پیامبروں کے روپ میں دیدار عام دے رہے ہیں۔ غلط معلوم ہوتے ہیں اور اگر کثرت کو قلت پر ترجیح دی جائے تو یہ شعر غلط ٹھہرا غرض مرزا کی زندگی اور اس کے واقعات ایسے ہیں کہ انہیں بھول بھلیاں کہنا از حد زیبا ہے۔ مرزاقادیانی اثبات میں بیش بیش ہیں اور نفی میں آگے آگے ہیں فرماتے ہیں میں نبی ہوں رسول ہوں اور ایسا نبی ہوں جس سے ہزار نبی بن سکتے ہیں اور پھر خود ہی نفی فرماتے ہیں کہ مجھ کو یہ کب جائز ہے کہ نبوت کا دعویٰ کر کے کافر ہو جاؤں اور مسلمانوں کی جماعت سے خارج ہو جاؤں اور مریدان باوفا کے لئے اور بھی سخت حکم دیتے ہیں کہ اے مسلمانوں کی ذریت کہلانے والو خدا سے ڈرو اور مجھ کو نبی مت کہو۔ مجھ کو نبی کہنے والے شیطان کی ذریت ہیں۔ گوئم مشکل وگرنہ گوئم مشکل۔ اسی طرح جو بھی دعویٰ آپ نے کیا بعد میں یاد عزیز سے محو ہوا اور نفی کردی گئی۔ مثلاً مسیح موعود کا دعویٰ بڑے زور شور سے کیا اور بعد میں اس کی نفی کردی کہ جاہل اور کم فہم لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ میں نے مسیح موعود کا دعویٰ یا ہے۔ حالانکہ میں نے مثیل مسیح کا دعویٰ کیا ہے اور پھر مثیل مسیح کی ایسی ارزانی دکھلائی کہ اہل علم اور سلیم الطبع طبقہ میں مثیل مسیح کی کچھ وقعت ہی نہ رہی۔ کیونکہ اس کے متعلق مرزاقادیانی نے سخاوت بھی کچھ ایسے ہی الفاظ میں کی۔ فرماتے ہیں ’’ہوسکتا ہے کہ میرے بعد اور دس ہزار مثیل مسیح بھی آجائیں اور ہوسکتا ہے کہ ان میں کسی پر ظاہر الفاظ حدیث کے بھی صادق آجائیں۔ مگر اس زمانہ کے لئے میں ہی مثیل مسیح ہوں۔‘‘ پھر آپ نے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بسم اﷲ الرحمن الرحیم! 1 1
Flag Counter