Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 23 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

27 - 463
عیسیٰ بنے یہاں تک ہی ہوتا تو کچھ مضائقہ نہ تھا۔ جب وقت نے تقاضا کیا تو مریم کے روپ میں بھی آدھمکے۔ طبقۂ نسواں کے تمام وہ مرحلے مثلاً حیض ونفاس سے دوچار ہوئے۔ پردہ میں نشوونما انہوں نے پائی۔ دس ماہ تک وہ حاملہ رہے۔ دردزہ میں دیدار عام انہوں نے دیا اور ان کے بالآخر چاند سا ہفتاد سالہ سفید ریش بچہ جنا اور یہ تمام مشکل مرحلے طے کرنے کے بعد یعنی اس پاک تثلیث کے بعد پھر وہ واحد ہی رہے نہ فاعل رہا نہ فعل اور نہ ہی مفعول اور یہ سب باتیں صرف زبانی جمع خرچ کر کے تمام ڈگریاں قلمبند کرتے ہوئے مریدان باصفا کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کے لئے نبی اﷲ کے لباس میں موجود ہوئے۔
	اصل میں بات درون پردہ کچھ اور ہی تھی۔ جس کی حقیقت ناظرین کرام پر ہم واضح کرتے ہیں۔
	سرکار مدینہﷺ نے آج سے ساڑھے تیراں سو سال پہلے پیش گوئی فرمائی تھی کہ ’’لاتقوم الساعۃ حتیٰ یخرج ثلاثون دجالون کذابون کلہم یزعم انہ نبی فمن قالہ فاقتلوہ ومن قتل منہم احد افلہ الجنۃ (کنز العمال ج۱۴ ص۱۹۹، حدیث نمبر۳۸۳۷۶)‘‘ رسول اﷲﷺ نے فرمایا کہ نہیں قائم ہوگی قیامت یہاں تک کہ ہوں گے تیس دجال بڑے جھوٹے ہر ایک ان میں سے دعویٰ نبوت کرے گا۔ پس جو شخص یہ کہے کہ میں نبی ہوں اس کو قتل کردو۔ جو شخص ان میں سے کسی کو قتل کرے گا س کے لئے جنت ہے۔
فضیلت مسیح علیہ السلام ازروئے قرآن شریف
	اﷲتعالیٰ جل جلالہ وعمّ نوالہ فرقان حمید میں ارشاد فرماتے ہیں کہ مسیح ابن مریم کس مرتبہ کاانسان اور ہماری بارگاہ میں کسی سیادت کا مالک تھا۔
	ذیل میں وہ چند ایک آیات فرقان حمید سے قارئین کرام کے پیش کی جاتی ہیں اور فیصلہ اہل علم وصاحب فراست پر چھوڑا جاتا ہے۔ ازراہ انصاف غور فرمائیں اور مقابلہ کر کے ایمان کی کسوٹی پر پرکھیں کہ خدا کا وہ نہایت ہی محبوب پیامبر جس کی عزت رب کعبہ کے دربارمیں ہے اور جس کی شہادت کلام پاک میں آب زر سے لکھی ہوئی روز روشن کی طرح عیاں ہے۔ مگر آہ افسوس شپرہ چشم اپنی کور باطنی کی وجہ سے یا دماغی عدم توازن کے سبب سے اگر نہ دیکھ سکے یا نہ سمجھ سکے تو مہرتاباں کا کیا قصور ہے یا کسی کی خباثت اس کا کیا بگاڑ سکتی ہے۔ چاند پر تھونکنے سے اپنا منہ ہی غلیظ ہوتا ہے۔ چاند کی تابانی میں کب فرق آتا ہے۔
	ہادیٔ برحق، رحمت کرد گار کو تو یہ حکم ہوا کہ میرے حبیبﷺ اپنی امت کو فرما دیجئے کہ کم عقلی وجہالت میں مشرکین کے بتوں کو بھی جو ان کے زعم باطل میں ان کے معبود ہیں۔ برا نہ کہا جائے کیونکہ وہ اس کے جواب میں تمہارے معبود برحق کو تعصب اور کور باطنی کی وجہ سے برا کہیںگے۔ اﷲ اﷲ، کیسی پاک تعلیم ہے۔ مگر افسوس مدعی نبوت نے کس قدر گھناونی صورت بناڈالی۔ کسی کی عیب جوئی کرنے سے اپنے جوہر عیاں نہیں ہوا کرتے۔ جیساکہ گرجنے والے برسا نہیں کرتے۔
مشک آنست کہ کود ببوید نہ کہ عطار بگوید

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بسم اﷲ الرحمن الرحیم! 1 1
Flag Counter