Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 23 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

10 - 463
عام اعلان فرمایا۔ جسے ادبی دنیا حجۃ الوداع کے نام سے یاد کرتی ہے۔ آپﷺ نے فرمایا کوئی مشرک جزیرۃ العرب میں نہ رہنے پائے اور کوئی برہنہ مسجد حرام کا طواف نہ کرے۔ بلکہ پاس بھی بھٹکنے نہ پائے۔ مسلمان کا مال اور جان اور عزت تم پر قطعی حرام ہوچکا۔ خبردار کوئی کسی مسلم کو دکھ نہ دے۔ خدا نے اپنے دین کو کامل اور اکمل کردیا اور تمام نعمتیں پوری ہوچکیں۔ ہوسکتا ہے کہ یہ میرا آخری حج ہو۔ تم میں دو چیزیں ایسی بیش قیمت چھوڑے جاتا ہوں۔ ’’ترکت فیکم امرین لن تضلّوا ماتمسکتم بہما کتاب اﷲ وسنۃ رسولہ (مشکوٰۃ ص۳۱، باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ)‘‘ یعنی کتاب اﷲ اور سنت رسول۔ اگر اس پر گامزن رہوگے تو شاد کام وبامراد رہو گے۔ اور تمہیں کوئی گمراہ نہ کر سکے گا۔ پھر آپ نے آسمان کی طرف دیکھا اور انگلی اٹھائی اور تین بار اعادہ کیا۔ خداوند گواہ رہیو میں نے تیرے احکام تیری عاجز مخلوق کو پہنچادئیے۔ اس کے بعد فرمایا یامعشر المسلمین تم میں جو حاضر ہیں وہ سن لیں اور جو غائب ہیں انہیں پہنچا دیا جائے۔
	یثربی محبوب خدا کا حکم ہے کہ میرے نام لیوا وہی ہو سکتے ہیں اور جنت کی ضمانت انہیں ہی مل سکتی ہے جن کا نصب العین یہ ہو۔
	’’کل امن باﷲ وملئکتہ وکتبہ ورسلہ لا نفرق بین احد من رسلہ۰ وقالوا سمعنا واطعنا غفرانک ربنا والیک المصیر (البقرۃ:۲۸۵)‘‘ {میں نے اﷲ، اس کے فرشتوں، اس کی کتابوں، اس کے رسولوں کو (سچے دل سے مان لیا) یہ کہ ہم انبیاء میں کسی کے (مرسل من اﷲ ہونے میں) فرق نہیں جانتے اور وہ (یوں) کہتے ہیں ہم نے سن اور مان لیا۔ اے ہمارے پروردگار ہم تیری بخشش مانگتے ہیں اور تیری طرف ہی ہمارا پھرنا ہے۔ }
	’’قولوا امنا باﷲ وما انزل الینا وما انزل الیٰ ابراھیم واسماعیل واسحٰق ویعقوب والاسباط وما اوتیٰ موسیٰ وعیسیٰ وما اوتی النبیون من ربہم لا نفرق بین احد منہم ونحن لہ مسلمون (البقرۃ:۱۳۶)‘‘ {اقرار کرو کہ ہم اﷲتعالیٰ پر ایمان لائے اور ایمان لائے اس وحی پر جو ہم پر بواسطہ نبی کریم نازل ہوئی اور ہم ایمان لائے اس وحی پر جو حضرت ابراہیم، اسماعیل، اسحق، یعقوب علیہم السلام پر نازل ہوئی اورہم ایمان لائے اس وحی پر جو ان نبیوں پر نازل ہوئی جو ان کی اولاد میں تھے اور اس وحی پر جو موسیٰ وعیسیٰ علیہم السلام کو دی گئی اور اس وحی پر جو دیگر تمام انبیاء علیہم السلام کو دی گئی اور ہم ان میں کسی میں کوئی تفریق نہیں کرتے۔ بلکہ ہم سب کو اﷲتعالیٰ کے برحق نبی تسلیم کرتے ہیں اور ہم اس کے بھیجے ہوئے تمام انبیاء علیہم السلام کو تسلیم کرتے ہیں۔}
	اس آیت کریمہ میں اﷲتعالیٰ نے ایک عام حکم ایسا دیا جس کی تعمیل کرنے والوں کا نام مؤمن قرار دیا۔
	مبارک ہیں وہ جنہیں آقائے زمان، سید المعصومین، سرکار مدینہﷺ کا پیام آج تک یاد ہے اور وہ اس پر دل وجان سے فدا اور عمل پیرا ہیں۔ خوش نصیب ہیں وہ جو رسولوں کی عزت وحرمت پہ کٹ مرتے ہیں اور دامن رسالت پہ آنچ نہ آنے سے اپنے جنت الفردوس کی زینت کو دوبالا کرتے ہیں۔
بنا کردند خوش رسمے بہ خاک وخون غلطیدن
خدا رحمت کند ایں عاشقان پاک طینت را
	فرقان حمید شاہد ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بسم اﷲ الرحمن الرحیم! 1 1
Flag Counter