مگر اس قوم پر بھی شرک نے جب دام پھیلایا
تو انبوہ کثیر اس قوم کا حق سے پلٹ آیا
یہی لوگ اپنے لوگوں کو خدا کی قوم کہتے تھے
یہی محبوب تھے لیکن یہی معتوب رہتے تھے
ہوئے اس قوم میں اکثر جلیل الشان پیغمبر
چلانا چاہتے تھے جو اسے حق وصداقت پر
یہودی راہ پر آکر بھی رستہ بھول جاتے تھے
وہ اپنے راہنما کو ایک دیوانہ بتاتے تھے
کیا تھا مصر میں فرعون نے دعویٰ خدائی کا
یہودی خوب دم بھرتے تھے اس سے آشنائی کا
عتاب آخر کیا شہنشاہوں کے شاہ نے ان پر
مسلط کردیا فرعون کو اﷲ نے ان پر
کہ یہ بھی اک طریقہ تھا انہیں رستے پہ لانے کا
انہیں ٹھوکر لگا کر خواب غفلت سے جگانے کا
بہت پستی دکھائی آخر اس رفتار نے ان کو
لگائیں ٹھوکریں فرعون کی بے دادنے ان کو
مگر فرعون کے ظلم وستم جب بڑھ گئے حد سے
لگے عبرت پکڑنے لوگ ان کی حالت بد سے
خدائے پاک نے موسیٰ کو ان میں کر دیا پیدا
جو بچپن ہی سے آزادی پے تھے شیدا
ظہور نور حق موسیٰ کو سینا پر نظر آیا
خدا نے جانب فرعون انہیں مبعوث فرمایا
ید بیضا کے ساتھ اس خطہ ظلمت میں درآئے
یہودی قوم کو آزاد کر کے مصر سے لائے