Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 22 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

4 - 342
جساسہ حدیث
	فاطمہ بنت قیسؓ عرض کرتی ہیں کہ ایک مرتبہ میں مسجد نبوی گئی اور نبی کریمﷺ کی اقتداء میں نماز پڑھی بعد از فراغت نماز آنحضور فخر دو عالمؐ منبر پر رونق افروز ہوئے اور حسب عادت تبسم فرمایا اور حکم دیا کہ تمام بیٹھ جائیں۔ اس کے بعد فرمایا تم جانتے ہو آج کے اجتماع کی کیا وجہ ہے۔ صحابہؓ نے عرض کیا اﷲ اور اس کا رسول خوب جانتا ہے۔ حضورؐ نے فرمایا میں نے کسی ترغیب یا ترہیب کے لئے تمہیں نہیں بٹھایا۔ بلکہ امر واقعہ یہ ہے کہ تمیم داریؓ ایک عیسائی تھے جو آغوش اسلام میں آئے۔ وہ دجال کے متعلق تمہارے سامنے ایک واقعہ بیان کرتے ہیں جو ان تعلیمات ربانی سے مطابعت رکھتا ہے۔ جیسا کہ میں اکثر دجال کے متعلق تمہارے سامنے بیان کرتارہا ہوں۔ اس کے بعد فرمایا کہ تمیم داری کا بیان ہے کہ میں نے جہاز میں سوار ہوکر سمندر کا سفر اختیار کیا۔ قبیلہ لخم اور جذام کے تیس افراد میرے رفیق سفر تھے۔ سمندر میں ایسی طغیانی ہوئی کہ ہمارا جہاز بری طرح ہچکولوں کی گود میں کھیلنے لگا۔ بالآخر بہ خرابی بسیار ایک ماہ بعد خشکی کا کنارہ دیکھنا نصیب ہوا۔ یہ ایک جزیرہ تھا۔ چنانچہ ہم وہاں اترے۔ اثنائے راہ میں ایک ایسی عورت ملی جس کے لمبے لمبے بال تھے۔ ہم نے پوچھا تم کون ہو اس نے جواب میں کہا۔ میں جساسہ یعنی مخبر ہوں جو دجال کو خبریں پہنچاتی ہوں تم سامنے والے دیر میں دجال کو دیکھو گے۔ ہم ادھر ہی ہولئے۔ وہاں پہنچے تو کٹریل جوان دیکھا اس سے پیشتر ایسا قوی ہیکل اور اس قدوقامت کا آدمی ہماری نظر سے نہ گذرا تھا۔ یہ شخص زنجیروں میں جکڑا تھا۔ اس کے ہاتھ گھٹنوں اور ٹخنوں کے بیچ میں سے نکال کر گردن سے بندھے تھے۔ ہم اس پیل تن کو دیکھ کر محو حیرت ہوئے اور پوچھا تو کون ہے۔ وہ بولا چونکہ تم نے مجھے دیکھ لیا اس لئے میرا مخفی رکھنا ٹھیک نہیں سو بتانے سے قبل تم کہو یہاں کیسے آئے اور کون ہو۔
	ہم نے وہ تمام واقعہ بیان کیا جو یہاں آنے کا باعث ہوا تھا تو دجال بولا بتاؤ نخل بیسان ہنوز بار آور وہوا یا نہیں۔
	ہم: ہاں اس میں برابر پھل آرہا ہے۔
	دجال: وہ وقت آنے والا ہے جب یہ کھجوروں کے درخت بے ثمر ہو جائیںگے۔ اس کے بعد پوچھا طریہ میں پانی موجود ہے یا خشک ہوچکا۔
	ہم: ہاں کافی پانی ہے۔
	اس کے جواب میں کہا وہ وقت دور نہیں جب یہ پانی خشک ہو جائے گا۔ اس کے بعد پوچھا کیا چشمہ زغر میں پانی آرہا ہے اور لوگ اپنی زمینوں کو سیراب کر رہے ہیں۔ ہم نے کہا ہاں۔ اس نے کہا کہ عنقریب یہ خشک ہوگا۔
	دجال: بتاؤ امیّوں کے نبی نے ظاہر ہوکر کیا کچھ کیا۔
	ہم: وہ قوم پر غالب لائے اور لوگوں نے ان کی اطاعت کر لی۔
	دجال: ہاں ان کے لئے اطاعت وسرفندگی ہی بہتر تھی۔
	اس کے بعد کہنے لگا میں مسیح الدجال ہوں۔ مجھے عنقریب یہاں سے نکلنے کی اجازت ملے گی۔ میں روئے زمین کا دورہ کروںگا اور دنیا کی کوئی آبادی ایسی نہ ہوگی جہاں میں چالیس دن کے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بسم اﷲ الرحمن الرحیم! 1 1
Flag Counter