Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 21 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

85 - 377
چونکہ قتل کیاگیا اور اس کی امت بھی مقتول ومبذول ہوئی۔ اس لئے اس کا قرآن جس کو اس کی امت نے قبول کرلیا تھا باقی نہ رہا مگر مرزاقادیانی کا قرآن تعجب نہیں کہ باقی رہ جائے۔
	۴…	اپنا کعبہ جدا اس الہام سے ’’فاتخذوامن مقام ابرہیم مصلی‘‘ (براہین احمدیہ ص۵۶۱ حاشیہ، خزائن ج۱ ص۶۷۰) اور اس الہام سے ’’الم نجعل لک سہولۃ کل امرببیت الفکروبیت الذکرو من دخلہ کان آمنا‘‘ (براہین احمدیہ ص۵۵۸ حاشیہ، خزائن ج۱ ص۶۶۶) یعنی جو ان کے گھر میں داخل ہو وہ امن والا ہے اور وہ مقام ابراہیم ہے۔ اس کو مصلیٰ بناؤ یہ دونوں آیتیں کعبہ کی شان میں اتری ہیں۔
	اس الہام میں سہولت کا جو ذکر ہے درست ہے اس سے بڑھ کر کیا سہولت ہوگی کہ صدہا ہزارہا روپے صرف کر کے سفر کی مشقتیں اٹھا کر مکہ شریف کو جانا پڑتا تھا۔ جب مرزاقادیانی کا گھرہی کعبہ ٹھہرگیا تو وہ سب مشقتیں جاتی رہیں اور صرف زرکثیر کی ضرورت نہ رہی اسی وجہ سے نہ مرزاقادیانی نے حج کیا نہ اب اس کی ضرورت ہے اور ان کی امت کو یہ سہولت ہوگئی کہ دسمبر کی تعطیل میں جو معمولاً مجمع مریدوںکا قادیان میں ہوتا ہے۔ وہی اجتماع حج ہو اور دسمبر ذی الحجہ قرار پایا جائے۔ ابراہہ  ۱؎  کے کعبہ کو وہ بات نصیب نہ ہوئی جو مرزاقادیانی کے کعبہ کو حاصل ہے اس لئے کہ وہ ایک ایسے زمانے میں بنا تھا کہ نبی کریمﷺ کی ولادت شریفہ اور ظہور حق کا زمانہ بہت قریب تھا۔ اس وجہ سے وہ تباہ ہوا مرزاقادیانی کا کعبہ ایسے زمانے میں بنا ہے کہ اس سے قیامت قریب ہے۔ جس کے آثار وعلامات میں ایسے چیزوں کا وقوع ضروری ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کعبہ دیرپا رہے گا۔
	۵…	خلافت الٰہی جو آدم علیہ السلام کو دی گئی تھی۔ اپنے لئے مقرر ہونا ذیل کے الہاموں سے ثابت کرتے ہیں یا آدم اسکن انت وزوجک الجنۃ (براہین احمدیہ ص۴۹۷ حاشیہ، خزائن ج۱ ص۵۹۰) اور (ازالۃ الاوہام ص۴۵۵، خزائن ج۳ ص۳۴۳) میں لکھتے ہیں کہ وہ آدم جس کا نام ابن مریم بھی ہے بغیر وسیلے ہاتھوں کے پیدا کیا جائے گا۔ اسی کی طرف وہ الہام اشارہ کر رہا ہے۔ جو براہین میں درج ہوچکا ہے۔ اردت ان استخلف فخلقت آدم! 
(براہین احمدیہ ص۴۹۲، خزائن ج۱ ص۵۸۵)
	۶…	اپنے اگلے پچھلے گناہوں کی مغفرت اس الہام سے اعمل ماشئت فانی قد غفرت لک (براہین احمدیہ ص۵۶۱، خزائن ج۱ ص۶۶۸) یعنی اب جو جی چاہے کر تیری سب گناہوں کی مغفرت میں نے کردی۔
	(بخاری شریف ج۲ ص۹۷۱) میں یہ حدیث موجود ہے کہ قیامت کے روز جب اہل محشر بغرض شفاعت انبیاء کے پاس جائیںگے تو وہ سب اپنے اپنے گناہوں کا ذکر کر کے کہیںگے کہ 

	۱؎  ابرہہ! بادشاہ حبشہ کے اس نائب کا نام ہے۔ جس نے خانہ کعبہ کی پرستش سے حسد کر کے یمن میں ایک بت خانہ بنوایا۔ جس کا نام افلیس رکھا۔ بہت کچھ اس نے اس کی پرستش لوگوں سے کرانی چاہی۔ لیکن کسی نے بھی اس کی پوجا نہ کی۔ آخر کار خانہ خدا کے ڈھانے کی غرض سے ہاتھیوں کی ان گنت فوج بھیجی۔ جب وہ خدا کے گھر کے پاس پہنچی تو خدا کے حکم سے پرندوں کے جھنڈ کے جھنڈ امنڈ آئے اور ان پر کنکریوں کا منہ برسایا۔ جو کنکری جس آدمی یا ہاتھی کے سر پہنچی وہ وہیں سرد ہوگیا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بسم اﷲ الرحمن الرحیم! 1 1
Flag Counter