Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 21 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

8 - 377
	پھر یہ ادّعاء کہ مرزاقادیانی نے ایک مدت دراز تک خلوت نشین رہ کر تصفیہ باطن حاصل کیا۔ چنانچہ فنافی اﷲ اور فنا فی الرسول وغیرہ مقامات کے حاصل ہونے کا دعویٰ خود بھی متعدد مقامات اور تصنیفات میں کرتے ہیں۔ ان تقریروں سے ظاہر ہے کہ وہ خلاف واقع ہے۔ اس لئے کہ جب پوری عمر مذاہب باطلہ کی کتابیں دیکھنے اور نئے دین کے اختراع کرنے میں گذری تو توجہ الی اﷲ کا وقت ہی کب ملا اور ظاہر ہے کہ جب ایسے نقوش متضادہ لوح خاطر پر منقش اور مرتکز ہوں تو ممکن نہیں کہ تصفیہ قلب ہو سکے۔ جیسا کہ اولیاء اﷲ کے کتب سے ظاہر ہے اور جب تک تصفیہ قلب نہ ہو قلب محل الہام وتجلیات نہیں ہوسکتا۔ جیسا کہ احیاء العلوم اور فتوح الغیب وغیرہ کتب قوم سے ظاہر ہے۔ غرض مرزاقادیانی عمر بھر اسی اختراعی مذہب کے الٹ پھیر میں لگے رہے۔ جس کا نقشہ براہین احمدیہ میں تیار کیا اور اب اس میں رنگ آمیزیاں کر رہے ہیں۔
	انہوں نے نئی بنیاد اس طرح ڈالی کہ ایک کتاب مسمیٰ بہ ’’براہین احمدیہ علی حقیقت کتاب اﷲ والنبوۃ المحمدیہ‘‘ لکھی۔ جس کے نام سے ظاہر ہے کہ قرآن شریف اور نبی کریمﷺ کی نبوت کی حقیقت اس میں ثابت کی گئی اور اس کتاب کی ضرورت اس وجہ سے ثابت کی ’’اب وہ زمانہ آگیا ہے کہ عقل کو بری طور پر استعمال کرنے سے بہتوں کی مٹی پلید ہورہی ہے… ہمارے زمانے کی نئی روشنی (خاک بر فرق ایں روشنی) نو آموزوں کی روحانی قوتوں کو افسردہ کر رہی ہے۔ ان کے دلوں میں بجائے خدا کی تعظیم کے اپنی تعظیم سماگئی ہے اور بجائے خدا کی ہدایت کے آپ ہی ہادی بن بیٹھے ہیں… سو فسطائی تقریروں نے نوآموزوں کے طبائع میں طرح طرح کی پیچیدگیاں پیدا کردی ہیں… ان کی طبیعتوں میں وہ بڑھتی جاتی ہیں اور وہ سعادت جو سادگی اور غربت اور صفائی باطنی میں ہے۔ ان کے مغرور دلوں سے جاتی رہی جن جن خیالات کو وہ سیکھے ہیں… وہ اکثر ایسے ہیں جن سے لامذہبی کے وساوس پیدا کرنے والا اثر ان کے دلوں پر پڑجاتا ہے… اور فلسفی طبیعت کے آدمی بنتے ہیں… اور نیز عیسائی دین ترقی کر رہا ہے۔ چنانچہ پادری ہٹ کر صاحب نے لکھا ہے کہ ستائیس ہزار سے پانچ لاکھ تک شمار عیسائیوں کا ہندوستان میں پہنچ گیا ہے۔ یہ بات ظاہر ہے کہ جو فساد دین کی بنجیری سے پھیلا ہے۔ اس کی اصلاح اشاعت علم دین ہی پر موقوف ہے۔ سو اسی مطلب کو پورا کرنے کے لئے ہم نے کتاب براہین احمدیہ کو تالیفات کیا ہے۔ جس سے ہمیشہ کے مجادلات کا خاتمہ فتح عظیم کے ساتھ ہو جائے گا۔ یہ کتاب طالبین حق کو ایک بشارت اور منکران اسلام پر حجت ہے۔‘‘ 	  (اشتہار ضروری ملحقہ، براہین احمدیہ ص دتاو، خزائن ج۱ ص۶۶تا۶۹)
	اور براہین احمدیہ میں ایک اشتہار اس مضمون کا دیا کہ ’’میں جو مصنف اس کتاب براہین احمدیہ کا ہوں۔ یہ اشتہار اپنی طرف سے بوعدۂ انعام دس ہزار روپیہ بمقابلہ جمیع ارباب مذاہب اور ملت کے جو حقانیت قرآن مجید اور نبوت محمد مصطفیﷺ سے منکر ہیں۔ اتماماً للجحۃ شائع کر کے اقرار کرتا ہوں کہ اگر کوئی بحسب شرائط مندرجہ اس کو رد کرے تو اپنی جائیداد قیمتی دس ہزار روپیہ پر قبض ودخل دے دوںگا۔‘‘ 	         (دیباچہ براہین احمدیہ ص۱۷تا۲۶، خزائن ج۱ ص۲۴تا۲۸)
	ان تحریرات کے ظاہر کو دیکھ کر کون مسلمان ہوگا۔جو مرزاقادیانی پر جان فدا کرنے کو آمادہ نہ ہو جائے۔
	اور قرآن شریف کی بھی بہت سی تعریفیں اس میں کی ہیں۔ چنانچہ (براہین احمدیہ ص۱۱۰ حاشیہ، خزائن ج۱ ص۱۰۱) میں لکھتے ہیں کہ ’’قرآن شریف کی تعلیم بھی انتہائی درجے پر نازل ہوئی۔ پس انہیں معنوں سے شریعت فرقان مختتم اور مکمل ٹھیری اور پہلی شریعتیں ناقص رہیں اور قرآن شریف کے لئے اب یہ ضرورت درپیش نہیں کہ اس کے بعد اور کتاب بھی آئے کیونکہ کمال کے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بسم اﷲ الرحمن الرحیم! 1 1
Flag Counter