Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 21 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

7 - 377
یقین کرتا ہوں کہ وہ نبی ہیں۔ کیونکہ اگر ان کے اجداد میں کوئی بادشاہ ہوتا تو یہ خیال کیا جاتا کہ اسلاف کی دولت زائل شدہ کے وہ طالب ہیں۔ یہ روایت بخاری میں کئی جگہ مذکور ہے۔
	ازالۃ الاوہام جو ہزاروں صفحوں میں لکھی گئی ہے۔ اس میں صرف ایک ہی بحث ہے کہ میں مسیح موعود ہوں اور یہ خدمت میرے اتباع خصوصاً اولاد میں ہمیشہ رہے گی اور کل مباحث اس میں صرف اسی دعویٰ کے تمہیدات ولوازم ورفع موانع میں ہیں۔ اس کتاب کے دیکھنے سے ظاہر ہے کہ مرزاقادیانی کی پرزور طولانی تقریروں کا اثر بعض کمزور خوش اعتقادوں کی طبیعتوں پر ضرور پڑے گا۔ اس لئے مناسب سمجھا گیا کہ چند مباحث جس پر مرزاقادیانی کی عیسویت کا مدار ہے لکھے جائیں۔ تاکہ اہل اسلام پر یہ منکشف ہو جائے کہ اس بات میں مرزاقادیانی نہ صرف مسلمانوں سے بلکہ اسلام سے مخالفت کر رہے ہیں۔
	قبل بیان مقصود مرزاقادیانی کے ابتدائی خیالات تھوڑے سے لکھے جاتے ہیں۔ جو قابل غور وتوجہ ہیں۔ مرزاقادیانی جو کام کر رہے ہیں یہ کوئی نیا کام نہیں بلکہ ابتدائے نشوونما سے وہ ان کے پیش نظر ہے۔ چنانچہ (براہین احمدیہ ص۹۵، خزائن ج۱ ص۸۵) میں لکھتے ہیں۔
بہر مذہبے غور کردم بسے
شنیدم بدل حجت ہر کسے
بخواندم زہر ملتے دفترے
بدیدم زہر قوم دانشورے
ہم از کود کی سوئے ایں تاختم
دریں شغل خودرا بیندا ختم
جوانی ہمہ اندریں باختم
دل از غیر ایں کار پردا ختم
	اور اس میں لکھتے ہیں ’’میں سچ کہتا ہوں کہ اس تالیف سے پہلے ایک بڑی تحقیقات کی گئی اور ہر ایک مذہب کی کتاب دیانت اور امانت اور خوض وتدبیر سے دیکھی گئی تھی۔‘‘
	اس سے ظاہر ہے کہ لڑکپن سے مرزاقادیانی کو یہی شغل رہا کہ تمام مذاہب باطلہ کے اقوال واحوال پر انہوں نے نظر ڈالی اور تمام کتابوں کے مضامین کو ازبر کیا اور عقلاء کے تدابیر وایجادات واختراعات میں غور وفکر کر کے ایک ایسا ملکہ بہم پہنچایا کہ کسی بات میں رکنے کی نوبت ہی نہیں آتی۔ پوری عمران کی اسی کام میں صرف ہوئی اور جس طرح اولیاء اﷲ دل غیر خدا سے خالی کرتے ہیں۔ مرزا قادیانی نے اپنا دل غیر باطل یعنی حق سے خالی کیا۔ جس پر ان کا مصرعۂ موزون ذیل میں شہادت دے رہا ہے۔
دل از غیر این کار پردا ختم

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بسم اﷲ الرحمن الرحیم! 1 1
Flag Counter