Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 21 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

68 - 377
	اس نے آخر فقرے کو پسند کر کے کہا بہ اجمع فہو للشمل اجمع صلی اﷲ علیک مسیلمہ نے کہا مجھے بھی ایسی ہی وحی ہوئی ہے۔
	جب بعد کامیابی کے سجاح اپنے مقام پر گئی لوگوں نے حال دریافت کیا، کہا کہ مسیلمہ برحق نبی ہے۔ اسی وجہ سے میں نے اس کے ساتھ نکاح کر لیا۔ لوگوں نے کہاکچھ مہر بھی دیاگیا۔ کہا نہیں۔ کہا افسوس ہے تجھ جیسی عورت کا کچھ مہر مقرر نہ ہو ساتھ ہی سجاح لوٹی، مسیلمہ نے کہا خیر تو ہے کہا مہر کے لئے آئی ہوں۔ کہا تمہارا مؤذن کون ہے۔ کہا شبیب ابن ربعی۔ کہا اس کو بلاؤ۔ جب وہ آیا تو مسیلمہ نے کہا سجاح کے مہر میں تم سب لوگوں سے صبح اور عشاء کی نماز میں نے معاف کر دی۔ سب قوم میں پکار دو کہ محمد رسول اﷲ نے جو پانچ نمازیں مقرر کی تھیں ان میں سے دو نمازیں مسیلمہ بن حبیب رسول اﷲ نے معاف کردیں۔ چنانچہ بنی تمیم یہ دو نمازیں نہیں پڑھتے تھے۔
	اس واقعہ سے ایک بات اور بھی معلوم ہوئی کہ دروداس زمانے میں سوائے انبیاء کے اور کسی کے نام کے ساتھ کہا نہیں جاتا تھا۔ اسی وجہ سے سجاح نے مسیلمہ کو صلی اﷲ علیک اس وقت کہا۔ جب کہ اس کی نبوت کا اعتراف کیا۔ 
	اب مرزاقادیانی کے نام پر صلی اﷲ علیہ جو کہا جاتا ہے۔ وہ سجاح اور مسیلمہ کی سنت ہے۔ اس لئے کہ پہلے جس مدعی نبوت کے نام پر یہ جملہ کہاگیا مسیلمہ کذاب ہی تھا۔ 
	علامہ زرقانیؒ نے (شرح مواہب ج۴ ص۲۳) میں لکھا ہے کہ ’’اسود عنسی جس نے نبوت کا دعویٰ کیا تھا اور آنحضرتﷺ نے اس کے قتل کا حکم دیا۔ اس کے روبرو سے ایک گدھا جارہا تھا۔ اتفاقاً وہ گرگیا اس نے اس کو اپنا معجزہ قرار دیا۔ وہ اپنے کو سجدہ کرتا ہے۔ پھر جب وہ اٹھنے لگا تو کچھ کہہ دیا تاکہ لوگوں کو معلوم ہو کہ اس کے حکم سے گدھا کھڑا ہوگیا۔‘‘
	الغرض اتفاقی امور سے بھی عقلاء اعجاز نمائی کا کام لے لیتے ہیں۔ چنانچہ مرزاقادیانی نے کئی مواقع میں ایسا ہی کیا۔ طاعون جب تک قادیان میں آیا نہ تھا۔ مرزاقادیانی نے اشتہار جاری کیا کہ انہ اوی القری اور للکارا کہ کوئی ہے کہ ہماری طرح اپنے اپنے شہر کی بابت کہے۔ انہ اوی القری اور لکھا کہ طاعون کا یہاں آنا کیسا۔ باہر سے طاعون زدہ کوئی آتا ہے تو اچھا ہوجاتا ہے۔ 				 (دافع البلاء ص۶، خزائن ج۱۸ ص۲۲۶)
	اور لکھا کہ قادیان محفوظ رہے گا۔ کیونکہ یہ اس کے رسول کا تخت گاہ ہے اور یہ تمام امتیوں کے لئے نشان ہے۔ 			 (دافع البلاء ص۱۰، خزائن ج۱۸ ص۲۳۰)
	پھر جب طاعون قادیان میں پہنچ گیا تو اخبار (بدر ۱۶؍مئی۱۹۰۳ئ) میں شائع کرایا کہ طاعون حضرت مسیح علیہ السلام کے الہام کے ماتحت اپنا کام برابر کر رہا ہے۔ دیکھئے عقلی معجزہ اسے کہتے ہیں کہ طاعون سے کھلے کھلے دو عقلی معجزے ظاہر ہوگئے۔
	زلزلہ سے جوالا مکھی کا بتخانہ جب تباہ ہوا تو (الحکم نمبر۱۳ ج۹ ص۱۱، کالم نمبر۴، ۱۷؍اپریل۱۹۰۵ئ) میں فرماتے ہیں کہ ’’ان بتوں کے گرنے پر خدا کے جری کو یہ وحی ہوئی جاء الحق وزہق الباطل جیسے کہ آنحضرتﷺ نے فتح مکہ کے دن یہ آیت پڑھی۔ جب کہ وہ بت جو بیت اﷲ میں رکھے تھے توڑ دئیے گئے۔ آج احمد قادیانی کے منہ سے خدا کی اس وحی کا پھر نزول ہوا۔‘‘ فی الحقیقت مشہور آیت کا پڑھ دینا بھی عقلی معجزہ ہے۔ مرزاقادیانی ہی کا کام تھا کہ برموقع کمال جرأت سے اپنے گھر بیٹھ کر وہ آیت پڑھ دی۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بسم اﷲ الرحمن الرحیم! 1 1
Flag Counter