Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 21 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

47 - 377
	خوزستانی کا عقلی ہی معجزہ تھا کہ کوفے میں ایک مدت ریاضت شاقہ اٹھا کر اپنی پرزور تقریروں سے سب کا معتمد علیہ بن گیا اور آخر تقلید وغیرہ چھڑا کر من لم یعرف امام زمانہ کی حدیث پر زور دیا اور ایک شخص کو امام زمان بناکر ایک عالم کو تباہ کیا۔
	بہافریذ بن ماہ کا عقلی ہی معجزہ تھا کہ ایک مہین قمیص جو کسی نے ویسی دیکھی نہ تھی۔ پہن کر دعویٰ کیا کہ مجھے یہ خلعت خدا نے دی ہے اور اس کے ساتھ کئی الہام اور مکاشفات شریک کر کے نبی بن بیٹھا۔
	محمد ابن تومرت کا عقلی ہی معجزہ تھا کہ ایک عالم کو جاہل پاگل بناکر ساتھ رکھ لیا۔ پھر ایک مجمع کثیر میں اس کو عالم بنادیا اور نجوم سے پیش گوئی کی جو سچی نکلی جس سے ہزارہا آدمی تک معتقد ہوگئے۔
	فتوحات اسلامیہ میں ہے کہ ایک شخص نے مسیحیت اور دوسرے نے مہدویت کا دعویٰ ایک ہی زمانے میں کیا اور مسیح نے بہت سے عقلی معجزات دکھلائے۔ جس سے لوگ دونوں کے تابع ہوگئے۔
	مغیرہ ابن سعید جس نے ایک فرقہ مغیریہ قائم کرلیا تھا۔ اس نے بھی عقلی ہی معجزات دکھلائے تھے جو از قسم نیر نجات وطلسمات تھے۔ 
	مقنع نے چند عقلی معجزات دکھلاکر الوہیت کا دعویٰ کیا۔
	ہزیغ کا عقلی ہی معجزہ تھا کہ اپنے گروہ سے متفق اللفظ کہلوا دیا کہ ہم ہر صبح وشام اپنے بزرگوں کو دیکھ لیا کرتے ہیں۔
	احمد کیال کا عقلی ہی معجزہ تھا کہ قرآن کے معارف اور علوم انفس وآفاق بیان کر کے لوگوں کو تقریر میں بند کردیتا تھا۔ جس کا دعویٰ تھا کہ اپنا سا مقرر کسی زمانے میںپایا نہیں گیا۔
	فارس بن یحییٰ عقلی ہی معجزات سے عیسیٰ موعود بن گیا تھا۔
	تفصیلی حالات ان لوگوں کے حسن ظن کی بحث میں لکھے گئے ہیں وہاں دیکھ لئے جائیں اس کے سوا عقلی معجزے بہت ہیں۔ کہاں تک لکھے جائیں۔ طالبین حق کے لئے اتنے ہی کافی ہوسکتے ہیں۔
	مرزاقادیانی نے ایک رسالہ (موسوم باعجاز المسیح ص۲، خزائن ج۱۸ ص۲) لکھ کر اعلان دیا ہے کہ ستر دن میں یہ کتاب میںنے لکھی اور سید مہر علی شاہ صاحب نہ لکھ سکے اس لئے یہ کتاب معجزہ ہے۔ چنانچہ اسی اشتہار میں لکھتے ہیں۔ ’’یہی تو معجزہ ہے اور معجزہ کیا ہوتا ہے۔‘‘ یہ کتاب اگر معمولی خط سے لکھی جائے تو چار جزو سے زیادہ نہیں ہے۔ اس پر مرزاقادیانی کا اپنے مکان میں لکھنا مخالفین کو اس اشتباہ کا موقع دیتا ہے کہ خود نے لکھی ہے یا کسی اور سے لکھوائی ہے۔ چنانچہ خود اسی اعلان میں فرماتے ہیں کہ مخالفین کا خیال ہے کہ یہ اس شخص کا کام نہیں۔ کوئی اور پوشیدہ طور پر اس کو مدد دیتا ہے۔ ستر دن میں چار جزو کی کتاب لکھنا یا لکھوانا اگر معجزہ ہے تو باوجود قلت علم کے اس زمانے میں بھی ایسے معجزات بکثرت ظاہر ہوسکتے ہیں۔ اگر مرزاقادیانی کسی ادیب کے سامنے بیٹھ کر قلم برداشتہ کوئی کتاب لکھ دیں تو بھی وہ معجزہ نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ منشی ایسے کام کیا ہی کرتے ہیں۔ چہ جائیکہ اتنی مدت میں ایک چھوٹا سا رسالہ لکھا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بسم اﷲ الرحمن الرحیم! 1 1
Flag Counter