صدربازاری… نہیں میں غصے نہیں ہوتا۔ میری طبیعت جوش والی ہے۔ کلام جوش سے کرتا ہوں۔ آپ پر خفگی کی وجہ سے نہیں آپ جب تک مسیح علیہ السلام کا صعود الیٰ السماء بجسدہ العنصری ثابت نہ کریں تب تک نزول پر بحث نہیں کر سکتے۔ کیونکہ جب مسیح علیہ السلام کی حیات ہی ثابت نہ ہوتو ان کا نزول کس طرح متصور ہوسکتا ہے اور جب یہ ثابت ہو جائے کہ وہ فوت ہوچکے ہیں تو بس مثیل کا آنا ثابت ہوگیا۔ کیونکہ فوت شدہ پھر نہیں آتے۔
راقم… اس مسئلہ میں نزول اصل ہے نہ کہ فرع اور حیات ممات فرع ہے نہ اصل۔ اس لئے اصل یعنی نزول پر بحث کرنی چاہئے۔
صدربازاری… جب صعود ہی ثابت نہیں تو نزول کس طرح ثابت ہوگیا۔
راقم… مسیح علیہ السلام کا فوت ہوکر بھی دنیا میں آنا تحت قدرت الٰہیہ داخل ہے یا نہیں؟۔
صدر بازاری نے جواب بلاو نعم اپنے پیرومرشد قادیانی کی طرح نہ دیا اور ایک لمبی تقریر اس مضمون کی شروع کردی کہ یہ سنت اﷲ کے خلاف ہے۔ وہ تقریر من اولہا الیٰ آخر ہا چونکہ میرے سوال کا جواب نہ تھی۔ اس لئے میں نے سننی چاہی۔ مگر وہ بے تکی ہانکتے گئے۔ بعد ش میں نے کہا کہ میں نے سنت اﷲ سے سوال نہیں کیا میں تو قدرت اﷲ پوچھتا ہوں۔ آپ اپنی تقریر دل پذیر واپس لیویں اور میرے سوال کا جواب دیویں۔ اس پر ایک اور تقریر شروع کردی۔ پھر بھی میں نے منع کیا۔ پھر باز نہ آئے اور وعدہ کیا کہ ایک منٹ تک انتظار کرو جواب آجاتا ہے۔ قریباً چھ منٹ تک صبر سے بیٹھا رہا۔ ہرگز جواب نہ ملا پر نہ ملا اور سمجھا کہ اب اس کا جواب توبہ تقلید مسیح خود دیںگے نہیں۔ لہٰذا ان کو کسی اور ڈھنگ پر چڑھانا چاہئے۔
راقم… اختلاف مسئلہ امکان نظیر نبی کے وقت غالباً آپ امکان ہی کے قائل ہوںگے۔
صدربازاری… ہاں۔
راقم… خلق نظیر نبی پر اﷲذوالجلال قادر تھا اور مسیح علیہ السلام کو دوبارہ دنیا میں بھیجنے سے کیا اب عاجز ہوگیا ہے۔
صدربازاری… امکان ہی مانتے تھے۔ یہ تو نہیں کہ آئے گا بھی ضرور۔
راقم… نظیر نبی کا نہ آنا بعبارۃ وخاتم النبیین ثابت ہے۔ اگر مسیح علیہ السلام کے دوبارہ نہ آنے پر بھی کوئی ایسی دلیل ہوتو آپ کہہ سکتے ہیں۔
صدربازاری… ہاں دیکھو اﷲتعالیٰ فرماتا ہے۔ ’’وحرام علی قریۃ اھلکنا ھا انھم لا یرجعون (انبیائ:۹۵)‘‘ اور ’’اﷲ یتوفی الانفس حین موتھا والتی لم تمت فی منا مہا فیمسک التی قضٰی علیھا الموت ویرسل الاخرے الیٰ اجل مسمے (زمر:۴۲)‘‘ ان آیتوں سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ مسیح علیہ السلام بھی نہیں آئیںگے۔
راقم… آپ کتب اصول مطالعہ کریں کیا عبارۃ النص اسے ہی کہتے ہیں۔ ذرا سوچیں تو سہی۔
صدربازاری… یہ آیتیں عام ہیں۔ لہٰذا مسیح بھی ان میں داخل ہیں۔