Deobandi Books

یاد دلبراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

82 - 142
نسخہ اصل کہیں اور جگہ سے مل گیا۔ اب قادیانیوں نے اس کتاب کو کمپیوٹر پر شائع کیا ہے۔ وہ لفظ کھاگئے۔ وہاں… نقطے قادیانیوں نے ڈال دئیے ہیں۔ اس کتاب کا فوٹو اور جلد لاہور میں سب مراحل مولانا کریم بخش صاحب کے ذریعہ طے ہوئے تھے۔
	۵…	مولانا نظام الدین بی،اےؒ کوہاٹی جن کا فراق یاراں میں تفصیل سے تذکرہ ہے۔ احتساب ج۱۴ میں ان کے تمام رسائل کو یکجا کیاگیا ہے۔ مولانا مرحوم کے ایک صاحبزادہ جناب عنایت اﷲ برق ریٹائرڈ چیئرمین واپڈا نے مولانا کریم بخش صاحبؒ کو فون کیا کہ میرے والد صاحب کی ردقادیانیت پر کتب ورسائل کو مجلس کی مرکزی لائبریری ملتان کے لئے مجھ سے وصول کر لیں۔ فقیر ایک دن لاہور گیا۔ باتوں باتوں میں مولانا کریم بخشؒ نے فون کا تذکرہ کیا۔ ہفتہ دس دن سے فون آیا ہے۔ کتابیں لینے جانا ہے۔ فقیر نے سنا تو زمین پاؤں تلے سے نکل گئی کہ اتنا اہم کام اور مولانا مرحوم نے پرواہ نہیں کی۔ اصل میں وہ کتابوں کے مسئلہ کو بہت توجہ سے نہیں لیتے تھے۔ علی الصبح موٹر سائیکل پر بیرون دہلی دروازہ سے نکلے۔ شیر پاؤ پل گذر کر بائیں ہاتھ آفیسر کالونی ہے۔ واپڈا کے سابق چیئرمین عنایت اﷲ برق صاحب کے ہاں جادھمکے۔ انہوں نے الماریاں دکھادیں۔ ہم نے کتابیں جمع کیں۔ موٹر سائیکل پنکچر ہوگیا۔ وہیں چھوڑا۔ برق صاحب کی گاڑی پر کتابوں کے گٹھڑ دفتر لائے۔ بعد میں مولانا کریم بخشؒ نے وہ کتابیں ملتان بھجوادیں۔
	۶…	جب مولانا کریم بخش صاحبؒ لاہور مغلپورہ کے مبلغ تھے۔ یہ ۱۳۹۲ھ غالباً ۱۹۷۲ء کا دور بنتا ہے۔ تب مغلپورہ میں ایک قادیانی سے فقیر کا باضابطہ مناظرہ ہوا۔ اس میں حضرت مولانا محمد حیاتؒ، مولانا محمد شریف جالندھریؒ بھی موجود تھے۔ بعد میں ۱۳۹۲ھ کی مجلس کی روئیداد کے مقدمہ ص۱۸،۱۹ پر اس مناظرہ کی حضرت مولانا محمد شریف جالندھریؒ نے مختصر رپورٹ لکھی۔ جو یہ ہے:
	’’عرصہ دراز سے مرزائی میدان مناظرہ سے راہ فرار اختیار کر چکے تھے۔ اس سال (۱۳۹۲ھ بمطابق ۱۹۷۲ئ) شالامار باغ لاہور کے نواح میں میدان خالی پاکر مرزائیوں نے مناظرہ کا چیلنج کردیا۔ مقامی علمائے کرام نے مرزائیوں کی تمام شرائط قبول کر لیں۔ مناظرہ مرزائیوں کے گھر ہوگا۔ فریقین کے مخصوص آدمی بیٹھ سکیںگے۔ حیاۃ مسیح اور صدق وکذب مرزاغلام احمد دو موضوع ہوںگے اور باوجود غلام احمد کے زیر بحث آنے کے غلام احمد کی کتابیں پیش نہ کی جا سکیںگی۔ مجلس تحفظ ختم نبوت مغل پورہ گنج لاہور کے اراکین محترم جناب سید شبیر حسین شاہ صاحب امیر مجلس مغل پورہ کی قیادت میں باطل کی تردید کے لئے مخالف لہروں کے باوجود سیدھا تیرنے میں ہی لطف محسوس کرتے ہیں۔ انہیں جب علم ہوا تو باوجودیکہ شرائط مناظرہ مرزائی مناظر نے مرتب کی تھیں۔ سب مان لیں اور دفتر اطلاع دی۔ حضرت امیر مرکزی مولانا لال حسین صاحبؒ نے طے فرمایا کہ مناظرہ جماعت کے نئے مناظر مولانا اﷲ وسایا صاحب مبلغ لائل پور کریںگے اور مجلس مناظرہ کے سامعین میں مولانا محمد حیات صاحبؒ شرکت فرماہوںگے۔ مناظرہ آٹھ بجے صبح شروع ہوا۔ پہلی مجلس میں حیات مسیح علیہ السلام پر گفتگو ہوئی۔ فاضل نوجوان مولانا اﷲ وسایا صاحب نے مرزائی مبلغ کا ایسا تعاقب کیا کہ وہ اپنے ہی دلائل میں الجھ کر رہ گیا۔ پہلی مجلس کے اختتام پر مسلمان شرکاء مجلس نے مولانا محمد حیاتؒ کو مبارک باد دی کہ آپ حضرات کی محنت سے آپ کے بعد صداقت اسلام کے لئے مناظرہ کا میدان خالی نہیں۔ مرزائی شرکاء مجلس نے اعتراف کیا کہ مجلس میں گفتگو متانت شرافت کے ساتھ علمی دائرہ میں محدود رہی۔ نماز ظہر اور کھانے کے وقفہ کے بعد جب دوبارہ مرزائیوں کے مکان پر گئے تو مرزائی لیت ولعل سے کام لے رہے تھے۔ اتنے میں پولیس سب انسپکٹر مع گارڈ تشریف لائے اور کہا کہ آپ لوگ کیوں جمع ہیں۔ مولانا اﷲ وسایا نے ارشادفرمایا کہ ہم لوگ اپنے گھر میں مسئلہ کی افہام وتفہیم کے لئے جمع ہیں۔ کسی قسم کا نقص امن کا خطرہ نہیں۔ مرزائی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter