Deobandi Books

یاد دلبراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

71 - 142
مسلمانوں کو چند گھنٹوں کی محنت سے قادیانیوں کے مقابلہ پر لاکھڑا کیا۔ مسلمانوں کی جماعت کے ساتھ جو الواداع کہنے کے لئے پنجن تک آئے تھے۔ پنجن کسانہ آگئے۔ قاری محمد اختر مرحوم یہ واقعہ سنا کر گلوگیر ہوجاتے کہ کیسے وہ محنتی علماء تھے۔
	قاری محمداختر مرحوم نے پنجن کسانہ میں بنین وبنات کے شاندار مراکز سے قائم کئے۔ جادہ میں بنات کا مدرسہ قائم کیا۔ پچیس تیس گاؤں میں مدرسہ کی شاخیں قائم کیں۔ سب کے اخراجات خود ادا کرتے تھے۔ بارہا مدرسہ کے لئے برطانیہ کا سفر ہوا۔ وہاں ملاقاتیں رہیں۔ اگست ۲۰۰۶ء میں سالانہ ختم نبوت کانفرنس میں برمنگھم میں پورا دن اسٹیج پر رہے اور ڈھیروں دعاؤں سے نوازا۔
	ایک مبلغ کے لئے حکم فرمایا۔ جامعہ باب العلوم کہروڑپکا کے فاضل مولانا شبیر احمد کو فقیر نے بھیجا تو بہت خوش ہوئے۔ ان کو علاقہ بھر میں عقائد حقہ کی ترویج کے لئے وقف کردیا۔ مولانا قاری محمد اختر مرحوم، مولانا قاضی مظہر حسینؒ، مولانا عبداللطیف جہلمیؒ پر فدا تھے۔ حضرت مولانا محمد عبداﷲ درخواستیؒ کے عاشق صادق تھے۔ مولانا حامد میاں مرحوم، مولانا غلام یحییٰ کے شاگرد خاص اور ان کی روایات کے امین تھے۔
	دراز قد، طویل لحیہ، کشادہ سینہ، پکا رنگ، حجازی کرتا آپ کی پہچان تھا۔ مؤقف کے پکے اور دل کے غنی تھے۔ علماء کے قدردان، چھوٹوں کو بڑا بنانے کے خوگر، مسلک کے اظہار میں کسی رعایت کے روادار نہ تھے۔ غیبت، لڑائی، جھگڑا کے قریب نہ بھٹکتے تھے۔ عقیدہ ختم نبوت، نفاذ شریعت اور تعلیم کو عام کرنے کے لئے ہر اوّل دستہ میں رہے۔ تمام حضرات کا دل وجان سے احترام کرتے تھے۔ جہاں کسی بے دین فتنہ کی فتنہ سامانی کو دیکھا چیلنج سمجھ کر ڈٹ جاتے تھے اور ہمیشہ کامیاب سرخرو رہتے تھے۔ آپ کی زندگی اکابر کی محنت کا پرتو ہوتی تھی۔ خوبیوں کا مجموعہ عاجزی وانکساری کا پیکر، دوستوں کے دوست تھے۔ اشداء علی الکفار رحماء بینہم پر عمر بھر عمل پیرارہے۔ حق تعالیٰ شانہ ان کی قبر کو بقعۂ نور بنائے۔ آمین! (لولاک جمادی الثانی ۱۴۲۸ھ)
(۲۷)  …  حافظ عبدالرشید مرحوم کا وصال
(وفات ۱؍جون ۲۰۰۷ئ)
	دواخانہ سراجیہ چیچہ وطنی کے بانی، خانقاہ سراجیہ کندیاں کے مسترشد حضرت حاجی جان محمد صاحبؒ سرگانہ کے خلیفہ مجاز حضرت حافظ عبدالرشید وصال فرماگئے۔ اناﷲوانا الیہ راجعون! حافظ عبدالرشید بہت ہی صالح اور عارف باﷲ تھے۔ عمرہ کی ادائیگی کے لئے حجاز مقدس تشریف لے گئے۔ مدینہ منورہ میں جمعہ یکم جون کو ان کا وصال ہوا۔ زہے نصیب کہ مسجد نبوی میں نماز جنازہ اور جنت البقیع میں تدفین نصیب ہوئی۔ مجلس احرار اسلام کے رہنما جناب الحاج عبداللطیف چیمہ، حافظ حبیب اﷲ چیمہ سے ادارہ لولاک اظہار غم کرتے ہوئے دعاگو ہے کہ حق تعالیٰ مرحوم کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائیں اور پسماندگان کو صبرجمیل کی توفیق رفیق ہو۔ آمین! (لولاک جمادی الثانی ۱۴۲۸ھ)
(۲۸)  …  یادگار اسلام مولانا عبدالحئی جام پوریؒ کا وصال!
(وفات ۴؍جون ۲۰۰۷ئ)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter