Deobandi Books

یاد دلبراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

67 - 142
	حضرت مولانا محمدیعقوب چنیوٹی ۲۱؍دسمبر ۲۰۰۶ء بروز جمعرات انتقال فرماگئے۔ اناﷲ وانا الیہ راجعون! مولانا محمدیعقوبؒ جناب محمدوارث وسیر کے گھر دسمبر۱۹۴۸ء میں پیدا ہوئے۔ پرائمری تک تعلیم چنیوٹ میں حاصل کی۔ مدرسہ احیاء العلوم چنیوٹ میں جناب قاری ارشاد احمدؒ پانی پتی کے ہاں حفظ قرآن کی تعلیم مکمل کی۔ دینی تعلیم احیاء العلوم چنیوٹ، جامعہ قاسمیہ فیصل آباد اور جامعہ خیرالمدارس ملتان میں حاصل کی۔
	دورہ حدیث شریف جامعہ اشرفیہ لاہور سے کیا۔ دورہ حدیث شریف کی سند ۱۷؍صفر ۱۳۹۰ھ کو جاری ہوئی جس پر حضرت مولانا رسول خانؒ، حضرت مولانا مفتی جمیل احمد تھانویؒ، حضرت مولانا عبیداﷲ اشرفیؒ، حضرت مولانا عبدالرحمن اشرفیؒ کے دستخط ہیں۔ ان اساتذہ کے علاوہ حضرت مولانا خیرمحمدجالندھریؒ، حضرت مولانا محمدشریف کشمیریؒ، حضرت مولانا محمدادریس کاندھلویؒ، شیخ الحدیث حضرت مولانا نذیر احمدؒ سے بھی آپ نے کسب فیض کیا۔
	حضرت مولانا محمدیعقوبؒ اور حضرت مولانا نذیر احمد چنیوٹیؒ ہر دو بچپن کے ساتھی تھے۔ حفظ قرآن سے دورہ حدیث شریف تک ساتھ رہا۔ حضرت مولانا نذیر احمد صاحبؒ عمر میں بڑے تھے۔ حضرت مولانا محمدیعقوبؒ نے چھوٹے بھائی اور ساتھی ہونے کے ناطے ان سے خوب تعلق کو نبھایا۔ فراغت کے بعد مدرسہ فیض العلوم پہلے محلہ درکھاناں پھر محلہ عثمان آباد میں قائم کیا۔ حضرت مولانا نذیر احمدؒ بانی مدرسہ اور حضرت مولانا یعقوبؒ مدرس قرارپائے۔ فیض العلوم مدرسہ میں سینکڑوں ناظرہ اور بیسیوں حفظ کے طلباء نے آپ سے قرآن مجید کی تعلیم حاصل کی۔ حضرت مولانا نذیر احمدؒ صاحب کی ذاتی مصروفیات زمیندارہ وغیرہ کے باعث عملاً صبح وشام مدرسہ میں تعلیم اور طلباء کی رہائش، داخلہ، تربیت کا تمام تر نظم حضرت مولانا محمدیعقوبؒ نے اپنے ذمہ لگائے اور نبھائے رکھا۔
	جناب خان اسداﷲ خان چنیوٹ کے باسی تھے اور مغل بادشاہ شاہجہاں کے وزیر تھے۔ خان اسداﷲ خان نے چنیوٹ کی شاہی مسجد کی تعمیر وترقی کے لئے جہاں سعی مشکور کی وہاں اپنے پیرومرشد (شاہ برہانؒ) کا مقبرہ تعمیر کرایا اور اس کے ساتھ شاہ برہان مسجد تعمیر کرائی۔ اس محلہ کو اسی نسبت سے محلہ شاہ برہان کہا جاتا ہے۔ اس محلہ میں چنیوٹ کی اہم دینی وسیاسی شخصیت حضرت مولانا منظور احمد چنیوٹی  ؒکا بھی رہائشی مکان ہے۔ حضرت مولانا محمدیعقوبؒ نے ۱۴؍اگست ۱۹۷۰ء کو فجر کی نماز سے امامت وخطابت کی ذمہ داری سنبھالی اور آخری صحت کے دور تک کمال درجہ حسن ذمہ داری کے ساتھ اس کو نبھایا۔ اس مسجد کی خطابت کے ساتھ انہوں نے اپنے نام کے ساتھ برہانی کا لاحقہ استعمال کرنا شروع کیا۔ یوں اب وہ حضرت مولانا محمدیعقوب برہانی کے نام سے جانے پہچانے جاتے تھے۔
	چنیوٹ میں قیام پاکستان کے بعد عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے ذمہ داران میں چوہدری محمدظہورؒ، حاجی فیروز دینؒ، شیخ منظور احمدؒ اور دوسرے بہت سارے حضرات تھے۔ تب سالانہ آل پاکستان ختم نبوت کانفرنس چنیوٹ میں دھوم دھام سے منعقد ہوتی تھی۔ غالباً ۱۹۷۷ء سے مولانا محمدیعقوب برہانیؒ بھی اس قافلہ میں شریک سفر ہوگئے۔ ۱۹۸۲ء میں چنیوٹ سے یہ کانفرنس چناب نگر میں منتقل ہوئی تو مولانا محمدیعقوبؒ بھی برابر اس کے نظم ونسق میں صف اول میں شامل رہے۔ کئی دفعہ مجلس چنیوٹ کے ناظم تبلیغ، ناظم اعلیٰ اور امیر کے عہدوں پر بھی کام کیا۔
	حضرت مولانا محمدیعقوبؒ جوانی میں خوش شکل، خوش لباس وخوش خوراک تھے۔ کڑیل جوان،رعنا، وجیہہ چہرہ اور عربی رومال سرپر آپ کی شناخت تھی۔ خطابت میں حضرت مولانا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter