Deobandi Books

یاد دلبراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

60 - 142
حضرت مولانا محمدزکریا کاندھلویؒ کے جانشین نے پڑھایا۔ اﷲ رب العزت بہت ہی جزائے خیردیں حضرت مولانا فضل الرحمن کو کہ علماء کی ایک جماعت کو لے کر جنازہ میں شریک ہوئے اور یوں اسلامیان پاکستان کا‘ خانوادۂ حضرت مدنی  ؒسے تعلق کا فرض کفایہ ادا ہوگیا۔ دارالعلوم دیوبند کے ہزاروں علمائ‘ مشائخ اور اولیاء کا مسکن قبرستان قاسمی میں داخل خلدبریں ہوئے۔ رفتید ولے نہ از دل ما! (لولاک صفر ۱۴۲۷ھ)
(۱۹)  …  حضرت مولانا غلام سرورؒکا سانحہ ارتحال
(وفات ۱۶؍اپریل ۲۰۰۶ئ)
	حضرت مولانا غلام سرورؒامیر جمعیت علمائے اسلام ضلع مظفرگڑھ، کندیاں شریف کے قریب ایک روڈ ایکسیڈنٹ میں ۱۶؍اپریل ۲۰۰۶ء کو انتقال فرماگئے۔ اناﷲ وانا الیہ راجعون! حضرت مولانا غلام سرورؒ جرأت مند‘ بہادر اور درویش منش عالم دین تھے۔ دینی غیرت وحمیت ان میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔ تحریک ختم نبوت ۱۹۷۴ء ‘تحریک نظام مصطفی ۱۹۷۷ئ‘ تحریک ختم نبوت ۱۹۸۴ء اور پاسپورٹ میں مذہب کے خانہ کی بحالی کی تحریک ۲۰۰۵ء میں اپنے ضلع میں قائدانہ کردار ادا کیا۔
	ستاری گوپانگ نے گزشتہ دنوں گستاخی رسالتﷺ کا ارتکاب کیا تو اس کے خلاف عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مبلغ حضرت مولانا عبدالرشید سیال نے کیس کیا۔ پولیس چالان مکمل نہیں کررہی تھی جس وجہ سے ۱۵؍اپریل۲۰۰۶ء کو پرمٹ میں احتجاجی جلسہ رکھا گیا۔ ایک وفد ڈی پی او کو ملا۔ اس میں حضرت مولانا غلام سرورؒپیش پیش تھے۔ چنانچہ ڈی پی او مظفرگڑھ نے بتلایا کہ کیس کا چالان مکمل کرکے عدالت کو بھجوادیا گیا ہے۔ چالان کی نقل کا مرحلہ تھا۔ مرحوم صبح آٹھ بجے سے رات بارہ بجے تک مصروف رہے۔ ظہر کے وقت احتجاجی جلسہ میں شرکت کی اور خطاب بھی کیا۔ یہ حضرت مولانا غلام سرورؒسے آخری ملاقات تھی۔ اگلے دن حادثہ ہوا۔ ہنستا مسکراتا چہرہ منوں مٹی کے نیچے چلاگیا۔ اﷲ پاک ان کی تربت پر کروڑوں رحمتیں نازل فرمائیں اور حضرت مولانا غلام سرؒورکو کروٹ کروٹ جنت الفردوس نصیب فرمائیں۔ آمین! (لولاک ربیع الثانی ۱۴۲۷ھ)

(۲۰)  …  آہ! حضرت مولانا احمد یارصاحبؒ
(وفات ۲؍جولائی ۲۰۰۶ئ)
	عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت وہاڑی کے راہنما حضرت مولانا احمد یارؒ بروز اتوار ۵؍جمادی الثانی ۱۴۲۷ہجری ۲؍جولائی۲۰۰۶ء کو انتقال فرماگئے۔ اناﷲ وانا الیہ راجعون!
	حضرت مولانا مرحوم ایک جید عالم، درد مند دل رکھنے والے انسان تھے۔ ایک عرصہ تک جامع مسجد غوث والی کی خطیب رہے۔ اس دوران قادیانیت کا بھرپور تعاقت جاری رکھا۔ تحریک ختم نبوت ۱۹۸۴ء میں وہاڑی میں قائدانہ کردار اداکیا اور قید وہند کی صعوبتوں کو برداشت کیا۔ بعد ازاں سپاہ صحابہؓ میں چلے گئے اور عظمت صحابہؓ کے تحفظ کے لئے جرأت مندانہ کردار کے حامل رہے۔ ایک عرصہ سے فالج کے مریض چلے آرہے تھے۔ وہاڑی میں اہل حق کی پہچان تھے۔ احقاق حق اور ابطال باطل میں کسی ملامت کی پرواہ کئے بغیر مصروف رہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter