Deobandi Books

یاد دلبراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

52 - 142
	کراچی میں مجلس تحفظ ختم نبوت کے کام کی سرپرستی، نگرانی ورہنمائی آپ نے کی۔ حضرت مولانا مفتی احمد الرحمن صاحبؒ کے بعد آپ مجلس کے نائب امیر بنے۔ آپ نے کراچی دفتر ختم نبوت وجامع مسجد باب الرحمت کی تعمیر کا کام اﷲتعالیٰ کا نام لے کر شروع کرایا۔ آپ کے رفقاء آپ کے متعین کردہ خطوط پر محنت کرتے رہے۔ یوں آپ کی شخصیت کی جامعیت سے اسلامیان کراچی نے لاکھوں کے صرفہ سے یہ عظیم الشان مسجد ودفتر بنادیا۔ کچھ عرصہ بعد آپ کراچی دفتر ختم نبوت میں بیٹھنے لگے تو اس سے دفتر کی رونق بڑھی اور پورے کراچی میں اسے مرکزیت نصیب ہوگئی۔ یہ سب کام آپ کی ذات گرامی سے قدرت نے لئے۔
رجال کار کی تیاری
	آپ نے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ اور قادیانیت کے تعاقب کے لئے علماء کرام اور جدید تعلیم یافتہ طبقہ میں ایک نئی روح پھونکی، جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی، دارالمبلغین ختم نبوت ملتان اور ردقادیانیت کورس چناب نگر سے فارغ ہونے والے ہزاروں علماء وطلباء آپ کے شاگرد ہیں۔ بلاشبہ اس وقت پاکستان اور بیرونی دنیا میں ختم نبوت کے عنوان پر کام کرنے والی تمام نئی ٹیم بلاواسطہ یا بالواسطہ آپ کی شاگرد ہے۔ ان میں ایک ایک فرد ہزاروں قادیانیوں پر بھاری ہے۔ اکیلے مولانا منظور احمد الحسینی کو دیکھئے جن کی تمام تر تیاری آپ کی نظر کرم کی مرہون منت ہے۔ اس وقت پورے یورپ میں سرگرم عمل ہیں۔ ان کے وجود سے قادیانیت خائف ہے۔ یہ سب مولانا مرحوم کی باقیات الصالحات ہیں۔ مولانا مرحوم ردقادیانیت کے عنوان پر اتنی بڑی جماعت تیار کر کے گئے ہیں جو انشاء اﷲ آئندہ نصف صدی تک قادیانیت کے تعاقب کے لئے کافی ہیں۔ اس وقت انٹرنیٹ پر تمام تر انگریزی مواد آپ کے قلم کا شاہکار ہے۔ آپ نے قادیانی عقائد اور نظریات کے خدوخال واضح کرنے کے لئے ’’تحفہ قادیانیت‘‘ کے نام پر چھ ضخیم جلدوں میں کتاب تحریر فرمائی اس کی ساتویں جلد زیر ترتیب ہے۔ آپ کی گراں قدر کتاب تحفہ قادیانیت کے کئی ابواب کا انگلش، عربی، سندھی، پشتو اور دیگر کئی زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے اور ان میں سے کئی ابواب انٹرنیٹ پر بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
	غرض آپ کی ذات گرامی سے قدرت حق نے عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے وہ کام لیا جس کی اس وقت پوری دنیا میں نظیر نہیں پیش کی جاسکتی۔ آپ تحریر وتقریر کے دھنی تھے اور اس وقت قادیانیت کے خلاف کام کرنے والی ٹیم میں آپ کی ذات گرامی کو اتھارٹی کا درجہ حاصل تھا۔
	متعلقین جانتے ہیں کہ حضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب دامت برکاتہم ایک مجاہد فی سبیل اﷲ بزرگ اور ممتاز دینی رہنما ہیں۔ آپ کی قیادت وسیادت پر اس وقت اہل علم متفق ومتحد ہیں۔ آپ بیان نہیں فرماتے، برطانیہ میں ایک موقع پر کسی نے عرض کیا۔ راقم الحروف بھی اس موقع پر موجود تھا کہ حضرت آپ تقریر نہیں فرماتے؟ آپ نے فی البدیہہ فرمایا کہ میری زبان مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ ہیں۔ جس نے مجھے سننا ہے وہ مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ کی تحریر وتقریر سنے اور پڑھے، حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہیدؒ ۱۹۷۴ء کے اواخر سے لے کر تادم واپسیں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی قیادت وسیادت فرماتے رہے۔ اس دوران عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت نے جو ترقی کی وہ آپ کی گراں قدر خدمات کے اعتراف کا ایک روشن باب ہے۔ اﷲتعالیٰ حضرت شہیدؒ کو اعلیٰ مراتب سے نوازیں اور ہم سب کو ان کے نقش قدم پر چل کر زندگی گزارنے کی توفیق بخشیں۔ بلا شبہ اس محاذ پر آپ سے قدرت حق نے وہ کام لیا جس پر آپ کی ذات کو جتنا بھی خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہے۔ (بینات، شہیدؒ نمبر)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter