Deobandi Books

یاد دلبراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

47 - 142
	فقیر نے مولانا قاری خبیب احمد عمر صاحب کو ایک تعزیتی خط بھی تحریر کیا وہ یہ ہے کہ:
مخدومی ومخدوم زادہ حضرت مولانا قاری خبیب احمد صاحب وقاری صہیب احمد صاحب زید مجدکم
السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ،			مزاج گرامی!
	آپ کے والد گرامی عارف باﷲ، مجاہد فی سبیل اﷲ حضرت مولانا عبداللطیفؒ کے سانحہ ارتحال کی خبر سے دل ودماغ پر جتنی چوٹ لگی اس کا الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ حالات کی ستمگری کہ جلسہ اور پھر تعزیت کے لئے حاضری سے محروم رہا۔ جس کا بہت زیادہ صدمہ ہے۔ مرحوم قافلہ حق کے سرخیل علماء کرام میں سے تھے۔ ان کا وجود عطیہ الٰہی تھا۔ وہ اپنے موقف اور ارادے کے دھنی تھے۔ ان کی ذات ایک انجمن تھی۔ اس دور پرفتن میں وہ روشنی کا روشن ستارہ تھے۔ قدرت نے انہیں خاص مقصد کے لئے پیدا کیا تھا اور وہ اپنے مقصد میں کامیاب وکامران رہے۔ اب ان کی تمام تر ذمہ داریاں آپ حضرات کے کندھوں پر ہیں۔ اﷲ رب العزت آپ حضرات کو ان کا صحیح معنوں میں جانشین بنائے۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کا ہر بزرگ وکارکن آپ حضرات کے اس صدمہ میں نہ صرف برابر کا شریک ہے بلکہ بجا طور پر اپنے آپ کو تعزیت کا مستحق سمجھتا ہے۔ وہ ہم سب کے بزرگ ورہنما تھے۔ ان کا وجود آپ حضرات کی طرح ہم سب کے لئے منارہ نور تھا۔ اﷲ رب العزت حضرت مرحوم کی مغفرت فرمائیں اور آپ کو صبر جمیل کی توفیق ارزانی فرمائیں۔ حضرت مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے مدرسہ ختم نبوت مسلم کالونی چناب نگر (ربوہ) میں آج قرآن مجید کے ختم واجتماعی دعا کا اہتمام کیاگیا۔ (ماہنامہ حق چار یار، حضرت جہلمی نمبر)
(۱۷)  …  حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ
(وفات ۱۸؍مئی ۲۰۰۰ئ)
بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم۰ اما بعد!
	اﷲ رب العزت نے نبوت کی ابتداء سیدنا آدم علیہ السلام سے کی اور اس کی انتہاء آنحضرتﷺ کی ذات بابرکات پر، اس عقیدہ کا ختم نبوت کو عقیدہ کہا جاتا ہے۔ خیر القرون سے لے کر اس دور تک ہر زمانہ میں مسلمان اس عقیدہ کی دل وجان سے حفاظت کرتے چلے آئے ہیں۔
	ہندوستان میں انگریز کے اشارہ پر مرزاغلام احمد قادیانی نے اس عقیدہ پر شب خون مارا، چنانچہ تاریخ کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے اکابرین امت نے اس مسئلہ کے تحفظ اور قادیانیت کے ابطال کے لئے سرفروشانہ جدوجہد کی ایک سنہری تاریخ رقم کی۔ حاجی امداد اﷲ مہاجر مکیؒ کی الف سے مولانا محمد یوسف بنوری کی یأ تک ’’تحفظ ختم نبوت‘‘ کی ایک ایمان پرور، جہاد آفرین، حقائق افروز، سنہری اور قابل قدر وفخر تاریخ ہے۔ اس دور میں ہمارے مخدوم ومرشد حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ اس تاریخ اور روایات کے امین اور اس قافلہ کے کامیاب فاتح جرنیل تھے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter