Deobandi Books

یاد دلبراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

37 - 142
دین کی واجبی تعلیم حاصل کی اور تحریک خلافت میں سرگرم ہوگئے۔ مجلس احرار اسلام کے پلیٹ فارم سے گرانقدر خدمات سرانجام دیں۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی ناظم اعلیٰ حضرت مولانا محمدشریف جالندھریؒ کی روایت کے مطابق: حضرت مولانا محمدشریف جالندھریؒ، حضرت مولانا عبدالرحمن میانویؒ، حضرت مولانا محمدعلی جانبازؒ تینوں پنجاب کے دیہات کا تبلیغی دورہ ایک ساتھ کرتے رہے اور لوگوں کو تحریک خلافت میں شمولیت کے لئے آمادہ کرتے۔ آج اس گائوں‘ کل اس قریہ۔ ظہر کہیں۔ عشاء کہیں۔ دن رات سفر جاری رہتا۔ دوپہر کو کہیں آرام کے لئے موقعہ مل جاتا تو تمام ساتھی آرام کرنے کے لئے نیند کا لباس پہن لیتے۔ کپڑے اتار کر لٹکادیتے۔ جب سب گہری نیند سو جاتے تو حضرت مولانا محمدعلی جانبازؒ چپکے سے اٹھتے۔ سب کی جیبوں سے کاغذات ونقدی وغیرہ نکال کر علیحدہ علیحدہ کسی کپڑے میں باندھ کر نشانی لگادیتے۔ کپڑے لے کر ٹوٹیوں پر بیٹھ جاتے۔ سب کے کپڑے دھوکر ان کو دھوپ میں خشک کرتے اور ساتھیوں کے بیدار ہونے سے پہلے اسی طرح لٹکاکر ان کی امانتیں واپس ان کی جیبوں میں ڈال کر فارغ ہوجاتے۔ ساتھی بیدار ہوتے تو ان کو دھلے کپڑے تیار مل جاتے۔ اس ایک واقعہ سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ حضرت مولانا مرحوم کتنے ایثار پیشہ تھے۔ 
	تقسیم کے بعد سمندری جامع مسجد میں تشریف لائے۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت نے ان کو سمندری‘ تاندلیانوالہ‘ گوجرہ اور گردونواح کے حلقہ کے لئے مبلغ مقرر کردیا۔ صبح بچوں کو پڑھاتے اور پھر تبلیغ پر نکل کھڑے ہوتے۔ شام رات گئے گھر واپس آجاتے۔ سمندری میں ہر سال کمیٹی پارک میں ختم نبوت کانفرنس کرانے کا معمول زندگی بھر ترک نہیں کیا۔ جس میں ملک کی نامور دینی قیادت کو دعوت دیتے۔ ترجمان اسلام‘ لولاک‘ خدام الدین اور دیگر دینی جرائد منگواکر علاقہ بھر میں تقسیم کرتے۔
	ختم نبوت‘ نظام اسلامی اور دیگر ہر دینی کام کے لئے دن رات ایک کئے رکھا۔ سالانہ ختم نبوت کانفرنس چنیوٹ میں وفد لے کر تشریف لانے کو اپنے اوپر فرض کئے رکھا۔ دو شادیاں کیں۔ پہلی اہلیہ سے مولانا عطاء الرحمن شہبازؒ پیدا ہوئے۔ پہلی اہلیہ کے انتقال کے بعد دوسری شادی کی۔ اس سے بڑے بیٹے مولانا ضیاء الرحمن فاروقیؒ تھے۔ جنہیں قدرت نے ملک گیر شہرت ارزاں فرمائی۔ حضرت مولانا محمدعلی جانبازؒ نے بہت ہی عسرویسر سے زندگی گزاری۔ بہت ہی قناعت پیشہ شخص تھے۔ اکابر کے قدر دان تھے۔ حضرت مولانا عبدالقادر رائے پوریؒ سے بیعت کا تعلق تھا۔ آپ کی برادری کے اکثر رشتہ دار خانیوال وبستی سراجیہ میں قیام پذیر ہیں۔
	 حضرت مولانا محمدعلی جانبازؒ زندگی کے آخری سانس تک عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مبلغ رہے۔ حق تعالیٰ شانہ ان کی قبر کو بقعہ نور بنائے۔ فقیر راقم جب فیصل آباد میں مجلس کا مبلغ مقرر ہوا تو حضرت مولانا سید ممتاز الحسن گیلاؒنی نے جڑانوالہ اور حضرت مولانا محمدعلی جانبازؒ نے سمندری‘ گوجرہ‘ ٹوبہ میں فقیر کا تعارف کرایا۔ ان حضرات کی مخلصانہ تربیت کے بے پناہ احسانات سے آج بھی فقیر کی گردن جھکی ہوئی ہے۔ حق تعالیٰ آخرت میں اس کا ان کو بہتر بدلہ نصیب فرمائیں۔ آمین! (لولاک ربیع الاوّل ۱۴۲۷ھ)
(۱۵)  …  حضرت مولانا حق نواز جھنگویؒ
(وفات ۲۲؍فروری ۱۹۹۰ئ)
	اس دنیائے فانی سے رخصت ہونے والے اکابر، اصاغر، رفقاء پر فقیر کچھ نہ کچھ تعزیتی مضامین لکھتا رہتا ہے۔ جانے والوں کا یہ حق ہے۔ ان تعزیتی مضامین میں مجھے اپنے متعلق یہ غلط 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter