Deobandi Books

یاد دلبراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

36 - 142
ملحقہ چھپر تھا۔ آپ نے فرمایا تھا کہ مجھے یہاں دفن کرنا۔ وفات سے چھ ماہ قبل ہمسائیوں نے وہ جگہ خالی کردی۔ جہاں کا فرمایا وہیں پر آپ کی قبر بنی۔ شیخ الحدیث حضرت مولانا علی محمدؒ دارالعلوم کبیروالا آپ کے ساتھی اور عزیز دار نے جنازہ پڑھایا۔ ایک ایکڑ میں صفیں تھیں۔ تل دھرنے کو جگہ نہ تھی۔ علماء اور صلحاء کی جنازہ میں کثرت تھی۔ عصر تک تدفین مکمل ہوئی۔ تدفین کے بعد کئی دن تک قبر سے خوشبو آتی رہی۔ اﷲ اکبر کبیرا!
	داعی الی اﷲ‘ مجاہد فی سبیل اﷲ، شریف العلماء حضرت مولانا محمدشریف بہاول پوریؒ اﷲ تعالیٰ آپ کی قبر کو بقعہ نور بنائیں۔ مجلس تحفظ ختم نبوت‘ دارالعلوم مدنیہ بہاول پور اور آپ کی صالح اولاد آپ کی یادگار ہیں۔ رہے نام اﷲ کا! (لولاک صفر ۱۴۲۷ھ)
(۱۳)  …  حضرت مولانا غلام حیدر صاحب میاں چنوں
(وفات ۲۱؍جولائی ۱۹۸۳ئ)
	حضرت مولانا غلام حیدر صاحبؒ آرائیں فیملی سے تعلق رکھتے تھے۔ دنیاوی علوم جالندھر میں حاصل کئے۔ خاندانی طور پر دینی گھرانہ کے چشم وچراغ تھے۔ پاکستان بننے کے بعد میاں چنوں میں سکول ماسٹر مقرر ہوگئے۔ بیعت کا تعلق حضرت شاہ عبدالقادر رائے پوریؒ کے خلیفہ مجاز حضرت مولانا محمد ابراہیمؒ صاحب سے تھا۔ حضرت مولانا خیر محمد جالندھریؒ سے بھی اصلاح کا تعلق قائم کیا۔ حکیم الامت حضرت تھانویؒ کے ملفوظات حرفاً حرفاً مطالعہ کئے۔ بہت ہی صالح طبیعت تھی۔ ریٹائرمنٹ کے بعد مجاہد ملت حضرت مولانا محمدعلی جالندھریؒ کے حکم پر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت سے وابستہ ہوگئے۔ دفتر مرکزیہ کے حساب وڈاک کا انتظام بڑی حدتک ان کے ذمہ تھا۔ کسی سرکاری محکمہ سے مجلس کا کوئی کام ہوتا تو وہ بڑی خوش اسلوبی سے سرانجام دیتے۔ اسلام آباد میں مجلس تحفظ ختم نبوت کے مبلغ مقرر ہوئے۔ تب مجلس کا دفتر جامع مسجد دارالسلام میں قائم تھا۔ جہاں آج کل حضرت مولانا محمدشریف ہزاروی خطیب ہیں۔ ان سے پہلے حضرت مولانا نور محمد صاحبؒ اس مسجد کے خطیب تھے۔ دارالسلام مسجد کو حضرت مولانا نور محمد صاحبؒ نے مرکز بنادیا۔ آپ کے دست راست حضرت مولانا غلام حیدرؒ ہوتے تھے۔ ۱۹۷۴ء کی تحریک ختم نبوت کے لگ بھگ مجلس کا ملکیتی دفتر جی سکس تھری میں قائم ہوا تو حضرت مولانا غلام حیدرؒ اس میں منتقل ہوگئے۔ صحت کی آخری سٹیج تک برابر مجلس کے کام کو اسلام آباد کے سرکاری وغیر سرکاری حلقہ میں وسعت دی۔ حضرت مولانا غلام حیدرؒ بہت ہی محنتی انسان تھے۔ بہت ہی دھیمی طبیعت کے شخص تھے۔ دل گداز گفتگو کرنے کے ماسٹر تھے۔ جس کے پاس جاتے اپنا موقف منواکر تشریف لاتے۔ آپ مجلس کے ہر اعتماد پر پورے اترتے۔ حق تعالیٰ نے گوناگوں خوبیوں سے ان کو نوازا تھا۔ بہت گہری سوچ والے شخص تھے۔ ہر بات سوچ کر کرتے اور جو قدم اٹھاتے پھونک کر اٹھاتے۔ واقعہ یہ ہے کہ ۱۹۷۴ء سے قبل قادیانیت کے شتر بے مہار کو اسلام آباد میں آپ نے قابو کیا اور خود اس کی پیٹھ پر کامیاب حکمت عملی سے سوار ہوگئے۔ معمولی بیمار ہوئے۔ گھر آگئے۔ میاں چنوں میں وصال ہوا۔ (لولاک ربیع الاوّل ۱۴۲۷ھ)
(۱۴)  …  حضرت مولانا محمدعلی جانبازؒسمندری
(وفات ۶؍اگست ۱۹۸۳ئ)
	حضرت مولانا محمدعلی جانبازؒ خطیب جامع مسجد سمندری ضلع فیصل آباد۔ آرائیں برادری کے چشم وچراغ تھے۔ ہندوستانی مشرقی پنجاب کے معروف قصبہ تلونڈی میں پیدا ہوئے۔ سکول اور 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter