Deobandi Books

یاد دلبراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

11 - 142
ہوں۔ حضورعلیہ السلام نے ابوہریرہؓ کا ہاتھ پکڑا۔ پانچوں انگلیوں پر پانچ باتیں فرمائیں۔(ہاتھ کو پکڑا۔ ایک انگلی پر ہاتھ رکھ کر ایک بات۔ دوسری انگلی پر ہاتھ رکھ کر دوسری بات۔ حتیٰ کہ پانچ باتیں ارشاد فرمائیں)
	۱…حرام چیزوں سے بچ، تو سب سے زیادہ عابد ہوگا۔
	۲…اﷲ تعالیٰ نے جو مقدر کردیا ہے اس کی تقسیم پر راضی رہ۔ سب سے زیادہ غنی ہوگا۔
	۳…اپنے پڑوسی سے اچھا برتائو کر، تو مومن ہوگا۔
	۴…لوگوں کے لئے وہی پسند کر جو تو اپنے لئے پسند کرتا ہے، تو مسلم ہوگا۔
	۵…زیادہ نہ ہنس۔ کیونکہ زیادہ ہنسی دل کو مردہ کردیتی ہے۔
	ایک مرتبہ حضرت ابوہریرہؓپودے لگارہے تھے۔ آپؐ نے فرمایا کیا کررہے ہو۔ عرض کی پودے لگارہا ہوں۔ فرمایا کیا اس سے اچھے پودے نہ بتلائوں۔ سنو سبحان اﷲ والحمدﷲولا الہ الا اﷲ واﷲ اکبر! یہ جنت کے پودے ہیں۔ ہر کلمہ کے بدلہ جنت میں تمہارے لئے درخت لگ جائے گا۔
حضرت ابوہریرہؓ کی دعا
	حضرت ابوہریرہؓ دعا کیا کرتے تھے:’’ اللھم لا تدرکنی سنۃ ستین۰‘‘ (اے اﷲ مجھے ۶۰ہجری نصیب نہ ہو) اور بعض روایات میں آپ کی یہ دعا مذکور ہے:’’اعوذبا اﷲ من امارۃ الصبیان۰‘‘ (اے اﷲ میں نو عمروں کی امارت سے پناہ چاہتا ہوں۔) اﷲ تعالیٰ نے ان کی دعا کو قبول فرمالیا اور ۶۰ہجری سے پہلے آپ کا وصال ہوگیا۔ ۶۰ہجری میں یزید کی حکومت قائم ہوئی۔ ۶۱ہجری میں سیدنا حضرت امام حسینؓ کی شہادت کا سانحہ پیش آیا۔
شاگردوں کی تعداد
	استیعاب میںلکھا ہے کہ آپ کے شاگروں کی تعداد آٹھ سو سے زیادہ ہے۔ جن میں صحابہ کرامؓ اور تابعینؒ شامل ہیں۔ ان شاگردوں میں امام ابن حنبلؒ (۱۳۲ہجری) حضرت سعید بن مسیبؒ (۹۲ہجری) حضرت مجاہدؒ (۱۰۰ہجری) علامہ شعبیؒ (۱۰۳ہجری) امام ابن سیرینؒ (۱۱۰ہجری) امام عطاء بن ابی رباحؒ ‘ امام ابوحنیفہؒ (۱۵۰ہجری) عروہ بن زبیرؒ (۹۴ہجری) یہ حضرات زیادہ مشہور ہیں۔
	روایات کی تعداد:حضرت ابوہریرہؓ کی روایات کی تعداد پانچ ہزار تین سو چوہتر ہے:
کن حدیث بوہریرہؓ راشمار
پنج الف وسہ صد وہفتاد چار
	بخاری شریف میں ساڑھے چار سو آپ کی روایات ہیں۔ مسلم شریف میں آپ کی روایات کی تعداد پانچ صد ہے۔ مسلمان قوم کو دیگر اقوام کے مقابلہ پر علم حدیث پرناز ہے اور علم حدیث کو ابوہریرہؓ پر ناز ہے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter