Deobandi Books

یاد دلبراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

104 - 142
	۱۸؍فروری۲۰۰۸ء کو رحیم یار خان غلہ منڈی کے خطیب، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت رحیم یار خان کے روح رواں حضرت قاری محمد اکمل صاحب انتقال فرماگئے۔ انا لللّٰہ وانا الیہ راجعون! حضرت قاری محمد اکمل مرحوم پاکستان کے نامور شیخ القراء فن تجوید کے بے تاج بادشاہ حضرت قاری تاج محمودؒ نابینا (عبدالحکیم والوں) کے نامور شاگردوں میں سے تھے۔ انتقال کے وقت قاری محمد اکمل کی عمر ۶۷سال کے لگ بھگ تھی۔ زندگی بھر قاری محمد اکمل صاحب علماء وقراء وحفاظ کو تجوید پڑھاتے اور مشق کراتے رہے۔ آپ کے کئی شاگرد پاکستان کی سطح پر قرأت کے مقابلوں میں اول پوزیشن بھی حاصل کرتے رہے۔ قاری محمد اکمل صاحب پہلے عید گاہ رحیم یار خان اور پھر ۱۹۷۴ء سے غلہ منڈی رحیم یار خان میں خطابت کے فرائض سرانجام دیتے رہے۔ غلہ منڈی میں حفظ کا مدرسہ بھی قائم کیا۔ جو ان کے لئے صدقہ جاریہ ہے۔ مخدوم المشائخ حضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب دامت برکاتہم سے سلوک وبیعت کا تعلق تھا۔ ہردلعزیز رہنماء تھے۔ بہت ہی صاف گو اور مؤمنانہ بصیرت رکھتے تھے۔ خطابت اور تلاوت میں اپنی مثال آپ تھے۔ آپ کے دور خطابت میں آپ کی مسجد کا اجتماع رحیم یار خان کی مساجد کے بڑے اجتماعوں میں شمار ہوتا تھا۔ ہر دینی تحریک کی سرپرستی میں آپ پیش از پیش ہوتے تھے۔ ختم نبوت کے کاز سے والہانہ لگاؤ تھا۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے روح رواں تھے۔ صحت کے زمانہ میں کئی بار چناب نگر کی سالانہ ختم نبوت کانفرنس پر تشریف لاتے تھے۔ مجلس کے اکابر واصاغر سے پیار بھرا تعلق تھا۔ آپ کے تین صاحبزادے اور تین صاحبزادیاں ہیں۔ آپ کے صاحبزادے مولانا محمد عبداﷲ قریشی جامعتہ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن کراچی کے فاضل اور متخصص ہیں اور اقراء روضتہ الاطفال رحیم یار خان میں پڑھاتے ہیں آپ نے افتاء بھی جامعتہ العلوم الاسلامیہ کراچی سے کیا۔ مولانا محمد اکمل صاحب مرحوم نے اپنے ان صاحبزادہ مولانا مفتی عبداﷲ قریشی صاحب کو اپنا جانشین مقرر کیا۔ انہوں نے ہی وصیت کے مطابق نماز جنازہ پڑھائی۔ ۱۸؍فروری کی صبح تہجد پڑھی۔ مصلے پر بیٹھے اپنے بیٹا محمد عبداﷲ کو آواز دی۔ دل کا دورہ ہوا۔ ہسپتال لے گئے۔ لیکن وہ اس سے قبل اﷲ رب العزت کے حضور پہنچ گئے۔ ان کی وفات نے رحیم یار خان کی دینی مجلسوں کی رونقوں وبہاروں کو مرجھا دیا۔ حق تعالیٰ مغفرت فرمائیں۔ جنت کا اعلیٰ مقام نصیب فرمائیں۔ اور پسماندگان کے حامی وناصر ہوں۔ جناب سید محمد توصیف، مولانا محمد عبداﷲ صاحب بجا طور پر تعزیت کے مستحق ہیں اور اس سے کہیں زیادہ مجلس تحفظ ختم نبوت تعزیت کی مستحق ہے کہ اس ماہ بہت سارے بہی خواہوں، سرپرست، محسنوں کے صدمات سے دوچار ہونا پڑا۔ اﷲ تعالیٰ سب کے حامی وناصر ہوں۔ امین! (لولاک ربیع الاوّل ۱۴۲۹ھ)
(۴۰)  …  جناب حاجی سید شاہ محمد آغاؒ کی رحلت
(وفات ۱۴؍مارچ ۲۰۰۸ئ)
	عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت بلوچستان کے نائب امیر دوئم حاجی سید شاہ محمد آغا ۱۴؍مارچ۲۰۰۸ء بروز جمعہ صبح پانچ بجے سلیم کمپلیکس ہسپتال کوئٹہ میں انتقال فرماگئے۔ انا لللّٰہ وانا الیہ راجعون! انتقال کے وقت حاجی سید شاہ محمد آغا کی عمر پچاسی سال کے لگ بھگ تھی۔ ان کی وفات سے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت اپنے ایک بڑے بزرگ رہنماء سے محروم ہوگئی۔ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے ان کی بہت گراںقدر خدمات تھیں۔ انہوں نے اپنی تمام زندگی تحفظ ختم نبوت کے لئے وقف کی ہوئی تھی۔ نہایت ہی ملنسار شخص تھے۔ مجلس تحفظ ختم نبوت کے تمام بزرگوں کا نہایت ہی احترام کرتے تھے۔ ختم نبوت کے کاز سے والہانہ لگاؤ تھا۔ وفات سے کچھ دن پہلے اچانک بیمار ہوئے۔ سلیم کمپلیکس میں آپ کو داخل کرایا گیا۔ صحت سنبھل گئی۔ ہسپتال سے چھٹی لی اور گھر آگئے۔ کچھ دن گھر میں رہنے کے بعد پھر طبیعت خراب ہوگئی۔ واپس سلیم کمپلیکس میں 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter