Deobandi Books

یاد دلبراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

101 - 142
	ض…	۲۶؍رمضان المبارک بعد از تراویح کی مجلس میں فرمایا کہ: ’’حضرت شاہ عبدالقادر رائے پوریؒ ابتداء میں طبابت کرتے تھے۔ (دیرہ دون میں) وہاں شاہ عبدالرحیم صاحب رائے پوریؒ کے ایک مرید سے ملاقات ہوئی۔ ان کو متبع سنت پایا تو دل میں خیال آیا کہ حضرت شاہ عبدالرحیم رائے پوریؒ سے ملنا چاہئے۔ جب سرگودھا کے لئے سفر کیا تو پہلے رائے پور حاضری دی۔ شاہ عبدالرحیم رائے پوریؒ سے پہلی ملاقات میں ہی دل دے بیٹھے۔ بیعت کے لئے درخواست کی۔ شاہ عبدالرحیم رائے پوریؒ نے فرمایا جلدی کیا ہے؟ آپ اپنے گھر سرگودھا سے پہلے ہوآئیں۔ پھر بیعت بھی کرلیںگے۔ ڈھڈیاں سرگودھا تشریف لائے۔ ایک عزیز بیمار تھے۔ عزیزوں کے اصرار پر ان کو حکیم نور الدین بھیروی کے پاس قادیان لے کر گئے۔ چند دن عزیز کے علاج کے لئے وہاں ٹھہرنا پڑا۔ نور الدین ساحر تھا۔ بعض باتوں میں قلب پر اثر کر لیتا تھا۔ چونکہ آپ رائے پور میں حضرت شاہ عبدالرحیم رائے پوریؒ سے مل کر آئے تھے۔ خیال کیا کہ جن سے مل کر آیا ہوں۔ ان کا چہرہ سچے آدمی کا چہرہ ہے۔ آپ (سید نفیس الحسینیؒ) نے فرمایا کہ ہر بے دین فتنہ کے ساتھ سحر ہوتا ہے۔ حضرت مولانا ابوالحسن علی میاںؒ سے میں نے خود سنا کہ فرماتے تھے کہ جب مجھے القادیانیہ لکھنے کے لئے مرزائی کتب پڑھنی پڑیں تو میرے قلب پر سیاہی کے اثرات ہو جاتے تھے۔ استغفار کرتا۔ ملت اسلامیہ کے متفقہ مسلمات سے مرزاقادیانی کے انکار کو چانچتا تب جاکر ایک ایک تار کاٹنے سے قلب کی سیاہی دور ہوتی۔ (فقیر راقم عرض کرتا ہے کہ میں نے بھی خود حضرت مولانا محمد علی جالندھریؒ ّ سے سنا۔ فرماتے تھے کہ جب میں نے مرزاقادیانی ملعون کی کتاب ازالہ کا مطالعہ کیا تو دوران مطالعہ میرے دل پر سیاہی آنی شروع ہوجاتی۔ میں خود محسوس کرتا کہ اب دل کا اتنا حصہ سیاہ ہوگیا ہے۔ اب اتنا، تب کتاب بند کر کے استغفار کرتا۔ تب دل کی سیاہی دور ہوتی۔ پھر مطالعہ کرتا تو سیاہی قلب پر عود کرآتی۔ پھر کتاب بند کر دیتا۔ اس طرح بدقت تام اسے ختم کیا۔)‘‘
	ض…	آپ (حضرت قبلہ سید نفیس الحسینیؒ) نے فرمایا کہ: ’’شاہ عبدالرحیم سہارنپوریؒ (جو حضرت شاہ عبدالرحیم رائے پوریؒ کے پہلے شیخ تھے) کے پاس حکیم نور الدین گیا۔ نور الدین ان دنوں مہاراجہ کشمیر کا معالج اور ملازم تھا۔ مہاراجہ کی اولاد نہ تھی۔ نور الدین دعاء کرانے کے لئے سہارن پور گیا تو آپ نے فرمایا کہ قادیان میں ایک متفنی (فتنہ پرداز) ہوگا۔ اس سے بچ کر رہنا۔ تم مجھے ان کے مصاحب لکھے ہوئے معلوم ہوتے ہو۔ تمہیں بحث وتمحیص کی عادت ہے۔ یہ عادت بد تمہیں وہاں لے جائے گی۔ چنانچہ ایسے ہوا۔‘‘ اتقوا فراسۃ المؤمن فانہ ینظر بنوراﷲ! قلندر ہرچہ گوید دیدہ گوید!
	ض…	فرمایا: ’’مسانیاں گاؤن قادیان کے قریب واقع ہے۔ وہاں ایک بزرگ بدرالدین کا مزار ہے۔ یہ مرزاقادیانی ملعون کے زمانہ سے قبل فوت ہوئے۔ ان کے مزار پر جو کتبہ ہے۔ اس پر ختم نبوت کی آیات واحادیث مرقوم ہیں۔ شاید ان پر قدرت کی طرف سے قبل از وقت منکشف ہوگیا کہ تمہارے جوار میں ختم نبوت جیسے بنیادی مسئلہ کا انکار ہوگا۔ تب آپ کی وصیت یا توجہ سے کتبہ پر آیات واحادیث ختم نبوت کی درج ہوئیں۔‘‘
	ض…	فرمایا: ’’اسی طرح بٹالہ کے ایک بزرگ کے پاس مرزاقادیانی کا باپ مرزاقادیانی کو لے کر گیا۔ انہوں نے مرزاقادیانی کو نصیحت کی کہ اہل سنت کے عقائد پر چمٹے رہنا۔ ان کے جانے کے بعد خدام کے پوچھنے پر فرمایا کہ یہ شخص گمراہی اور کفر کی طرف لپکے گا۔ یہ قبل از وقت ان بزرگ پر منکشف ہوگیا تھا۔‘‘
	ض…	فرمایا کہ: ’’ہر فتنہ کے ساتھ سحر ہوتا ہے۔ حضرت رائے پوریؒ کے ایک عقیدت وارادت مند مولوی عبدالمنان پنجابی تھے۔ ایک دفعہ سرراہ جوگی کے پاس رک گئے۔ اس نے سحر کر 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter