Deobandi Books

تذکرہ خواجۂ خواجگان ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

64 - 251
۲۰۱۰ء میں ختم نبوت کانفرنس کا اختتامی اجلاس بعد ازجمعہ شروع ہوا۔ آپ کو جمعہ پڑھ کر ویل چیئر پر اجتماع کے قریب سے گاڑی پر سوار کرانے کے لئے گذارا گیا۔ تو جس کی نظر پڑی، پھٹی آنکھوں، دل گرفتہ حالت کا وہ منظر آنکھوں کے سامنے اب لایا جائے تو اک ہوک سی اٹھتی ہے۔ اب اسی ہوک وکوک سے ہی واسطہ رہے گا۔ (چلئے آگے چلتے ہیں ورنہ تو اپنی حالت یہ ہے کہ دل کا جانا ٹھہر گیا۔ صبح گیا کہ شام گیا)
۴۱…جنرل ضیاء الحق کا قانون کو منسوخ کرنا
	۲۵؍مئی ۱۹۸۱ء کے اجلاس شوریٰ میں ایک مسئلہ یہ بھی زیر بحث آیا کہ: ’’جنرل محمد ضیاء الحق صدر مملکت نے آرڈیننس نمبر۲۷، مجربہ ۸؍جولائی ۱۹۸۱ء کو ۳۳۴ قوانین منسوخ کئے۔ جو پی۔ایل۔ڈی جنوری ۱۹۸۲ء میں گورنمنٹ نے شائع کئے۔ اس سیریل ۲۷۲ پر ترمیم نمبر۲، ۱۹۷۴ء جس کے ذریعہ آئین پاکستان میں قادیانیوں کو غیرمسلم قرار دیاگیا تھا۔ منسوخ تھی۔ نیز سیریل نمبر۳۱۲ پر ترمیمی آرڈیننس (۷) مجریہ ۱۹۷۹ء بھی منسوخ تھا۔ جس کی بناء پر قادیانی ہر دو گروپ صرف غیر مسلم اقلیتوں کی نشست پر ہی انتخاب میں حصہ لے سکتے تھے اور ان کے ووٹر بھی صرف قادیانی ہی ہوسکتے تھے۔
	پی۔ایل۔ڈی جنوری ۱۹۸۲ء شائع ہونے کے بعد ملک میں ان ہر دو قوانین کی منسوخی پر ہیجان پیدا ہوا۔ مجلس نے اس آواز کو اٹھایا۔ پریس کانفرنسیں ہوئیں۔ وفاقی مجلس شوریٰ میں بھی صدائے بازگشت پہنچی۔ صدر مملکت نے آرڈیننس ۱۹۸۲ء کے ذریعہ نمبر۲۷۲ پر منسوخ ہونے والی ترمیم نمبر۲،۱۹۷۴ء کو بحال کر دیا۔ لیکن آرڈیننس میں نمبر۳۱۳ پر منسوخ ہونے والی عبوری آئین کی دفعہ جس کے ذریعہ قادیانی غیرمسلم نشستوں پر قادیانی غیر مسلم ووٹر کے پابند تھے اس کی بحالی کا ذکر تک نہیں۔ مجلس شوریٰ، مجلس تحفظ ختم نبوت نے فیصلہ کیا کہ عبوری آئین کی اس دفعہ کی بحالی کے لئے وفاقی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں آواز اٹھائی جائے۔‘‘ 
(از رجسٹر نمبر۳ کاروائی مجلس شوریٰ ص۶)
	اس کی تلافی کے لئے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت نے ۱۲۵ وکلاء ونامور قانون دانوں کی رائے گرامی پر مشتمل اشتہار نوائے وقت میں شائع کیا۔ مولانا قاری سعید الرحمنؒ، مولانا سمیع الحق، مولانا مفتی زین العابدینؒ، مولانا حکیم عبدالرحیم اشرفؒ کے ذریعہ ضیاء الحق صاحب تک اپنی آواز پہنچائی۔ چنانچہ ان کی طرف سے آرڈیننس جاری ہوا جس میں وضاحت تھی کہ ترمیم نمبر۲ مجریہ ۱۹۷۴ء اور سیریل نمبر۳۱۳ ترمیمی آرڈیننس مجریہ ۱۹۷۹ء علی حالہ دونوں مؤثر ہیں اور قانون میں قادیانیوں کے متعلق جو حیثیت پہلے سے موجود تھی اب مارشل لاء دور میں بھی وہ موجود ہے کہ قادیانی کافر ہیں۔ مرزاقادیانی ملعون کے ماننے والے دونوں گروہوں کا اسلام اور مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں یہ کامیابی بھی حضرت قبلہؒ کے عہد امارت میں ختم نبوت کے محاذ کو نصیب ہوئی۔ اس سلسلہ میں حضرت قبلہؒ نے حضرت مولانا سمیع الحق صاحب مدظلہ کو ذیل کا والا نامہ تحریر فرمایا:
محترم المقام حضرت مولانا سمیع الحق صاحب  زید مجدکم!
	السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ،
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter