مسجد اسلام آباد (یہ ہر دو حضرات بھی مجلس کی شوریٰ کے رکن تھے) کے ذریعہ راجہ ظفر الحق صاحب کو پیش کئے جائیں تاکہ وہ جنرل محمد ضیاء الحق صاحب کو ان مطالبات کے پورا کرنے پر آمادہ کریں۔ ادھر فیصلہ ہوا کہ ۷؍ستمبر ۱۹۸۱ء کو سیرت کانفرنس کا چناب نگر میں اہتمام کیا جائے۔ اسٹیشن پر گورنمنٹ نے منظوری نہ دی تو پھر مسلم کالونی میں اجلاس ہوا۔ اگلے سال یعنی اکتوبر ۱۹۸۲ء میں باقاعدہ ختم نبوت کانفرنس کی مسلم کالونی میں داغ بیل ڈالی گئی۔ اس وقت سے تاامروز ہر سال یہ کانفرنس حضرت قبلہؒ کی زیرصدارت منعقد ہوتی رہی۔ اس اجلاس اگست ۱۹۸۱ء میں فیصلہ ہوا کہ گوجرانوالہ، سیالکوٹ، سکھر، کراچی میں مجلس کے پلاٹ موجود ہیں۔ ان کی تعمیر کا آغاز کیا جائے۔
۲۴…۱…گوجرانوالہ میں مرکز ختم نبوت کی تعمیر
قارئین کرام! گوجرانوالہ اندرون سیالکوٹی گیٹ مجلس کا ملکیتی دفتر موجود ہے۔ جو شہر کے وسط میں ہے۔ لاہور روڈ کنگنی والا میں حضرت حاجی محمد یوسف صاحب ساکن کھیالی کی سکنی زمین تھی۔۴؍کنال انہوں نے مجلس تحفظ ختم نبوت کے لئے اور ۴؍کنال اس کے ساتھ ملحقہ دارالعلوم دیوبند کے لئے وقف کی۔ جو چار کنال انہوں نے مجلس کے لئے وقف کی۔ اس پر تعمیر کے لئے حضرت قبلہؒ کے عقیدت مند ومرید حافظ نذیر احمد جو خانقاہ سراجیہ کے متعلقین سے ہیں۔ ان کی زیرنگرانی مسجد ومدرسہ کی تعمیر کا کام کرنے کا حضرت قبلہؒ نے اس اجلاس میں فیصلہ فرمایا۔ محترم حافظ نذیر احمد صاحب عالمی مجلس کی شوریٰ کے بھی رکن ہیں۔ آپ نے تعمیر کے لئے بھرپور جدوجہد فرمائی۔ مسجد ومدرسہ اور باہر بائیس دکانوں کی تعمیر ہوئی۔ اب وہاں پر دفتر قائم ہے۔ سالانہ ریفریشر کورس سکولز وکالج کے طلباء کے لئے ردقادیانیت پر منعقد ہوتے ہیں۔ نمازیں، صبح کا درس، جمعہ، بچوں بچیوں کی قرآنی تعلیم کا انتظام ہے۔ مکمل انتظام کی مرکز کی طرف سے مقامی جماعت نگرانی کرتی ہے۔ اس کی ابتدائی تعمیر سے لے کر اس وقت تک کی ترقی تک خالصۃً حضرت قبلہؒ کی حسنات کا حصہ ہے۔ حق تعالیٰ نے گوجرانوالہ میں مجلس کو یہ جو مرکز نصیب کیا۔ اس کی تعمیر کے آغاز پر حضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحبؒ، حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کی تشریف آوری، حضرت مولانا محمد شریف جالندھریؒ کا بیان، رفقاء کا جمع ہونا۔ اس منظر کا اس تحریر کے وقت خیال کرتا ہوں تو سرور سے روح وجد کرنے لگتی ہیں کہ اﷲ رب العزت نے کس طرح کی برکات کا ہمارے حضرت قبلہؒ کو مظہر بنایا تھا۔
۲۵…۲…سیالکوٹ میں مجلس کے مرکز کی تعمیر
سیالکوٹ ڈیفنس روڈ پر ایک نئی کالونی میں مجلس کو مسجد ودفتر کے لئے پلاٹ الاٹ ہوا۔ عالمی مجلس سیالکوٹ کے پیر بشیر احمد گیلانی اس پلاٹ کے مجلس کے لئے وقف کرنے کے داعی بنے۔ (اگست۱۸۹۱ئ) میں اس کی تعمیر کا فیصلہ ہوا۔ آج وہاں جامع مسجد بنوریؒ، اس کی دوسری منزل میں عظیم الشان دفتر قائم ہے۔ اس مرکز کی تعمیر کا ثواب بھی ہمارے قبلہ حضرت صاحبؒ کے لئے ذخیرہ آخرت ہے۔ اس کی تعمیر کا خواب بھی شرمندہ تعبیر حضرت قبلہؒ کے عہد زریں میں ہوا۔ ہمارے سیالکوٹ کے موجودہ امیر پیر شبیر احمد گیلانی کی نگرانی میں دوسری منزل میں کئی لاکھ روپیہ کے مصرف سے مجلس مرکزیہ نے دفتر تعمیر کرایا ہے۔ جس میں رہائش، دفتر، لائبریری، مہمان خانہ کی سہولیات حاصل ہیں۔ فاالحمدلللّٰہ اوّلا وآخراً!
۲۶…۳…سکھر میں مجلس کے مرکز کی تعمیر