Deobandi Books

تذکرہ خواجۂ خواجگان ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

57 - 251
اپنے سامنے رکھ کر فرمایا یہ میری مسند ہے۔ یہ فرما کر کام کرنا شروع ہوگئے۔ اس کے بعد کی تمام تعمیر ومرمت حضرت مولانا محمد شریف جالندھریؒ، حضرت مولانا تاج محمودؒ کی مشاورت وحضرت قبلہؒ کی سرپرستی سے مولانا عزیزالرحمن جالندھری نے مکمل کرائی۔ یہ ۱۴۰۰ھ کا واقعہ ہے۔ اس بات کو تیس سال سے زیادہ کا عرصہ ہوگیا ہے۔ اب لکھنے میں کوئی کمی بیشی ہوگئی ہو تو اﷲ تعالیٰ معاف فرمائیں۔ آمین!
۲۰…دارالمبغلین کی توسیع
	عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام دارالمبلغین میں ردقادیانیت پر کورس کرائے جاتے تھے۔ اس کی دو صورتیں تھیں۔ 
	۱…	دفتر مرکزیہ میں گاہے بگاہے سہ ماہی کلاسیں لگتی تھیں۔
	۲…	رمضان المبارک میں جہاں کہیں دورہ تفسیر القرآن، دورہ صرف ونحو کے کورس ہوتے ہیں وہاں ہفتہ دس دنوں کے لئے مجلس کے مبلغین تشریف لے جا کر رد قادیانیت پر ان کو تربیت دیتے تھے۔
	حضرت قبلہؒ جب مجلس کے امیر مرکزیہ منتخب ہوئے۔ ایک تو مرکزی شوریٰ کے اجلاس ایک روز کی بجائے دو دو روز منعقد ہونے لگے۔ مثلاً ۱۰،۱۱؍فروری ۱۹۸۰ء کا اجلاس دو روز ہوا۔ پہلے دن اجلاس صبح دس بجے سے عصر تک، رات کو بعد از عشاء تا رات بارہ بجے، دوسرے دن ۹؍بجے سے تین بجے دن اجلاس منعقد ہوئے۔ اس میں بڑی تفصیل سے ایک ایک بات پر گفتگو ہونے لگی اور پھر فیصلے اور ان پر عملدرآمد کی صورتحال پر بحث ہوئی۔ اسی طرح ۱۴،۱۵؍دسمبر ۱۹۸۰ء کو اجلاس منعقد ہوا۔ اس میں فیصلہ کیاگیا کہ مجلس کے دارالمبلغین کے تحت سہ ماہی کلاس شوال تا ذی الحجہ ضرور لگے۔ فارغ التحصیل علماء کو وظیفہ دے کر تربیت دی جائے اور شعبان میں ردقادیانیت کورس کا اہتمام کیا جائے۔ جس میں مدارس کے طلبائ، علماء شریک ہوں۔ تب سے اس وقت تک حضرت قبلہؒ کے عہد امارت میں ان سالانہ کورسوں کا اہتمام ہوا۔ پہلے ملتان، اب چناب نگر میں یہ کورس ہوتے ہیں۔ ہزارہا علماء نے اس سے استفادہ کیا۔ اسی طرح سال بھر میں مختلف مجلس کے دفاتر جیسے لاہور، فیصل آباد، بہاول پور، رحیم یار خان، کراچی، کوئٹہ، گوجرانوالہ کے کورسز سے ہر سال ہزارہا لوگوں نے استفادہ کیا۔ سہ ماہی کورس ملتان میں بھی ہورہا ہے۔ یہ سب ہمارے حضرت قبلہؒ کی فیوض وبرکات ہیں۔
۲۱…مجلس عمومی کا اجلاس،امیر ونائب امیر کا چناؤ مارچ ۱۹۸۱ء
	پہلے گذر چکا ہے کہ ۲۷؍دسمبر ۱۹۷۷ء میں حضرت خواجہ صاحبؒ کو مجلس کا امیر مرکزیہ منتخب کیاگیا۔ تین سال پورے ہونے پر ۸؍مارچ ۱۹۸۱ء کو ملتان دفتر جدید حضوری باغ روڈ میں مجلس عمومی کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں اس کثرت سے وفود وقافلے شریک ہوئے کہ سابقہ سب ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ اہم ترین حضرات کے رجسٹر پر دستخط کرائے گئے تو ان کی تعداد بھی اڑھائی صد سے زائد ہوگئی۔ اتنی کثرت سے ممبرشپ، عمومی کے ممبران اور پھر اس ذوق سے ان کی شرکت۔ یہ بہاریں ہمارے حضرت قبلہؒ کے وجود مبارک کی برکتیں تھیں۔ مولانا عبدالرحیم اشعرؒ نے اجلاس کی غرض وغایت بیان کی۔ صدر اجلاس قبلہ حضرت صاحبؒ کے حکم پر مولانا تاج محمودؒ نے قیام مجلس سے لے کر اس وقت کی صورتحال، قادیانیت کی پسپائی اور مجلس کی کامیابیوں وکامرانیوں وفتوحات پر تفصیل سے گفتگو کر کے آئندہ تین سال کے لئے حضرت مولانا خواجہ خان 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter