Deobandi Books

تذکرہ خواجۂ خواجگان ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

52 - 251
	قارئین! کو فقیر نے بہت لمبا سفر کرایا۔ لیکن اس کے بغیر بات کو سمجھنا مشکل تھا۔ اب توجہ فرمائیے تو دو حرفی بات یہ ہے کہ: ’’حضرت قبلہ خواجہ خان محمدؒ صاحب، حضرت شیخ بنوریؒ، کی دریافت تھے تو حضرت مولانا عزیزالرحمن جالندھری ہمارے حضرت خواجہ صاحبؒ کی دریافت ہیں۔‘‘ تینتیس سال حضرت خواجہ صاحبؒ نے مجلس کی امارت کی کشتی کو چلایا ہے تو تینتیس سال مولانا عزیزالرحمن جالندھری نے آپ کے زیرسایہ قدم بقدم دفتر مرکزیہ اور مرکزی نظم کو چلایا ہے۔ ایک تو مثال حضرت قبلہ خواجہ خان محمدؒکے اپنے استاذ کے نقش پر چلنے کی فقیر نے یہ عرض کی ہے۔ اب ایک اور بھی سنئے۔
	۲…	مورخہ۹؍اپریل۱۹۷۴ء عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر مرکزیہ حضرت بنوریؒ بنے۔ ۲۹؍ مئی ۱۹۷۴ء کو چناب نگر ریلوے اسٹیشن پر قادیانیوں نے ملتان نشتر میڈیکل کالج کے طلباء پر حملہ کیا۔ پورے ملک میں شدید ردعمل ہوا۔ اس پر سوچ وبچار کے لئے ۳؍جون ۱۹۷۴ء کو راولپنڈی میں مجلس عمل کا اجلاس طلب کیاگیا۔ مولانا تاج محمودؒ، مولانا مفتی زین العابدینؒ، مولانا حکیم عبدالرحیم اشرفؒ، مولانا محمد اسحاق چیمہؒ کی لالہ موسیٰ اسٹیشن پر گرفتاری کے باعث وہ اجلاس نہ ہوسکا۔ چنانچہ ۱۰؍جون ۱۹۷۴ء کو شیرانوالہ انجمن خدام الدین لاہور میں دوبارہ اجلاس رکھاگیا۔ اس میں تمام دینی جماعتوں نے متفقہ طور پر حضرت مولانا سید محمد یوسف بنوریؒ کو آل پارٹیز مرکزی مجلس عمل تحفظ ختم نبوت کا عارضی کنونیئر مقرر کر دیا اور باضابطہ انتخاب کے لئے ۱۶؍جون کو فیصل آباد میں اجلاس رکھا گیا۔ جس میں حضرت شیخ بنوریؒ کو مرکزی مجلس عمل کا سربراہ مقرر کردیا گیا۔ تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوئی تو ملتان کے ایک اجلاس میں حضرت بنوریؒ نے انکشاف فرمایا کہ میں نے ۱۶؍جون کے اجلاس سے قبل علیحدہ کمرہ میں صلوٰۃ الحاجت پڑھ کر رو رو کر اﷲ رب العزت سے دعاء کی تھی کہ میں مجلس عمل کی قیادت کے قابل نہیں۔ یہ عہدہ باری تعالیٰ کسی اور کو دے دیں۔ لیکن اﷲ رب العزت نے ’’ہما‘‘ کو میرے سر پر بٹھا دیا۔
	بعینہ اس طرح ۲۷؍دسمبر ۱۹۷۷ء چنیوٹ کے انتخابی اجلاس مجلس تحفظ ختم بنوت سے قبل حضرت قبلہؒ نے خط لکھ کر اس عہدہ سے معذرت کی۔ تو معذرت حضرت شیخ بنوریؒ نے بھی کی، اور معذرت حضرت قبلہؒ نے بھی کی۔ شاگرد استاذ کے قدم بقدم چل رہا ہے۔ دعاؤں کے باوجود جس طرح حق تعالیٰ نے مرکزی مجلس عمل کی صدارت کا بارگراں حضرت شیخ بنوریؒ کے کندھوں پر رکھ دیا۔ ادھر بھی انکار کے باوجود اﷲ رب العزت نے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی امارت کا بارگراں حضرت شیخ المشائخ مولانا خواجہ خان محمدؒ صاحب کے کندھوں پر رکھ دیا۔ طابق النعل بالنعل! اس کو کہتے ہیں۔ یعنی قدم بقدم!
۱۶…پہلا اجلاس
	۱۹؍فروری ۱۹۷۸ء کو حضرت مولانا خواجہ خان محمدؒ صاحب کی نامزد کردہ مجلس شوریٰ کا پہلا اجلاس ملتان میں منعقد ہوا۔ اس میں دیگر فیصلہ جات کے علاوہ مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق، مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ، مولانا عبدالرحیم اشعرؒ، مولانا محمد شریف جالندھریؒ پر مشتمل نشرواشاعت کے کام کو جدید خطوط پر وسعت دینے کے لئے کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس کمیٹی کے سربراہ حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ مقرر ہوئے۔ قارئین فروری ۱۹۷۸ء سے مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ کی شہادت تک جتنا نشرواشاعت کا کام ہوا۔ یہ ہمارے حضرت خواجہ خان محمدؒ صاحب کی زیر صدارت پہلے اجلاس کے فیصلہ کی برکات ہیں۔
۱۷…ضیاء الحق کے زمانہ میں ووٹر فارم کی عبارت میں تبدیلی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter