ان کی چلت پھرت، ہر روز عشاء کے بعد مراقبہ وذکر کی مجلس ہوتی ہے۔ صبح کو کلاسیں شروع ہونے سے قبل سورہ یٰسین کا ختم، ہر روز عصر کے بعد درود شریف کی مجلسیں جاری ہیں۔ یہ سب ہمارے حضرت قبلہؒ کا فیض ہے۔ اللہم رب تقبل وزدفزد آمین!
مدرسے کے نچلے حصہ میں تیرہ کمرے ہیں۔ ان میں پانچ ہال ہیں۔ مہمان خانہ، طلباء کی رہائش ودرسگاہوں کا ان سے کام لیا جارہا ہے۔ اوپر کی دوسری منزل میں چار ہال ہیں۔ ایک کمرہ ہے۔ کمرہ اورایک بہت بڑا ہال بچیوں کی تعلیم کے لئے وقف ہے۔ دو دارالقرآن ہیں جو 25x25x80 پر مشتمل ہیں۔ ان کے درمیان میں گیلری ہے۔ جو 80×16 پر مشتمل ہے۔ وسیع وعریض دو ہال مطعم کے ہیں۔ ان میں روٹی پکائی کی مشین، وگیس کے تندور لگے ہیں۔ باورچی خانہ کے سٹور علاوہ ازیں ہیں۔ مسجد ومدرسہ کے صحن میں درمیان میں تین گرین بلٹ ہیں۔ سبز قدرتی قالین بچھا ہے۔ یہ سب ہمارے حضرت قبلہؒ کے عہد امارت کی فتوحات ہیں۔ فاالحمدﷲ! ایک سو سے زائد لیٹرین، وسیع وعریض ٹینکی جس میں کئی ہزار لیٹر پانی ذخیرہ رہتا ہے۔ وضو خانہ، مسجد کے صحن کی جنوبی بغل میں جس پر بیک وقت ساٹھ ستر آدمی وضو کر سکتے ہیں۔
۱۳…د: اساتذہ ومبلغین کے رہائشی کوارٹر
مسجد کے عقب میں ایک رہائشی کوارٹر ہے اور اس کوارٹر کو اعزاز حاصل ہے کہ سالانہ ختم نبوت کانفرنس کے موقعہ پر (سوائے ایک سال کے) ہمیشہ ۱۹۸۲ء سے گذشتہ سال تک جب بھی حضرت قبلہؒ کی تشریف آوری ہوتی۔ آپ اسی مکان پر فروکش ہوتے تھے۔ چار کوارٹر قرآن ہالوں کی بالائی منزل پر ہیں۔ کالونی کے غربی حصہ میں پانچ مرلوں کے پلاٹ پر دو رہائشی کوارٹر ہیں۔ یہ سب مجلس کے ملکیتی ہیں اور ان کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے۔ یہ کل سات عدد ہیں۔ حضرت قبلہؒ کی زیر صدارت جو آخری اجلاس مجلس شوریٰ کا اس سال خانقاہ شریف میں ہوا۔ چھ کوارٹروں کی تعمیر کی منظوری شوریٰ نے دی۔ قارئین! جس دن حضرت قبلہؒ خانقاہ شریف سے ملتان تشریف لائے اسی روز وہاں پر تعمیر کا آغاز ہوا۔ اس وقت ان سطور میں فقیر راقم اس بحث کو سمیٹ رہا ہے کہ حضرت شیخ بنوریؒ کے آخری اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد حضرت قبلہؒ کے عہد امارت میں ہوا۔ لیکن حضرت قبلہؒ کے عہد امارت کے آخری اجلاس کے فیصلہ پر عمل درآمد کا آغاز بھی حق تعالیٰ نے حضرت قبلہؒ کی زندگی کے آخری دنوں میں کرادیا۔ کس زبان سے حق تعالیٰ کے کرم کا شکر ادا کیا جائے۔ یا اﷲ میرے حضرتؒ کے فیض کو قیامت کی صبح تک موسلادھار بارش کی طرح جاری وساری رکھ۔ قارئین کرام! انشاء اﷲ ایسے ہی ہوگا۔
۱۴…ختم نبوت کانفرنس چناب نگر کا آغاز
پاکستان بننے کے بعد جنوری ۱۹۴۹ء میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کا قیام عمل میں لایا گیا۔ تب سے قادیانیوں کے مقابلہ میں سالانہ آل پاکستان ختم نبوت کانفرنس کا چنیوٹ میں آغاز کیاگیا۔ قادیانیوں کا سالانہ جلسہ ۲۵تا۲۷؍دسمبر منعقد ہوتا تھا۔ اس کے مقابلہ میں ختم نبوت کی کانفرنس ۲۶تا۲۸دسمبر منعقد ہوتی تھی۔ ایک دن تاخیر سے کانفرنس کا آغاز ہوتا تھا۔ نتیجہ میں ختم بھی ایک دن بعد ہوتی تھی۔ اس کا فائدہ یہ ہوتا تھا کہ چناب نگر میں قادیانیوں کے مقرر جو کہتے تھے۔ ختم نبوت کانفرنس چنیوٹ میں اس کا ساتھ ساتھ جواب دیا جاتا تھا۔ حق وباطل کا یہ معرکہ جاری رہا۔ ۱۹۷۴ء کی تحریک ختم نبوت کے نتیجہ میں پہلے چناب نگر ریلوے اسٹیشن پر چنیوٹ کی کانفرنس کے درمیان کا کوئی جمعہ وہاں رکھ لیا جاتا۔ ایک دو بھرپور جمعہ جات چناب نگر قادیانیوں کے شہر کے قلب میں ہوگئے۔ تو اب قادیانیوں کا یہ پروپیگنڈہ کہ اہل اسلام کی ختم نبوت کانفرنس چناب نگر میں