Deobandi Books

تذکرہ خواجۂ خواجگان ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

47 - 251
کے باعث پورے ملک کی فضا اب ایسے بن گئی ہے کہ قادیانیوں کا عام الیکشن میں حصہ لینا، الیکشن لڑنا تو رہا درکنار، کوئی قادیانی الیکشن لڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتا اور بڑے سے بڑا لبرل سیاستدان بھی قادیانی حمایت حاصل کرنے کا حوصلہ نہیں کر سکتا۔ (۱)یہ محض اﷲرب العزت کا فضل۔ (۲)مسئلہ ختم نبوت کی برکت (۳) اور ہمارے حضرت خواجہ خان محمد صاحبؒ کی قیادت باسعادت کے ثمرات ونتائج ہیں۔ اس پر اﷲ رب العزت کا جتنا شکر ادا کیا جائے کم ہے۔ فاالحمدﷲ اوّلاً وآخراً!
	حضرت قبلہؒ کی قیادت باسعادت میں امتناع قادیانیت آرڈیننس جاری ہوا۔ جس کے تحت قادیانی خود کو مسلمان نہیں کہلا سکتے۔ الیکشن لڑنے کے لئے ووٹ کا ہونا ضروری ہے۔ ووٹ بنوانے میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی مساعی جمیلہ (جومحض اﷲ رب العزت کا فضل ہی ہے اور بس) قادیانی شاطر قیادت ایسی بری طرح پھنسی ہے کہ نہ جائے رفتن نہ پائے ماندن۔ اس لئے کہ ووٹر فہرستیں جناب بھٹو صاحبؒ کے دور سے اس وقت تک ایسے بنتی ہیں کہ مسلمانوں کی فہرستیں علیحدہ، غیر مسلموں کی فہرستیں علیحدہ۔ اب قادیانی خود کو مسلمان لکھوائیں اور مسلمانوں کی ووٹر لسٹوں میں نام درج کرائیں تو ’’امتناع قادیانیت آرڈیننس‘‘ کے تحت قادیانی خود کو مسلمان نہیں کہلوا سکتے۔ مسلمان کہلوائیں تو کیس درج ہو، اور تین سال کے لئے جیل جائیں اور اگر غیر مسلموں میں ووٹ بنوائیں تو ان کا یہ دعویٰ غلط کہ ہم تو مسلمان ہیں۔ ایسی مشکل میں قادیانیت پھنسی ہے کہ وہ ووٹر لسٹوں میں اپنا نام درج نہیں کراتے۔ الیکشن لڑنا تو رہا درکنار، وہ کسی مسلمان کو ووٹ دے کر بلیک میل کرنے کی پوزیشن میں بھی نہیں رہے۔ ابھی پرویز مشرف کے دور میں طریقہ انتخاب، مخلوط الیکشن کا بحال کیاگیا۔ تو اس کی آڑ میں ووٹر فہرستوں سے مسلم وغیرمسلم کی تمیز ختم کر دی گئی۔ اس پر مجلس تحفظ ختم نبوت نے احتجاج کیا۔ اﷲ رب العزت نے کرم فرمایا کہ کفر ہار گیا۔ اسلام جیت گیا۔ اب الیکشن مخلوط ہوں یا جداگانہ۔ ووٹر فہرستیں بہرحال جداگانہ ہی تیار ہوتی ہیں۔ فیصلہ حضرت بنوریؒ کے عہد امارت میں ہوا۔ اس پر مکمل عمل درآمد اور اس کے کوثر وتسنیم سے دھلے نتائج یہ ہمارے قبلہؒ کے عہد امارت میں حاصل ہوئے۔ فاالحمدﷲ اوّلاً وآخراً!
۹…۱۰؍اگست ۱۹۷۷ء کی کاروئی کا فیصلہ نمبر۲! مسلم کالونی چناب نگر
	مسلم کالونی چناب نگر (الف)مسجد۔ (ب)دارالمبلغین۔ (ج)بہت بڑا عربی مدرسہ جس میں انگلش بھی پڑھائی جائے۔ (د)اساتذہ ومبلغین کے رہائشی کوارٹر تعمیر کئے جائیں۔
	قارئین کرام! ۲۴؍دسمبر ۱۹۷۴ء سے چناب نگر، آر۔ایم کی عدالت میں مجلس تحفظ ختم نبوت نے نمازوں کا اہتمام کردیا تھا۔ جنوری ۱۹۷۶ء سے مسجد محمدیہ ریلوے اسٹیشن کی تعمیر کا بھی آغاز ہو گیا۔ مسلم کالونی چناب نگر کا بننا، اس میں مسجد ومدرسہ کا پلاٹ رکھا جانا، اس پلاٹ کا عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کو مل جانا۔ ۷؍جولائی ۱۹۷۶ء کو حضرت خواجہ خواجگان مولانا خواجہ خان محمدؒ صاحب کا نماز عصر کا پڑھانا۔ یہ تمام امور حضرت مولانا سید محمد یوسف بنوریؒ کے عہد امارت میں طے ہوگئے تھے۔ ان تمام کامیابیوں کے باوجود دن رات یہ ادھیڑ بن ہوتی رہی کہ اس مسلم کالونی چناب نگر میں حضرت بنوریؒ تشریف لائیں۔ پروگرام بنتے اور ٹوٹتے رہے۔ کبھی حکومتی اجازت کی مشکل پیش آجاتی، کبھی حضرت شیخ بنوریؒ کی مصروفیات آڑے آجاتیں۔ کبھی موسم کا بہانہ کھڑا ہو جاتا۔ غرض ان تمام تاویلوں کی بجائے یہ کہا جائے تو بہت بہتر ہوگا کہ حق تعالیٰ کے علم ازلی کے مطابق ابھی یہ وقت نہیں آیا تھا۔ کام کاآغاز تو حق تعالیٰ نے حضرت بنوریؒ کے عہد میں کرادیا۔ لیکن وہ خود یہاں تشریف نہ لاسکے۔ اس کام کو آگے بڑھانے، نگرانی وسرپرستی کرنے، دن رات اس کے متعلق دعائیں کرنا یہ تمام سعادتیں حضرت قبلہؒ کے عہد امارت کے حصہ میں اﷲرب العزت نے مقدر فرمارکھیں تھیں۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter