Deobandi Books

تذکرہ خواجۂ خواجگان ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

41 - 251
تمنا تھی کہ اﷲ رب العزت اس دارالکفر ربوہ میں مسلمانوں کو، محمد عربیﷺ کی ختم نبوت کا جھنڈا لہرانے کی سعادت سے بہرہ فرمائیں۔ وہ حضرات گو آج اس تقریب میں موجود نہ تھے۔ لیکن ان کی روحیں یقینا شادماں ہونگی کہ ان کے جانشین حضرت مولانا محمدیوسف بنوریؒ، ان کے حدی خواں حضرت مولانا خان محمدصاحبؒ سجادہ نشین خانقاہ سراجیہ ان کے ساتھی حضرت مولانا تاج محمودؒ، مولانا محمدشریف جالندھریؒ، مولانا محمدحیاتؒ، مولانا عبدالرحمن میانویؒ کے ہاتھوں ان کی دیرینہ خواہش وتمنا کو عملی جامہ پہنایا جارہا ہے۔ اسی دن ہی عارضی مسجد اور حجرہ کا سنگ بنیاد رکھ دیاگیا اور نیت یہ تھی کہ اس عارضی مسجد کی شرعی حیثیت ایک مصّٰلے کی ہوگی۔ مستقل نقشہ کے مطابق ردوبدل کیا جائے گا۔ اب اس جگہ کو آباد کرنے کا مسئلہ تھا۔ چنانچہ گوجرانوالہ سے مولانا حافظ عبدالرزاق رحیمی کا ربوہ تبادلہ کردیاگیا۔ چھ ماہ تک آپ نے یہاں کام کیا۔ اس کے بعد مولانا عبدالحمید آزادؒ تشریف لائے۔‘‘ 
مبارک باد کے خطوط
	۷؍جولائی ۱۹۷۶ء کو حضرت مولانا خان محمدصاحبؒ نے افتتاح کیا تھا۔ ۸؍جولائی کو اخبار میں خبر چھپی۔ اہل اسلام کو جب اس کامیابی کا علم ہوا تو خطوط، تاریں، فون، پیغامات کے ذریعہ مجلس کے نمائندوں سے بے پناہ محبت وشفقت کا مظاہرہ کیا گیا۔ مسلمانوں کو کس قدر خوشی ہوئی اس کا بیان کرنا کم از کم میرے جیسے کم علم آدمی کے لئے مشکل ہے۔
شکرگزار ہوں
	اس عنوان سے مولانا محمدشریف جالندھریؒ نے ۲۸؍اگست ۱۹۷۶ء کو درج ذیل بیان جاری کیا:
	’’پچھلے ماہ اﷲ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ربوہ میں ۹کنال زمین برائے مسجد ومدرسہ مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان کو الاٹ کردی گئی۔ مجلس کے نائب امیر حضرت پیرطریقت مولانا خان محمدصاحبؒ کندیاں شریف نے عصر کی نماز اس پلاٹ پر پڑھائی۔ جس میں سینکڑوں کارکنوں اور رہنمائوں نے شرکت کی۔ وہاں پر عارضی مسجد کا حجرہ بنادیا گیا ہے۔ تاکہ ابتدائی کام شروع ہو۔ مستقل تعمیر حضرت اقدس مولانا محمدیوسف بنوری دامت برکاتہم امیرمرکزیہ مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان کے دست مبارک سے سنگ بنیاد رکھنے کے بعد شروع کرنا ہے۔اﷲ تعالیٰ حضرت بنوری کو صحت کاملہ اور عاجلہ عطا فرمائے اور ان کا سایہ ہمارے سروں پر تادیر قائم رکھے۔ حقیقت یہ ہے کہ جو تحریک ختم نبوت حاجی امداداﷲ مہاجر مکیؒ کی الف سے شروع ہوئی تھی وہ حضرت بنوریؒکی یاپر تکمیل پذیر ہوئی۔ حضرت کا وجود پوری امت مسلمہ کے لئے بالعموم اور ختم نبوت کے محاذ پر کام کرنے والوں کے لئے بالخصوص غنیمت ہے۔ حضرت بنوریؒ کے صحت یاب ہونے پر ہم وہاں سنگ بنیاد کی تقریب منعقد کریں گے۔ جس میں ملک بھر کے جماعتی احباب کو مدعو کیا جائے گا۔ اس کے بعد مستقلاً تعمیر شروع ہوجائے گی۔ اس کامیابی پر ملک بھر کے جماعتی احباب اور بزرگوں نے بے پناہ جوش وخروش، محبت وعقیدت خوشی وانبساط کا مظاہرہ کیا۔ دعائوں سے نوازا۔ خطوط لکھے۔ تاریں دیں۔ فون کئے۔ پیغامات ارسال کئے۔ ایسا لامتناہی سلسلہ شروع ہوا جو اب تک جاری ہے۔ ان میں سے بعض احباب کے خطوط مجلس کے آرگن ہفتہ وار لولاک میں بھی شائع ہوئے۔ سینکڑوں خطوط کا جواب دینا میرے لئے مشکل امر ہے۔ میں ملک بھر کے جماعتی احباب اور بزرگوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اپنی دعائوں سے ہماری سرپرستی فرمائی۔ لولاک کے ذریعہ تمام احباب سے فرداً فرداً جواب نہ دینے کی معذرت چاہتا ہوں۔ اﷲ تعالیٰ کی رحمت، آقائے نامدارﷺ کی ختم نبوت کے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter