کے باعث تشریف نہ لاسکے۔ صاحبزادہ مولانامحموداسعدؒ، مولانامحموداحسنؒ، مولانا نذیر حسینؒ، مولانا محمد انورؒ، مولانا گل محمدؒ، مولانا جمال اﷲ الحسینیؒ، مولانا محمدشریف جالندھریؒ، سردار میرعالم خان لغاری، جہاں اس میں شریک ہوئے وہاں حضرت قبلہؒ بھی شریک اجلاس ہوئے۔ اس اجلاس کی برکتیں ہیں کہ آج سکھر، گمبٹ، حیدرآباد، کنری، ٹالہی، کراچی۔ غرض کئی مقامات پر سندھ میں مجلس کے عظیم الشان دفاتر، مراکز اور مساجد ہیں اور اندرون سندھ میں قادیانیت کا بھرپور اور مؤثر تعاقب جاری ہے اور اسلامیان سندھ بھی کسی طرح قادیانیت کے احتساب میں باقی امت سے پیچھے نہیں۔ بعد میں کئی بار کئی ہفتوں کے دوروں پر اندرون سندھ حضرت قبلہؒ تشریف لے گئے۔ چھوٹے بڑے شہروں کے اس دوران میں سفر ہوئے۔ حق تعالیٰ حضرت قبلہؒ کی تربت پر اپنی رحمتوں کی موسلادھار بارش نازل فرمائیں۔ آپ نے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے جس جانفشانی کے ساتھ کام کرنے کی طرح ڈالی ہے۔ اب بڑے سے بڑا صاحب عزیمت بھی اس معیار کو شاید برقرار نہ رکھ سکے۔ اﷲ تعالیٰ کے ہاں تو کوئی کمی نہیں۔ ورنہ دور دور تک اس خلاء کے پر ہونے کی صورت بظاہر نہیں آتی۔ لیکن، وماذالک علیٰ اﷲ بعزیز!
۲…چناب نگر (ربوہ) میں مرکزختم نبوت کا قیام
۷؍ستمبر۱۹۷۴ء کے فیصلہ کے نتیجہ میں جہاں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیاگیا۔ وہاں قادیانیوں کے مرکز چناب نگر (ربوہ) کو کھلا شہر قرار دینے کے لئے چناب نگر میں آر ایم مقرر ہوئے۔ چناب نگر کو سب تحصیل قراردیا گیا۔ پولیس، ڈاک، بجلی، ریلوے، بلدیہ تمام، تعلیمی وسرکاری محکموں میں قادیانیوں کی بجائے مسلمان عملہ تعینات ہوا۔ ۲۶؍دسمبر۱۹۷۴ء کو آر ایم کی عدالت کے ایک تھڑا پر مولانا سید ممتاز الحسن شاہؒ نے پہلی نماز پڑھائی۔ مولانا محمدشریف جالندھریؒ، مولانا عزیزالرحمن خورشید، جناب منیر احمد خان لغاری آر ایم چناب نگر اور دو دیگر مسلمان نمازی تھے۔ پھر مستقل اسی تھڑا پر نمازیں ہوتی رہیں۔ جمعہ آر ایم صاحب کی عدالت کے ہال میں پڑھا جاتارہا۔ ۱۰؍جنوری ۱۹۷۶ء کو بنوری ٹائون کراچی میں حضرت بنوریؒ کی زیر صدارت عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی مجلس شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوا۔ دیگر حضرات کے علاوہ حضرت قبلہؒ بھی شریک اجلاس ہوئے۔
۱…
اس اجلاس میں ملتان حضوری باغ روڈ پر نئے مرکز کے تعمیر کرنے کا فیصلہ ہوا۔
۲…
چناب نگر (ربوہ) میں کام کو وسعت دینے کا بھی فیصلہ ہوا۔
چنانچہ ۲۵؍جنوری ۱۹۷۶ء کو ریلوے اسٹیشن چناب نگر کے معائینہ کے لئے جو افسر تشریف لائے مولانا تاج محمودؒ کی ان سے ملاقات تھی۔ انہوں نے عملہ سے مسجد بنانے کا اشارہ کیا۔ سید محمداسحاق شاہؒ ریلوے اسٹیشن ماسٹر چناب نگر تھے۔ انہوں نے ہمت کی۔ مولانا تاج محمودؒ نے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ مسجد محمدیہ کی تعمیر شروع ہوگئی۔ مجلس نے اس کے جملہ مصارف برداشت کئے۔ امام وخطیب کا اہتمام بھی مجلس نے کیا۔ پھر اسی مسجد میں جمعہ، عیدین، تراویح، کانفرنسیں۔ اس کی لمحہ بہ لمحہ تاریخ کو قلمبند کرنے کی ضرورت ہے۔
۳…چناب نگر میں پہلا عوامی اجتماع