Deobandi Books

تذکرہ خواجۂ خواجگان ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

14 - 251
ہے۔ حضرت مولانا صاحبزادہ عزیز احمد صاحب کا کہ آپ نے کمال شفقت کا مظاہرہ فرمایا۔ اس کتاب کی ترتیب وتدوین میں۔ وہ گویا ہر وقت فقیر کی انگلی پکڑے سفر کراتے رہے۔
	اس کتاب کے نام کے لئے مخدوم زادہ مولانا صاحبزادہ خلیل احمد، مولانا محمداسماعیل شجاع آبادی، مولانا عزیزالرحمن ثانی سے مشورہ مانگا۔ بالآخر حضرت مولانا عزیزالرحمن صاحب جالندھری زیدمجدہم کے حکم پر مخدوم العلماء حضرت مولانا عبدالمجید صاحب لدھیانوی مدظلہ سے درخواست کی تو آپ نے یہ نام تجویز فرمایا۔ فلحمدﷲ!
	اﷲ رب العزت اس کتاب کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائیں۔ اگر واقعات کے بیان میں کوئی سہو ہوا ہو، تو اﷲ تعالیٰ سے معافی کی درخواست کے ساتھ ساتھ قارئین سے استدعا کرتا ہوں کہ وہ تحریراً مطلع فرمائیں گے تو آئندہ ایڈیشن میں تصحیح کردی جائے گی۔
						محتاج دعاء
					          فقیر اﷲ وسایا!
	ہمارے حضرت مولانا خواجہ خان محمدؒ صاحب کا سلسلہ نسب یہ ہے۔ ملک خواج عمر بن ملک مرزا خان بن ملک غلام محمد۔ قوم تلوکر۔ جو راجپوت برادری کی ایک شاخ ہے۔ تلوکر قوم کا قدیم پیشہ زمیندارہ ہے۔ خواج عمر صاحب خداترس، نیک خصلت، سادہ منش زمیندار تھے۔ خانقاہ موسیٰ زئی شریف کے سراج الاولیاء حضرت خواجہ سراج الدینؒ سے بیعت کا تعلق تھا۔ آپ ان کے خدمت گار، محب ومخلص مرید تھے۔ حضرت خواجہ صاحبؒ آپ کو ’’نکا مرید‘‘ سے یاد فرماتے تھے۔ ’’نکا‘‘ سرائیکی زبان میں چھوٹے کو کہتے ہیں۔ نکا مرید یعنی چھوٹا مرید۔ غالباً اس کی وجہ یہ تھی کہ خواج عمر صاحب، حضرت خواجہ ابوالسعد احمد خانؒ بانی خانقاہ سراجیہ کے چچازاد بھائی تھے۔ خواجہ ابوالسعد احمد خانؒ کی بیعت بھی حضرت خواجہ سراج الدینؒ سے تھی۔ وہ بڑے مرید اور آپ کے چچازاد بھائی خواج عمر صاحب کو شاید اسی نسبت سے نکا مرید (چھوٹا مرید) کے نام سے یاد فرماتے۔
	 خواج عمر کو اﷲتعالیٰ نے چار صاحبزادے بالترتیب ملک شیر محمدؒ، مولانا خواجہ خان محمدؒ، ملک فتح محمدؒ، ملک محمد افضلؒ ودیعت فرمائے۔ حضرت مولانا خواجہ خان محمدؒ صاحب کی تاریخ پیدائش حتمی طور پر متعین کرنا مشکل ہے۔ اس لئے کہ اس زمانہ میں تاریخ پیدائش کے لکھنے کا خاندان میں رواج نہ تھا۔ البتہ قرائن وواقعات کو سامنے رکھ کر آپ کے سوانح نگاروں نے ۱۹۲۰ء سال پیدائش لکھا ہے۔ اب آپ کے وصال کے بعد خانقاہ شریف کی لائبریری میں موجود دلائل الخیرات کے حواشی پر دیکھنے والوں کے قول کے مطابق خاندان کے دیگر حضرات کے علاوہ حضرت خواجہ خان محمدصاحبؒ کی تاریخ پیدائش ۱۹۰۹ء حضرت اعلیٰؒ کے قلم سے لکھی ہوئی ملی ہے۔ ۱۹۲۰ء کی تاریخ کا تعین کیا جائے آپ کی عمر مبارک اکانوے سال اور ۱۹۰۹ء کا اعتبار کیا جائے تو پھر عمر مبارک ایک سو سال بنتی ہے۔ (واﷲ اعلم باالصواب) موضع کھولہ، بستی ڈنگ، نزد کندیاں میں آپؒ کی پیدائش ہوئی۔ یہاں پر ہی خواج عمر اور آپ کا پورا خاندان آباد تھا۔ چشمہ بیراج کی تعمیر پر وہاں سے نقل مکانی کر کے اکثر خاندان موجودہ خانقاہ سراجیہ کی جگہ میں آکر آباد ہوا۔ خانقاہ سراجیہ کی بعد میں بنیاد رکھی گئی۔
ابتدائی تعلیم
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter