Deobandi Books

شناخت مجدد ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

7 - 112
	آخر الامرجب قرآن مجید کے نزول کا زمانہ آیا تو مشیت ایزدی نے مناسب سمجھا کہ اب ہدایت اخروی اور نجات ابدی کا مکمل نظام انسان کو عطا کردیاجائے۔ چنانچہ :
	’’اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ وَرَضِیْتُ لَکُمُ الْاِسْلاَمَ دِیْنًا۰مائدہ۳‘‘{آج کے دن میں نے تمہارا دین تمہارے لئے کامل کردیا اور تم پر اپنی نعمت تمام کردی اور میں مذہب اسلام سے راضی ہوا۔}
	اس پر شاہد عادل ہے۔ اس کے معنی بالکل صاف اور واضح ہیں جن میں کوئی دشواری یا ابہام نہیں ہے جو ہدایت یا پیغام آنحضرتﷺ کی معرفت دنیا کو عطا کیا گیا بفحوائے نص قرآنی وہ من کل الوجوہ مکمل ہے جس کے بعد اب کسی مزید ہدایت یا پیغام کی حاجت باقی نہیں ہے۔
	پس اگر پیغام اور ہدایت ختم ہوگئی تو پیغمبر اور ہادی کی ضرورت بھی ختم ہوگئی۔
	پس :’’ اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ ۰‘‘ عقیدہ ختم نبوت پر نص قطعی الدلالت ہے قرآن مجید خاتم الکتب یعنی آخری کتاب ہے اور حضورﷺ خاتم النبیین یعنی آخری نبی ہیں۔ آپ پر ہر قسم کی نبوت کا خاتمہ ہوگیا اسی حقیقت کا اعلان مرزا غلام احمد قادیانی نے کسی زمانہ میںیوں کیا تھا:
ہست او خیر الرسل خیر الانام
ہر نبوت را بروشد اختتام
ایک شبہ کا ازلہ
	اگر کوئی شخص یہ شبہ وارد کرے کہ بعض انبیاء مثلاً یوشع‘حزقیل‘ الیاس‘ ایوب علیہم السلام کو شریعت یا ہدایت عطا نہیں کی گئی تو بار ثبوت مدعی کے ذمہ ہے وہ ثابت کرے کہ فلاں فلاں رسول کو ہدایت عطا نہیں کی گئی۔
ختم نبوت پر دوسری نص قرآنی قطعی الدلالت
	آنحضرتﷺ کے علاوہ جس قدر انبیاء دنیا میں گزرے ہیں سب کی لائی ہوئی ہدایت یا تو صفحہ ہستی سے ناپید ہوگئی یامسخ اور ناکارہ ہوگئی۔
	الف…… ویدوں کی زبان مردہ ہوگئی۔ آج نہ کوئی انہیں پڑھتا ہے نہ سمجھتا ہے اور نہ ان کی مسخ شدہ  تعلیم زمانہ حال کا ساتھ دیتی ہے اور نہ کوئی ہندوان کی صحت‘ واقعیت اور صداقت کا دعویٰ کرسکتا ہے۔ نہ اپنے دعویٰ کو ثابت کرسکتا ہے کیونکہ ویدوں کی تصنیف کو کئی ہزار برس گزر گئے اور ہمارے پاس چند ہزار سال کا بھی کوئی قدیم نسخہ موجود نہیں ہے اور نہ خود ویدوں میں کسی جگہ یہ وعدہ موجود ہے کہ یہ کتاب ہمیشہ محفوظ رہے گی۔
	ب…… جینی‘ پارسی اور بودھوں کے مذہبی نوشتوں کا بھی یہی حال ہے۔
	ج……توریت‘ زبور اور انجیل تینوں مفقود ہوچکی ہیں۔ افسوس کہ اس مختصر مضمون میں اس کی تفصیل بیان نہیں ہوسکتی۔ ان کے ضائع ہوجانے کا خود یہود ونصاریٰ کو اعتراف ہے۔ علاوہ بریں ان کتابوں کے جس قدر نسخے آج دنیا میں پائے جاتے ہیں وہ بھی سب کے سب محرف ہیں اور 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter