Deobandi Books

شناخت مجدد ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

38 - 112
	’’حضرت مرزا صاحب نے ۸ اپریل ۱۸۸۶ء میں یہ اعلان کیا تھا کہ ایک مامور عنقریب پیدا ہونے والا ہے۔ وہ روح حق سے بولے گا اور اس کا نزول گویا خدا کا نزول ہے۔ مرزا صاحب نے فقیر کی تاریخ پیدائش ۱۸۸۶ء بتائی تھی۔ ان بشارتوں کے مطابق میری پیدائش ۷ جون ۱۸۸۶ء ہے۔‘‘
	’’اب حق آگیا۔ اسی کی طرف حضرت صاحب نے اشارہ کیا تھا کہ جب تک روح القدس سے تائید پاکر کوئی کھڑا نہ ہو تم سب مل کر کام کرو۔ بعدہ اس کی اتباع کرنا اسی میں نجات ہے… میری اس ماموریت کے انکار کی صورت میں ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر وہ موعود میں نہیں ہوں تو اور کون ہے؟۔‘‘(خادم خاتم النبیین ص۹‘۱۷ مصنفہ صدیق دیندار چن بشویشور)
	ناظرین! یہ ہے مرزا غلام احمد قادیانی کا روحانی فیض کہ متعدد اشخاص نے ان کی بیعت میں داخل ہوکر نبوت کا درجہ حاصل کرلیا اور وحی والہام سے سرفراز ہوگئے۔ مجھے ان لوگوں کے اس رتبہ پر رشک نہیں۔ ہاں! ایک افسوس ضرور ہے:
ہم جو چپ ہوں تو سٹری کہلائیں
شیخ چپ ہوں تو توکل ٹھہرے
	مرزا غلام احمد قادیانی دعویٰ نبوت کریں تو صادق۔ لیکن احمد نور کابلی‘ یارمحمد‘ عبداللطیف گناچوری‘ چراغ دین جموی‘ شیخ غلام احمد لاہوری‘ عبداﷲ تیماپوری‘ صدیق صاحب دیندار‘ مرزا صاحب کے متبع ان سے محبت کرنے والے اگر مدعی نبوت ہوں تو کاذب‘ مفتری اور مخبوط الحواس قرار پائیں:
بسوختہ عقل زحیرت کہ ایں چہ بوالعجبی است
	جب بقول خلیفہ صاحب قادیان (میاں محمود) نبوت کا دروازہ کھلا ہوا ہے اور مرزا قادیانی کے بعد بھی ہزاروں نبی پیدا ہوں گے تو جس طرح مرزا قادیانی کسب ذاتی اور آنحضرتﷺ کی مہر سے نبی بن گئے اسی طرح اور لوگ بھی نبی بن سکتے ہیں۔
	مسلمانوں کو میاں محمود احمد خلیفہ قادیان ازراہ ہمدردی یہ سمجھایا کرتے ہیں کہ نبوت ایک رحمت ہے اور اس کا سلسلہ قیامت تک جاری رہے گا۔ پس جب آنحضرتﷺ نبی گر ہیں تو ان کی اتباع سے جس طرح مرزا قادیانی نبی بن گئے اگر یہ لوگ بھی نبوت کے مرتبہ تک پہنچ گئے تو کیا قیامت لازم آگئی؟۔ اور اگر مرزا قادیانی کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا تو اس کے معنی یہ ہوئے کہ مرزا قادیانی خاتم النبیین ہیں۔ اس صورت میں مرزا قادیانی مورد اعتراض قرار پاتے ہیں کہ انہوں نے فیض نبوت کو ہمیشہ کے لئے اس امت پر بند کردیا اور اگر فیضان نبوت کا بند ہوجانا موجب نقصان نہیں تو پھر آنحضرتﷺ ہی کو خاتم النبیین کیوں نہ تسلیم کرلیا جائے تاکہ بیسویں صدی کے تمام مدعیان نبوت کی ترکی خود بخود ختم ہوجائے۔
	آخر میں ایک سوال قادیانی جماعت سے اور کرنا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ جب مولوی یار محمد‘ سید احمد نور‘ شیخ غلام محمد اور مولوی عبداﷲ تیما پوری نبوت کا دعویٰ کریں تو آپ حضرات ان لوگوں کو مجنوں‘ فاتر العقل‘ مخبوط الحواس اور غلطی خوردہ قرار دیں۔ حالانکہ یہ لوگ آپ کے اصول کی رو سے بالکل راہ راست پر ہیں۔ لیکن جب مسلمان مرزا غلام احمد قادیانی کو دعویٰ نبوت 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter