Deobandi Books

شناخت مجدد ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

36 - 112
(مضمون ڈاکٹر شاہ نواز خان مندرجہ ریویو مئی ۱۹۲۹ئ)
	وہ شخص علمی مضامین کے لئے دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلائے؟:
	حالانکہ مجدد کی تعریف یہ ہے کہ وہ اپنے زمانہ میں سب سے زیادہ عالم ہوتا ہے اور علمائے وقت اس سے استفادہ کرتے ہیں۔
	یہ تو ہوئی مرزا قادیانی کے علوم ظاہری کی مختصر روداد۔ اب رہے باطنی علوم تو ان کے متعلق صرف اس قدر کہنا کافی ہوگا کہ مرزا قادیانی کے متبعین میں کوئی شخص ایسا نظر نہیں آتا جس نے کسب فیض کرکے مرتبہ ولایت حاصل کیا ہو اور اس کا نام مشاہیر اولیائے ہندؒ کے زمرہ عالیہ میں شامل کیا جاسکے۔ ہاں! یہ ضرور ہے کہ بعض افراد نے ان پر ایمان لاکر نبوت کا درجہ ضرور حاصل کرلیا۔ اگرچہ اس بات کا افسوس ضرور ہے کہ مرزا قادیانی اور قادیانی جماعت دونوں نے ان بزرگوں کی کوئی قدر ومنزلت نہیں کی بلکہ انہیں الٹا مخبوط الحواس قرار دے دیا۔ نمونہ کے طور پر ان میں سے بعض کے حالات ہدیہ ناظرین کئے جاتے ہیں۔
۱۔۔۔یار محمد قادیانی کی نبوت
	’’ایک میرے استاد تھے جو سکول میں پڑھایا کرتے تھے۔ بعد میں وہ نبوت کے مدعی بن گئے۔ ان کا نام یار محمد تھا۔ انہیں حضرت مسیح موعود(مرزا قادیانی) سے ایسی محبت تھی کہ اس کے نتیجہ میں ہی ان پر جنون کا رنگ غالب آگیا۔ ممکن ہے پہلے بھی ان کے دماغ میں کوئی نقص ہو مگر ہم نے تو یہی دیکھا کہ حضرت مسیح موعود(مرزا قادیانی) کی محبت میں بڑھتے بڑھتے انہیں جنون ہوگیا اور وہ حضرت صاحب کی ہر پیشگوئی کو اپنی طرف منسوب کرنے لگے۔‘‘    (ارشاد میاں محمود احمدخلیفہ قادیانی مندرجہ اخبار الفضل ج۲۲شمارہ۱ص۶ یکم جنوری۱۹۳۵ئ)
۲۔۔۔احمد نور کا بلی قادیانی کی نبوت
	’’لاالہ الا اﷲ احمد نور رسول اﷲ! اے لوگو میں اﷲ کا رسول ہوں اور میری وحی اﷲ کی طرف سے ہے اور اب آسمان کے نیچے میری تابعداری اﷲ کا دین ہے۔ میں رحمتہ للعالمین ہوں اور تمام انبیاء کا مظہر ہوں۔‘‘			(لکل امتہ اجل‘ مصنفہ احمد نور کابلی ص۱‘۲)
	’’سید احمد نور صاحب کابلی کے متعلق ہر شخص جانتا ہے کہ وہ خود مدعی نبوت ہیں‘ معذور اور بیمار آدمی ہیں۔ پس ان کا کام ہماری طرف کس طرح منسوب کیا جاسکتا ہے؟۔‘‘
(خطبہ میاں محمود احمد خلیفہ قادیان مندرجہ الفضل ج۲۲ ش۵۸ ص۱۷ ‘۱۱ نومبر۱۹۳۴ئ)
۳۔۔۔عبداللطیف گناچوریہ کی نبوت
	’’چونکہ خدا تعالیٰ نے نو سال سے مجھے کل دنیا کی ہدایت کے لئے اپنا نبی اور رسول اور امام مہدی بناکر مبعوث کیا ہے لیکن میاں محمود احمد صاحب خلیفہ قادیانی نے اور ان کی جماعت نے میرے دعاوی قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ اس لئے خدا تعالیٰ نے بذریعہ وحی مجھے اطلاع دی ہے کہ وہ ان کو سزا دے گا۔‘‘
(عبداللطیف خدا کا نبی اور رسول‘ گناچور ضلع جالندھر مورخہ ۵مارچ۱۹۳۰ئ)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter