Deobandi Books

شناخت مجدد ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

23 - 112
	۱ ……مجدد کے لئے دعویٰ کرنا ضروری نہیں۔
	۲ …… عام مسلمانوں کے لئے مجدد کی شناخت فرض نہیں۔
	۳ ……اس کے تقدس اور تورع کو دیکھ کر اس کی خدمات دینیہ کو دیکھ کر اس کی
		 طرف گمان کیا جاتا ہے کہ وہ مجدد ہے۔
	۴ ……وہ لوگوں کو کتاب اور سنت کی طرف بلاتا ہے۔
	یہ ضروری نہیں کہ ایک صدی میں صرف ایک ہی مجدد مبعوث ہواور نہ یہ ضروری ہے کہ سارے علماء کا ایک شخص کی ذات پر اتفاق ہوجائے اور یہ اس لئے کہ دین میں مجدد کی حیثیت صرف خادم اسلام کی ہے۔ اس کا کام لوگوں کو خالص اسلام کی طرف بلانا ہے جو کتاب وسنت میں مندرج ہے اور ممکن ہے کہ اﷲ یہ فضل ایک سے زائد اشخاص کو عنایت فرمادے۔ چنانچہ شارح ابودائود نے شرح مذکورہ بالا میں صفحہ۱۸۱ پر ایک فہرست ان بزرگان ملت کی مرتب کی ہے جن کو امت اسلامیہ نے مجدد وقت تسلیم کیا ہے۔ ذیل میں اسے بھی نقل کئے دیتا ہوں تاکہ میرے دعویٰ پر دلیل ہو۔

	پہلی صدی		حضرت عمر ابن عبدالعزیزؒ
	دوسری صدی	حضرت امام شافعی  ؒ
	تیسری صدی	ابن سریح  ؒ
	چوتھی صدی	امام باقلانی  ؒ یا مام اسفرائینی  ؒ یا حضرت سہلؒ
	پانچویں صدی	امام حجۃ الاسلام محمد المدعوبغزالی  ؒ
	چھٹی صدی	امام رازیؒ صاحب تفسیر کبیر
	ساتویں صدی	ابن دقیق العیدؒ
	آٹھویں صدی	امام بلقینی ؒ یا حافظ زین الدینؒ
	نویں صدی	امام جلال الدین السیوطیؒ
	دسویں صدی	امام شمس الدین ابن شہاب الدین رملی  ؒ
	گیارہویں صدی	حضرت مجدد الف ثانی  ؒ یا امام ابراھیم بن حسن کردیؒ
	بارہویں صدی	حضرت شاہ ولی اﷲ یا شیخ صالح بن محمد نوح الفلانی  ؒ
			 یا السیدالمرتضی الحسینیؒ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter