Deobandi Books

شناخت مجدد ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

22 - 112
	۳ ……بدعات اور محدثات کو مٹادے۔ بدعات اور محدثات سے مراد وہ امور ہیں جن کا شارع علیہ الصلوٰۃ والسلام نے حکم نہیں دیا لیکن لوگوں نے خود اپنی مرضی سے یا دیگر مذاہب کی تقلید سے داخل مذہب کرتے ہوں اور ان کو نجات کے لئے ضروری سمجھ لیا ہو۔ بدعت کے لفظی معنی ہیں (دین میں نئی بات نکالنا) اور یہی چیز ساری خرابیوں کی جڑ ہے۔ مثلاً دین اسلام میں نبوت کی دو قسمیں قرار دینا تشریعی اور غیر تشریعی۔ حالانکہ کتاب وسنت میں ان کا کسی جگہ ذکر نہیں ہے۔
	۴ ……مجدد وہ ہے جس کے لئے دعویٰ کرنا ضروری نہیں۔ وہ یہ نہیں کہہ سکتا کہ نجات میری اتباع میں منحصر ہے یا ’’ بے بہرہ آنکہ دور بماندز لنگرم‘‘ اس کے ہمعصر علماء اس کی خدمات دینی‘ اس کی علمیت‘ اس کے زہد واتقائ‘ اس کی روحانیت‘ اس کی پاکیزگی‘ اس کی فیض رسانی کو دیکھ کر اس کے متعلق حسن ظن قائم کرتے ہیں کہ غالباً یہ شخص مجدد ہے اور آئندہ نسلیں اس کے کارناموں کی وجہ سے اسے مجدد کے لقب سے یاد کرتی ہیں۔ مثلاً ہندوستان میں حضرت مجدد الف ثانی  ؒ اور حضرت شاہ ولی اﷲ  ؒ  کہ آج دنیائے اسلام ان کو اپنا سرتاج سمجھتی ہے اور دل وجان سے ان کی دینی خدمات کا اعتراف کرتی ہے۔
	عبارت میں دو لفظ قابل غور ہیں۔ نمبرایک… غلبہ ظن اور انتفاع بعلمہ یعنی مسلمانوں کی اکثریت کا گمان غالب یہ ہوتا ہے کہ فلاں شخص مجدد ہے اور یہ گمان کس وجہ سے ہوتا ہے؟ محض اس لئے کہ لوگ اس شخص کے جاری کردہ چشمہ ہائے علوم سے جوق در جوق سیراب ہوتے ہیں۔
	۵ ……مجدد وہ ہے جو اپنے زمانہ میں علوم ظاہری اور باطنی میں اپنا جواب نہ رکھتا ہو۔واضح ہو کہ مذہب اسلام ایک روحانی مذہب ہے اور اس کے معیار فضیلت بھی روحانی ہیں۔ جس طرح بزرگی کا معیار تقویٰ ہے اسی طرح فضیلت کا معیار علم ہے۔ مجدد کی سب سے بڑی شناخت یہ ہے کہ وہ علوم ظاہری اور باطنی دونوں میں ایسا بلند پایہ رکھتا ہو کہ اس کے ہمعصر علماء اس کے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کریں۔ واضح ہو کہ علوم ظاہری کے ساتھ علوم باطنی کی بھی شرط ہے یعنی اگر وہ ایک طرف مبتدعین اور اہل ہواء کی تردید کے لئے علوم عقلیہ ونقلیہ میں نہایت بلند مرتبہ رکھتا ہو کہ بدلائل نیرّہ ان کے وساوس اور اعتراضات کو رفع کرسکے تو دوسری طرف مسلمانوں کو روحانیت کے بلند مقام پر پہنچانے کی صلاحیت اور قابلیت بھی رکھتا ہو۔ یعنی مجدد کے لئے یہی کافی نہیں کہ وہ چند کتابیں لکھ دے یا چند مناظرے کرے یا چند نظمیں شائع کردے یا چند پیشگوئیاں کردے بلکہ ان سب باتوں کے علاوہ علوم باطنی میں بھی اس کا پایہ اس قدر بلند ہو کہ وہ اپنی روحانیت سے لوگوں میں انقلاب پیدا کرسکے اور جو لوگ خدا تعالیٰ سے ملنا چاہیں ان کو خدا سے ملاسکے۔
	۶ …… جو سنت رسول اﷲﷺ کی حمایت کرے اور اس کی کوششوں سے سنت کو بدعت پر فتح حاصل ہو یعنی وہ سنت کا ناصر ہو اور رسول اﷲ ﷺ کا نائب ہو۔
	۷ ……جو بدعات کا قلع قمع کردے۔ ان کی لغویت عالم آشکارا کردے۔
	۸ ……جو مسلمانوں میں علوم کا چرچا کردے۔
	۹ ……جو علماء کی عزت کرے۔
	۱۰ ……جو اہل بدعت کو ذلیل ورسوا کردے۔
	خلاصہ اس تمام بحث کا یہ ہے کہ:
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter